
زندگی،موت اللہ کے ہاتھ میں ہے ،سراج الحق،حملہ کا مقدمہ درج
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے چیف جسٹس آف پاکستان کو لکھے جانے والے خط میں درخواست کی ہے بلدیاتی انتخابات سے قبل ہی پیپلز پارٹی نے کہا کہ کراچی کا آئندہ میئر جیالا ہوگا، ناقص انتخابی فہرستیں اوربدنیتی کی بنیاد پر حلقہ بندیاں کی گئیں۔
سراج الحق نے تحریر کردہ خط میں الزام عائد کیا ہے کہ سیاسی وابستگی کی بنیاد پر انتخابی عملے کی تعیناتی کی گئی، بلدیاتی انتخابات میں زیادہ تر انتخابی عملہ حکومتی جماعت کا حامی تھا، کئی یوسیز کے آراو ز نے ہارے ہوئے پیپلز پارٹی امیدواروں کی جیت کا اعلان کیا، دھاندلی کیسز انہی آراوز کو بھیجے گئے جن پر دھاندلی کے الزامات تھے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
انتخابی تیاریاں،پی ٹی آئی کا پارٹی الیکشن سیل قائم کرنے کا اعلان
بی بی سی نے 82 سال مسلسل نشریات کے بعد فارسی ریڈیو بند کردیا
40 نوری سال کے فاصلے پر15کروڑ سال قبل وجود میں آنیوالا نیا سیارہ دریافت
کوئٹہ کی مقامی عدالت نے حسان نیازی کو پنجاب پولیس کےحوالےکردیا
بریانی اے ٹی ایم مشین، جہاں گرما گرم بریانی آرڈر کرسکتے ہیں
اقتدارکیلئےعمران خان پاکستانیوں کوغلامی کی زنجیریں پہنانا چاہتا ہے،خواجہ سعد رفیق
مینار پاکستان جلسہ: عمران خان کی تقریر کے دوران کئی رہنما اورکارکن پنڈال چھوڑ کر چلے گئے
امیر جماعت اسلامی پاکستان نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ کراچی کی 6 یونین کمیٹیوں میں بدترین دھاندلی ہوئی، ان کمیٹیوں میں فارم 11 کے نتائج کے برعکس آر او نے نتیجے جاری کیے، 66 ایسے پولنگ اسٹیشنز کی نشاندہی کی تھی جہاں رزلٹ تبدیل کیے گئے، الیکشن کمیشن نے خود سے منتخب کردہ محض 17 پولنگ اسٹیشنز پر ری کاؤنٹنگ کا حکم دیا۔ چیف جسٹس کے نام تحریر کردہ خط میں سراج الحق نے لکھا ہے کہ سپریم کورٹ اپنے آئینی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے اس معاملے کا فوری نوٹس لے، سپریم کورٹ الیکشن کمیشن کی جانب سے آئین و قانون کی خلاف ورزی پر فیصلہ دے۔