اللہ کی مرضی اور اللہ کے فیصلے اللہ سے بڑھ کر اور کوئی نہیں جانتا تحریر :سفیر اقبال

0
87

#سفیہِ برگ گل

انہوں نے کہا کہیں نظر نہ آنا
جواب ملا "ٹھیک ہے نہیں نظر آئیں گے لیکن کیوں” ؟
انہوں نے بتایا "تمہارا نام اور تمہارا ہر اچھا کام دنیا والوں کو چبھتا ہے”
جواب ملا "نام نہیں نظر آئے گا البتہ کام نہ رکنے والا ہے اور نہ رکے گا.”

پھر دنیا والوں نے دیکھا سب کچھ ختم کر دیا گیا . گھنے درختوں کی گھنی آور ٹھنڈی چھاؤں سے تمام مسافر اٹھا دئیے گئے اور اس سایہ چمن سے محروم کر دئیے گئے جو سالہا سال سے گرتے پڑتے تھکن سے چور مسافروں کو حوصلہ اور تسکین بخش رہا تھا.

اللہ کی مرضی اور اللہ کے فیصلے اللہ سے بڑھ کر اور کوئی نہیں جانتا
کرونا جنگ شروع ہوئی تو وہ گمنام مسافر اور بے نام راہی جو تپتے صحراؤں میں چلتے چلتے گھنی چھاوں والے درختوں سے محروم ہو کر ادھر ادھر بھٹک رہے تھے… منزل تک پہنچنے سے مایوس ہو رہے تھے نئے ولولوں کے ساتھ دوبارہ عازم سفر ہوئے. نیکی کبھی فنا نہیں کی جا سکتی. احسان کا بدلہ احسان سے بڑھ کر کچھ نہیں. وہ نیکی اور اچھائی کے درس جو امت کے نوجوانوں کے دل میں بٹھا دئیے گئے حالات کے اتار چڑھاؤ کے باعث اتنی جلدی مٹنے والے نہیں ہوتے. حکومتوں کے فیصلے بیشک بجا ہو گے لیکن یہ بھی تو حقیقت ہے
افراد کے ہاتھوں میں ہے اقوام کی تقدیر
ہر فرد ہے ملت کے مقدر کا ستارہ….!

کرونا وائرس کی اس جنگ میں جس وقت حکومتی ایوانوں میں ٹائیگرز فورس کے ابھی صرف مشورے چل رہے تھے…. اس وقت "تلہ گنگ کرونا فائیٹرز” میدان میں اتر چکے تھے . جس وقت ٹائیگرز فورس کی شرٹیں پرنٹ ہو رہی تھیں کرونا فائیٹرز ایک تاریخ رقم کر رہے تھے. تلہ گنگ کا ایک نوجوان….. ایک سرکاری سکول ٹیچر اٹھا اور اپنے چند رفقاء کے ساتھ ملکر کرونا وائرس کی اس جنگ میں ہراول دستہ بن کر سامنے آیا. اور میڈیا پر ایک بار پھر یہ تاریخی الفاظ گونج گئے کہ” کسی بھی حادثے میں جہاں ابھی فوج اور سرکاری ادارے نہیں پہنچتے یہ لوگ وہاں پہلے پہنچ جاتے ہیں ”

ایک سرکاری سکول ٹیچر کو کسی "اچھے کام” سے نہ تو روکا جا سکتا اور نہ ہی اس پر انگلیاں اٹھائی جا سکتی ہیں . کیوں کہ وہ سرکاری بندہ ہے. وہ "ہم” میں سے ہی ہے اس لیے جو اس کے ساتھ ہے وہ بھی” ہم” میں سے ہی ہے.

سفیہِ برگِ گل بنا لے گا قافلہ مورِ ناتواں کا
ہزار موجوں کی ہو کشاکش مگر یہ دریا سے پار ہو گا

خدا کے بندے تو ہیں ہزاروں بنوں میں پھرتے ہیں مارے مارے
میں اس کا بندہ بنوں گا جس کو خدا کے بندوں سے پیار ہو گا

(اللہ تعالیٰ عرفان صادق صاحب اور ان کے رفقاء کو ریاکاری اور ہر قسم کے فتہ و فساد سے محفوظ رکھے )

#رنگِ_سفیر

Leave a reply