گلوکار علی ظفر کی جان کو خطرہ ہے، وکیل علی ظفر کا انکشاف

0
43

پاکستان کے ناموراور عالمی شہرت یافتہ گلوکار علی ظفر کے وکیل نے انکشاف کیا ہے کہ علی ظفر کی جان کو خطرہ ہے-

باغی ٹی وی : نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے گلوکار کے وکیل محمد عمر طارق گل نے بتایا کہ علی ظفر، میشا شفیع اور لینا غنی ایک ہی کالج میں پڑھتے تھے۔

انہوں نے بتایا کہ میشا شفیع نے ہی لینا غنی کا کیریئر متعارف کرایا، اور جب علی ظفر پر الزام لگا تو لینا اپنی دست میشا کی حمایت میں سامنے آگئیں۔

وکیل محمد عمر طارق گل نے بتایا کہ علی ظفر سے کہا گیا کہ سرندڑ نہیں کیا تو مزید خواتین بھی الزامات لگائیں گی۔ اس کے علاوہ ان کی ایک تصویر میں جو لوگ نظر آرہے ہیں انہیں بھی مختلف باتیں کہی گئیں۔

علی ظفر میشا شفیع کیس: عدالت نے ہتک عزت کے دعوے پر تحریری حکم جاری کر دیا

 

میشا شفیع علی ظفر کیس: میشا کے وکیل کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات غور طلب ہیں عدالت

وکیل محمد عمر طارق گل نے بتایا کہ علی ظفر سے کہا گیا کہ سرندڑ نہیں کیا تو مزید خواتین بھی الزامات لگائیں گی۔ اس کے علاوہ ان کی ایک تصویر میں جو لوگ نظر آرہے ہیں انہیں بھی مختلف باتیں کہی گئیں۔

وکیل علی ظفر کا کہنا تھا کہ اب بھی علی ظفر کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں اور ان پر ایف آئی آر واپس لینے کیلئے دباو ڈالا جارہا ہے۔

ایف آئی اے نے میشا شفیع کیس میں ان کی دوست لینا غنی کو قصور وار قرار دیتے ہوئے اس کی رپورٹ عدالت میں جمع کرادی ہے۔

علی ظفر میشا شفیع ہتک عزت کیس : عدالت نے میشا شفیع کو طلب کر لیا

علی ظفر پگڑیاں اچھالنے والے مافیا کے سامنے ڈٹ گیا.

میشا شفیع علی ظفرکیس: میشا شفیع نے عدالت میں پیش نہ ہونے کی وجہ بتا دی

واضح رہے کہ علی ظفر کے خلاف لینا غنی کی جانب سے دعویٰ دائر کیا گیا جس میں درخواست گزار نے دعویٰ کیا ہے کہ علی ظفر نے پہلی مرتبہ 2014 لندن میں پاکستانی فیشن شو کے دوران ہراساں کیا۔

انہوں نے کہا کہ علی ظفر نے جون 2014 میں دو مرتبہ پھر اس طرح نازیبا گفتگو کی درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ درخواست گزار نے اس حوالے سے اپنی بہن اور دوستوں کو بھی آگاہ کیا، علی ظفر کا 20 دسمبر 2020 کا ری ٹوئٹ اور 22 دسمبر کا ٹوئٹ جھوٹ پر مبنی ہے لہٰذا علی ظفر کے ان ٹوئٹس کو بد نیتی پر مبنی قرار دیا جائے۔

دونوں ٹوئٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ علی ظفر کے خلاف مہم میں لینا غنی کا ہاتھ ہے، دونوں ٹوئٹس لینا غنی کی ساکھ نقصان پہنچانے کیلئے کیے گئے تھےدرخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ علی ظفر کو سوشل میڈیا سمیت آن لائن، ٹی وی چینلز پر مواد اور خبریں چھپوانے سے روکا جائے کیونکہ ایسے مواداورخبروں سے انہیں نیچے دکھانے کی کوشش کی جائے گی۔

سندھ ہائیکورٹ نے سیشن جج لاہور کے ذریعے علی ظفر کو 25 جنوری کیلئے نوٹس جاری کردیے ہیں۔

 

علی ظفر پر ہراسانی کا ایک اور الزام، خاتون کی جانب سے 50 کروڑ روپے ہرجانے کا دعویٰ

Leave a reply