
گلوکار علی ظفر جنہوں نے حال ہی میں لکس سٹائل ایوارڈ میں گل پانٹرا کے ساتھ ایک خوبصورت پرفارمنس دی ہےانہوں نے گزشتہ روز ٹویٹر پر اپنے اور اپنی اہلیہ کے اغواء کی کہانی بیان کرتے ہوئے ملک کے نظام انصاف پر شدید افسوس کا اظہار کیا . انہوں نے لکھاکہ 2009 میں میرا اور میری اہلیہ کا اغواء کیا گیا تھا اور اغواء کار مسلسل تین گھنٹے تک ہمیںمختلف جگہوں پر لیجاتا رہا اس کے بعد اس نے ہمیں تاوان لیکر رہا کیا تھا. ہم اس واقعہ کے بعد کافی ڈر گئے تھے پبلکلی تو اس پر بات نہیں کی تھی ہم نے کبھی نہ ابھی بھی کرتے ہیں لیکن اتنے سال گزرنے کے بعد بھی ہمیں انصاف نہیں ملا. ہم نے قانونی راستہ اختیار کیا تھا ہمیں یقین تھا کہ انصاف ملے گا لیکن تاحال ایسا نہیںہو سکا. علی ظفر نے لکھا کہ میں
حیران ہوں کہ میں مشہور شخصیت ہوں اگر مجھے انصاف نہیںمل رہا تو باقیوں کے ساتھ کیا ہوتا ہوگا. علی ظفر نے کہا کہ میںپہلی بار اس واقعہ کے بارے میںبات کرر رہاہوں مجھے اور میری اہلیہ کو شدید صدمہ ہے کہ ہمیں آج تک انصاف نہیںملا اور نہ ہی ہمیں ہمارے حق میں ثبوت پیش کرنے کی اجازت دی گئی آخر کیوں؟علی ظفر نے کہا کہ ملک میں انصاف کی راہ میںبےشمار رکاوٹیں ہیں جن کی وجہ سے ہم جیسے لوگ بیٹھے رہتے ہیں اور انتظار کرتے رہتے ہیں کہ شاید شنوائی ہوجائے.