امارات نے پاکستان پر عائد سفری پابندیوں میں 2 اگست تک توسیع کردی

0
69

متحدہ عرب امارات نے پاکستان سمیت مختلف ممالک کے تمام مسافروں کے داخلے پر پابندی میں 2 اگست تک توسیع کردی ہے۔

باغی ٹی وی : متحدہ عرب امارات نے 2 اگست تک جن ممالک سے پروازوں پر پابندی عائد کی ہے، ان میں پاکستان کے ساتھ ساتھ بھارت، لائبیریا، نیمیبیا، سیرالیون، جمہوریہ کانگو، یوگنڈا، زیمبیا، ویت نام، بنگلہ دیش، نیپال، سری لنکا، نائیجیریا اور جنوبی افریقہ شامل ہیں۔

اماراتی شہریوں ، سفارتی پاسپورٹ رکھنے والوں اور سرکاری وفود کو اس اقدام سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ ٹرانزٹ اور کارگو پروازیں چلتی رہیں گی۔

اسی طرح کی پابندی کا اطلاق انڈونیشیا اور افغانستان کی پروازوں پر بھی ہوتا ہے۔ اماراتی شہریوں کو بھی ان دونوں ممالک کے سفر پر پابندی ہے۔ انڈونیشیا اور افغانستان جانے والی پروازیں پابندی سے مستثنیٰ ہیں۔ متحدہ عرب امارات میں واپس آنے والے افراد کے لئے کچھ چھوٹ ہیں ، بشمول اماراتی شہریوں اور کاروباری افراد کے لئے ، جن کی پیشگی منظوری ہے۔ مستثنیٰ کلاسوں کو پہنچنے کے بعد 10 دن کے لئے کوئارنٹین کرنا ہوگا۔ اجازت نامہ آنے والے مسافروں کو لازمی طور پر کوویڈ پی سی آر ٹیسٹ سے منفی نتیجہ حاصل کرنا چاہئے جہاں پہنچنے سے 48 گھنٹوں سے زیادہ وقت نہیں لیا گیا تھا۔ پی سی آر کے مزید ٹیسٹ متحدہ عرب امارات میں دن کے چار ، اور آٹھویں دن پہنچنے پر کیے جائیں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل یہ پابندی 21 جولائی تک تھی یئرمین (نوٹام) کو ایک نوٹس میں متحدہ عرب امارات کی سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کہا تھا کہ کورونا وبا کے باعث پاکستان سمیت 14 ممالک سے پروازیں 21 جولائی 2021 تک بدستور معطل رہیں گی۔

انہوں نے کہا تھا کہ کارگو، کاروباری اور چارٹر پروازیں اس پابندی سےمستثنیٰ ہوں گی جبکہ 19 جون کو متحدہ عرب امارات نے کہا تھا کہ ان لوگوں کے پر داخلے پر پابندی ہو گی جو گزشتہ 14 دنوں میں ہندوستان، نائیجیریا اور جنوبی افریقہ کے دورے کر چکے ہیں اور 23 جون سے نرمی کا عندیہ دیا گیا تھا۔

نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی) نے رواں ماہ کے اوائل میں اعلان کیا تھا کہ یکم اگست سے ویکسینیشن سرٹیفکیٹ کے بغیر ہوائی سفر کرنے پر پابندی عائد ہوگی۔

این سی او سی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ ڈیلٹا وائرس درحقیقت بھارتی وائرس ہے جس کو انتہائی خطرناک قرار دے دیا گیا ہے اور پاکستان میں ڈیلٹا وائرس کے کیسز سامنے آنے لگے ہیں جو کورونا کی چوتھی لہر بھی ہو سکتی ہے۔

Leave a reply