امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی پریس کانفرنس

0
37

کراچی : امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن کی پریس کانفرنس
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی جانب سے سندھ اسمبلی میں متنازعہ بلدیاتی ایکٹ کی منظور ی اورجماعت اسلامی کے لائحہ عمل کے حوالے سے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس کر رہے تھے ۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے سندھ حکومت کے متنازعہ و متعصبانہ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021 ، جس میں کراچی کے تمام ادارے بشمول صحت، تعلیم کے شعبے اور اختیارات بحق صوبائی حکومت غصب کیے گئے ہیں، کو واپس لینے اور کراچی میگا سٹی گورنمنٹ کے لیے قانون سازی تک ۔۔۔ سندھ حکومت کیخلاف بڑی تحریک کا اعلان کیا اور کہا کہ مطالبات کی منظوری تک تحریک جاری رہے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جماعت اسلامی نے دو دن نئے بلدیاتی بل پر قانونی ماہرین سے مشاورت کی ۔ نیا بلدیاتی بل سندھ کے شہری علاقوں کو غلام بنانے کا بل ہے ۔ پیپلز پارٹی کا ایجنڈا نوکریوں کی بندر بانٹ ہے اور ہم ناصر حسین شاہ کی اس بات کو مسترد کرتے ہیں کہ ہم نے جماعت اسلامی کی تجاویز پر بل بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے میگا سٹی گورنمنٹ کی تجویز دی تھی، یہ تو آدھا، بہرا، گونگا، لولا، لنگڑا بل ہے۔ تمام ادارے سندھ حکومت نے اپنے قبضے میں کر لیے ہیں۔ تمام بڑے صحت کے ادارے بلدیہ سے چھین کر سندھ حکومت کے قبضے میں دے دئیے گئے۔ آبادی بڑھ گئی مگر یونین کمیٹیاں اتنی ہی رہیں گی۔ پیپلز پارٹی پچھلے 35 سال سے کراچی کے ساتھ مذاق کر رہی ہے۔ یہ غیر جمہوری طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کے لیے 75000 ہزار آبادی پر یونین کمیٹی اور کراچی کے علاوہ 15000 ہزار آبادی پر یونین کمیٹی بنے گی، یہ گندی تعصب والی سیاست ہے۔ گندی تصعب والی سیاست کو اب ختم کرنا پڑے گا۔
انہوں نے سندھ کے مجوزہ بلدیاتی ایکٹ کے خلاف جماعت اسلامی کراچی کا لائحہ عمل کا اعلان کیا ۔
یکم دسمبر، بدھ، شہر کے تمام 11 تنظیمی اضلاع میں احتجاجی دھرنا دیا جائے گا۔ 3 دسمبر ، بروز جمعہ، سندھ حکومت کے معتصبانہ لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2021 کی منظوری کے خلاف یوم سیاہ منایا جائے گا، اس روز شہر بھر میں سینکڑوں کارنر میٹنگز، مظاہرے اور مارچ ہوں گے۔ 12 دسمبر ، بروز اتوار، عظیم الشان کراچی بچاؤ مارچ کا انعقاد ہو گا۔ سندھ اسمبلی کا گھیراؤ کیا جائے گا۔
تسلسل سے عوامی رابطہ مہم جاری رکھی جائے گی
اس موقع پر نائب امراء کراچی ڈاکٹر اسامہ رضی، راجا عارف سلطان، عبدالوہاب، سکرٹری کراچی منعم ظفرخان، سکریٹری اطلاعات زاہد عسکری، انچارج سوشل میڈیا سلمان شیخ موجود تھے ۔

Leave a reply