ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہ ہوگئی:آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کاملک بھرمیں فیکڑیاں بندکرنےکافیصلہ

0
26

اسلام آباد:آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے ملک بھر میں فیکڑیاں بند کرنے کا فیصلہ کر لیا۔تفصیلات کے مطابق آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن نے اپنے بیان میں کہا کہ ہفتے کے روز سے ملک بھر کی ٹیکسٹائل انڈسٹریز کو بند کر دیا جائے گا، 1600 ٹیکسٹائل انڈسٹریز پہلے ہی بند ہو چکی ہیں۔اپٹما نے کہا کہ ٹیکسٹائل انڈسٹریز کی بندش سے 50 لاکھ ملازمین فارغ جبکہ 3 کروڑ افراد متاثر ہوں گے۔

عمران خان کوسخت جواب دینےپرباتھ روم میں بندکیا گیا:بشیرمیمن نےتصدیق کردی

ایسوسی ایشن نے کہا کہ حکومت نے ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لیے توانائی کے مسابقتی نرخ واپس لے لئے ہیں، ٹیکسٹائل انڈسٹری کی بندش سے ملکی برآمدات کو بڑا دھچکا لگے گا، ملکی معیشت کے لیے برآمدات کو بڑھانا انتہائی ضروری ہے، ملکی معیشت کو گرداب سے نکالنے کا واحد حل برآمدات کو بڑھانا ہے۔

اپٹما نے کہا کہ حکومت ٹیکسٹائل انڈسٹری کو مسابقتی نرخوں پر بجلی اور گیس فراہم کرے، ٹیکسٹائل انڈسٹری کو بجلی اور گیس کی مسلسل فراہمی یقینی بنائی جائے۔آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن کا وفد کل اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے خزانہ اسحاق ڈار سے ملاقات کرے گا۔

صدر عارف علوی نے ریکوڈک پراجیکٹ میں ریفرنس دائر کرنے کی سمری کی منظوری دیدی

ایپٹما کے وفد کی قیادت سینئر رہنما گوہر اعجاز کریں گے، ملاقات میں بجلی کے ٹیرف کی وجہ سے پیداواری لاگت میں اضافے کی تفصیلات پر بات چیت ہو گی۔

ریلوے کو تاریخ کا سب سے بڑا نقصان:مگرخواجہ سعد رفیق کوکوئی پرواہ ہی نہیں

سینئر رہنما ایپٹما کا کہنا ہے کہ حکومت نے صنعت کاروں کی بات نہ سنی تو ہڑتال مجبوری ہو گی اور بجلی کی موجودہ قیمتوں کے ساتھ برآمدی شعبہ بری طرح متاثر ہو گا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ بجلی کی موجودہ قیمت سے پیداواری لاگت میں بے پناہ اضافہ ہو گیا ہے جس کی وجہ سے برآمدی آرڈر پورے کرنا مشکل ہیں۔

شہر کی تمام ٹیکسٹائل تنظیموں نے بجلی گیس و دیگر مسائل کو ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے کرونا سے بڑا خطرہ قرار دیا یہ بات محمد امجد خواجہ سینئر وائس چیئرمین پاکستان ہوزری مینوفیکچررز اینڈ ایکسپورٹرز ایسو سی ایشن (نارتھ زون) نے آج ایسو سی ایشن کے دفتر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔جس میں ڈاکٹر خرم طارق صد ر چیمبر FCCI، عارف احسان ملک APBUMA،وحید خالق رامے پاور لومزاونرز ایسوسی ایشن، رانا عبد الغفور ایمبرائیڈری ایسو سی ایشن، چوہدری محمد نواز پاور لُو م ایسو سی ایشن، شیخ قیصر شمس گچھا چیئرمینPYMA، شکیل انصاری سائزنگ ایسو سی ایشن، حافظ محمد اصغرAPTPMA، ِِ ِِِِِ ِِِاعجازکھوکھرسابق چیئرمینPRGMEA ، مبشر نصیر بٹ سنٹرل چیئرمینPRGMEA ، وسیم احمد خان زونل چیئرمینPRGMEA ، چوہدری سلامت علی گروپ لیڈر پی ایچ ایم اے، سید ضیاء علمدار سابق صدر چیمبر، میاں فرخ اقبال سابق سینئر وائس چیئرمین پی ایچ ایم اے، حاضر خان، رانا الطاف احمد، شاہین تبسم، فرخ زمان، ادریس پنسوتا، و دیگر صنعتکاروں نے بھی شرکت کی۔

محمد امجد خواجہ سینئر وائس چیئرمین نے کہا کہ ملکی ایکسپورٹ کو بڑھانے کیلئے ٹیکسٹائل سیکٹر کو مسابقتی ممالک جیسی مساوی سہو لتیں دینا ہونگی۔ انہوں نے کہا کہ خصوصی نرخوں پر بجلی اور گیس کی پالیسی اقدام کو جاری رکھنا ضروری ہے اگر ایسا نہ کیا گیا تو نہ صرف انڈسٹری بند ہوجائے گی بلکہ لاکھوں مزدور بھی بے روزگار ہوجائینگے اور ملک میں امن و امان کی صورتحال بھی خراب ہوسکتی ہے۔ جس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ملک میں بارش اور سیلاب سے ہماری کپاس کی فصل بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے ہمسایہ ممالک سے یارن کی نہ صرف امپورٹ کی اجازت دی جائے بلکہ اس پر تمام ڈیوٹی ٹیکسt Exempکئے جائیں۔انہوں نے کہا کہ کے بیرونی قرضوں سے چھٹکارا پانے کیلئے ٹیکسٹائل ایکسپورٹ کو بڑھایا جائے تاکہ IMFکے Dictationسے بچا جاسکے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ہمارے رُکے ہوئے تمام ریفنڈز فوری طور پر ادا کئے جائیں۔

ڈاکٹر خرم طارق صدر FCCIنے کہا کہ ہم حکومت سے کوئی Subsidyنہیں مانگ رہے بلکہ ہمیں بجلی اصل قیمت پر مہیا کی جائے تاکہ ہم Regionمیں مقابلے کی سکت رکھ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ Line Lossesاور ریکوری نہ ہونے کا سارا بوجھ ہماری انڈسٹری پر ڈال دیا جاتا ہے۔ جس سے انڈسٹری کیلئے بجلی اور گیس کی قیمتیں بڑھ جاتی ہیں اور سارا بوجھ ہماری انڈسٹری برداشت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے ٹیکسٹائل سیکٹر کیلئے بجلی کا پرانا ٹیرف بحال نہ کیا تو 15اکتوبر سے ہم احتجاجی تحریک کا اعلان کریں گے۔

عارف احسان ملک سابق چیئرمین APBUMAنے کہا کہ حکومت کو ہمارے مسائل پر سنجیدگی سے غور کرنا ہوگا اور ٹیکسٹائل سیکٹر کے تمام مسائل جلد حل کرنے ہونگے انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے بلکہ ہم ملکی ایکسپورٹ کو بڑھا کر ڈوبتی معیشت کو مضبوط بنانا چاہتے ہیں اور اس کیلئے ضروری ہے کہ تمام سٹیک ہولڈر زکو اعتماد میں لیا جائے۔

وحید خالق رامے چیئرمین پاور لومزاونرز ایسوسی ایشن نے کہا کہ ہماری انڈسٹری بھی بندش کے قریب ہے اگر موجودہ حکومت نے بجلی کے نرخوں کو کم نہ کیا تو نہ صرف مزدور بلکہ مالکان بھی سڑکوں پر ہونگے۔
چوہدری سلامت علی گروپ لیڈرپی ایچ ایم اے نے کہا کہ حکومت کو ان تمام مسائل پر سنجیدگی سے غور کرنا ہو گااور تمام سٹیک ہولڈرز کو اعتما د میں لے کر ملکی مفاد میں فیصلے کرنے ہونگے۔انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل سیکٹر نہ صرف ملک کیلئے قیمتی زر مبادلہ کمانے کا ذریعہ ہے بلکہ لاکھوں لوگوں کو روزگار بھی فراہم کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے بروقت فیصلے نہ کئے تو ٹیکسٹائل انڈسٹری تباہی کے دہانے پر پہنچ جائے گی اور واپسی کا راستہ مشکل ہوجائے گا۔

Leave a reply