امریکی حکومت نے گزشتہ چند ہفتوں میں زیرتعلیم ایک ہزار سے زائد غیرملکی طلبہ کے ویزے منسوخ یا پھر ان کی قانونی حیثیت ختم کر دی ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک ماہ سے کم دورانیے میں لگ بھگ 160 کالجز اور یونیورسٹیز کے کم از کم 1024 طلبہ کے ویزے منسوخ ہوئے یا پھر ان کی قانونی حیثیت ختم کر دی گئی۔امریکی حکومت کے اس اقدام کے بعد ان طلبہ کو گرفتار کرنے اور امریکہ سے بے دخل کرنے کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔اس اقدام سے متاثر ہونے والے بعض طلبہ نے ڈیپارٹمنٹ آف ہوم لینڈ سکیورٹی میں قانونی درخواستیں بھی دائر کی ہیں۔
ان کا دعویٰ ہے کہ ایک تو یہ عمل ضابطے کے مطابق نہیں کیا گیا، دوسرا یہ کہ ان کے امریکہ قیام کے حق کو ختم کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے۔واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت کا امیگریشن اور طلبہ کے ایکٹوزم کے خلاف کریک ڈاؤن ہاورڈ اور اسٹینڈ فورڈ جیسی پرائیوٹ یونیورسٹیوں تک ہی محدود نہیں رہا بلکہ یونیورسٹی آف میری لینڈ اور اوہائیو سٹیٹ یونیورسٹی جیسی سرکاری درس گاہیں بھی اس کی زد میں آئیں۔
گڈز ٹرانسپورٹرز ہڑتال، کراچی چیمبر کا وزیراعظم سے مداخلت کا مطالبہ
خیبر پختونخوا میں بارش اور ژالہ باری سے گاڑیوں کے شیشے ٹوٹ گئے
ایف بی آر نے ٹیکس ریٹرن جمع کرانے میں توسیع کر دی
علیمہ گالیاں دلوا رہی ، اب مزید چپ نہیں رہوں گا، شیرافضل مروت