بھارتی کسانوں کا احتجاج :امن کی سفیر پریا نکا چوپڑا کی خاموشی پر میا خلیفہ نے سوال اٹھا دیا
لبنانی نژاد امریکی سابق اداکارہ میا خلیفہ نے بھارتی کسانوں کے احتجاج پر اداکارہ پریانکا چوپڑا کی خاموشی پر سوال اٹھاتے ہوئے انہیں آڑے ہاتھوں لیا ہے۔
باغی ٹی وی : بھارت میں اس وقت کسانوں کا احتجاج جاری ہے بھارتی حکومت کسانوں کی آواز کو دبانے کے لیے تشدد تک سے گریز نہیں کررہی اور متنازع زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا مسئلہ اب بین الاقوامی مسئلہ بن چکا ہے امریکی گلوکارہ ریحا نہ اور سابق ایڈلٹ اداکارہ میا خلیفہ نے کسانوں کے حق میں ٹوئٹ کیاتھا جس کے بعد کسانوں کے احتجاج نے رخ اختیار کر لیا ہے۔
غیر ملکی فنکاروں کے ٹوئٹ سے قبل بھارتی فنکاروں نے اس معاملے پر خاموشی اختیار کی ہوئی تھی تاہم ریحانہ اور میا خلیفہ کی جانب سے آواز اٹھائے جانے کے بعد بالی وڈ انڈسٹری بھی جاگ گئی۔ تاہم اکشے کمار، اجے دیوگن، سنیل سیٹھی اور کرن جوہر سمیت متعدد فنکار کسانوں کی حمایت میں آواز اٹھانے کے بجائے حکومتی زبان بولتے نظر آئے جس پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بھی بنایا گیا۔
جبکہ خود کو امن کا سفیر کہنے والی اور دنیا بھر میں امن کا ڈھنڈورا پیٹنے والی اداکارہ پریانکا چوپڑا نے اس معاملے پر مکمل خاموشی اختیار کی ہوئی ہے۔ اور ان کی اس خاموشی کی جانب میا خلیفہ نے دنیا بھر کی توجہ دلائی۔
Is Mrs. Jonas going to chime in at any point? I’m just curious. This is very much giving me shakira during the Beirut devastation vibes. Silence.
— Mia K. (@miakhalifa) February 7, 2021
میا خلیفہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر پریانکا چوپڑا کو ’مسز جونس‘ کہتے ہوئے ان کی خاموشی پر تجسس کاا ظہار کیا اور کہا کہ پریانکا کی خاموشی انہیں بیروت تباہی کے وقت شکیراکی خاموشی کی یاد دلارہی ہے۔
پریانکا چوپڑا نے تو میا خلیفہ کے ٹوئٹ کا کوئی جواب نہیں دیا لیکن پریانکا کے مداحوں نے پریانکا کی گزشتہ برس کی اس معاملے پر ٹوئٹ شئیر کی ہے-
Our farmers are India’s Food Soldiers. Their fears need to be allayed. Their hopes need to be met. As a thriving democracy, we must ensure that this crises is resolved sooner than later. https://t.co/PDOD0AIeFv
— PRIYANKA (@priyankachopra) December 6, 2020
ٹوئٹر صارفین نے پریانکا چوپڑا کا گزشتہ برس دسمبر 2020 میں کیا جانے والا ٹوئٹ شیئر کیا جس میں پریانکا نے کسانوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے کسان بھارتی غذائی فوجی ہیں۔ ان کا خوف دور کرنا ضروری ہے۔ان کی امیدوں کو پورا کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک فروغ پزیر جمہوریت کی حیثیت سے ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگاکہ یہ بحران جلد یا بدیر احسن طریقے سے حل ہوجائے گا۔
واضح رہے کہ بھارتی حکومت اور اس کے حامیوں نے ان غیر ملکی فنکاروں کو تنقید کی اور اس حوالے سے متعدد نامور بالی وڈ اداکاروں نے بھی اپنے سوشل میڈیا پیغامات میں کہا کہ ریحانہ سمیت دیگر غیر ملکی فنکاروں کو بھارت کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے جبکہ کنگنا رناوت نے ریحانہ کو بے وقوف کہتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ایک بھارتی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران دعوی کیا کہ ریحانہ مذکورہ ٹوئٹ کرنے کے 100 کروڑ روپے وصول کئے ہیں-
واضح رہے کہ بھارت میں زرعی اصلاحات کے معاملے پر کسانوں کا احتجاج 5 ماہ سے جاری ہے اور ہزاروں کسانوں نے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کے مختلف علاقوں میں دھرنے دے رکھے ہیں جب کہ 26 جنوری کے روز کسانوں اور پولیس کے درمیان شدید تصادم بھی ہوا تھا، کسانوں کا دعویٰ ہے کہ 26 جنوری سے اب تک 100 سے زیادہ مظاہرین لاپتہ ہیں۔
کسانوں کے احتجاج نے اب بین الاقوامی توجہ حاصل کرلی ہے اور ان کے حق میں امریکی گلوکارہ ریحانہ اور اداکارہ میا خلیفہ سمیت دیگر نامور شخصیات بھی آواز اٹھارہی ہیں جس کے باعث مودی حکومت کی بدنامی میں اضافہ ہورہا ہے-