امریکا کا سعودی عرب کیساتھ اسٹریٹجک شراکت داری برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار
امریکہ نے ایک بار پھر سعودی عرب کے ساتھ اپنی 80 سالہ اسٹریٹجک شراکت داری کو برقرار رکھنے کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔
باغی ٹی وی: "العربیہ” کو دیئے گئے انٹرویو میں امریکی قومی سلامتی کونسل کے سٹریٹجک کمیونیکیشن کوآرڈینیٹر جان کربی نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات 80 سال سےزیادہ پرانے ہیں، امریکہ ان تعلقات کو اس طرح برقرار رکھنے کا خواہاں ہے جس سے امریکی عوام کے مفادات اور ان کی قومی سلامتی کی خدمت ہو۔
یوکرین جنگ جلد ختم ہونے کی امید نہیں،کیف کو فوجی امداد جاری رکھیں گے،امریکا
انہوں نے کہا کہ صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ سعودی عرب کے ساتھ سٹریٹجک شراکت داری کو جاری رکھنے کی ضرورت پر غور کرتی ہے۔
انہوں نے ان تعلقات کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ وہ ہر اس چیز کی پیروی کریں جو دونوں ممالک اور ان کے عوام کے مفاد کے مطابق ہو۔
امریکی سینٹرل کمانڈ (CENTCOM) کے کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا نے حال ہی میں اعلان کیا تھا کہ امریکہ اور سعودی فوجی تعلقات مضبوط ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ یہ مشرق وسطیٰ کے خطے میں مستقل سلامتی اور استحکام کے لیے ضروری ہیں۔
ایمیزون جنگلات کی تباہی سے ہمالیہ اورانٹارکٹک کی برف میں بھی کمی ہوسکتی ہے
وائٹ ہاؤس نے بار بار سعودی قیادت کے لیے بائیڈن کی تعریف کا اعادہ کیا ہے، اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مملکت تقریباً آٹھ دہائیوں سے امریکہ کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے۔
وائٹ ہاؤس کی ترجمان کرائن جین پیئر نے یمن میں اقوام متحدہ کی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے لیے سعودی عرب کی حمایت اور ایرانی خطرات کو روکنے سمیت علاقائی اقتصادی اور سیکیورٹی تعاون میں توسیع کی تعریف کی۔