عامر لیاقت کی جائیداد کتنی؟ سابقہ اہلیہ نے بتادیا

0
69

سابق رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کی سابقہ اہلیہ سیدہ بشریٰ اقبال نے سابق شوہر کی جائیداد سمیت دانیہ سے خلع پر گفتگو کی ہے۔

باغی ٹی وی : بشریٰ اقبال نے میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں کہا کہ پوسٹ مارٹم کا جہاں تک تعلق ہے اس کا جائیداد سے کوئی تعلق نہیں ہوتا ویسے تو ابھی تک دانیہ یا کسی اور کی طرف سے بھی جائیداد یا کسی کے حوالے سے کوئی دعویٰ آیا ہی نہیں-

عامر لیاقت کے پوسٹ مارٹم کے فیصلے پراپیل،عدالت نے بڑا حکم دے دیا

انہوں نے کہا کہ ان کے پاس ساری بینک اسٹیٹمنٹس موجود ہیں جتنا کچھ دانیہ نے لیا اس نے تو کچھ چھوڑا ہی نہیں تو اب وہ چاہیں گی کیا مجھے تکلیف ہوتی ہے جب لوگ ان کی دوسری اہلیہ طوبیٰ سمیت یہ لکھتے ہیں کہ میں بھی کسی جائیداد کے لیے آج یہی کھڑی ہوں ۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کا تو جو حق ہے وہ ہے پوسٹ مارٹم ہو یا نہیں وہ تو ان کے ورثہ میں کھڑے ہیں انہوں نے کہا کہ عامر نے دوسری شادی کے وقت ہی اپنی ساری جائیداد بیچ دی تھی اور کچھ ایسا نہیں تھا جو بچا ہو، یہ بات میں بتانا نہیں چاہتی تھی لیکن مجھ پر اتنی باتیں کی گئیں کہ مجھے کہنا پڑا۔

بشریٰ کا کہنا تھا کہ یہ سب میں عامر کی روح کو سکون پہنچانے کے لیے کررہی ہوں تاکہ انہیں اور میرے بچوں کو بھی سکون ملے جو بے سکون ہیں، پوسٹ مارٹم بنتا نہیں تھا، یہی وجہ تھی کہ میں نے اور بچوں نے پوسٹ مارٹم نہ کروانے کا فیصلہ کیا۔

دانیہ کی عامر لیاقت سے شادی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بشریٰ اقبال نے کہا کہ دانیہ نے عامر سے شاید سوشل میڈیا کی وجہ سے ہی شادی کی تھی، شادی کے بعد دانیہ کو مقبولیت بھی ملی اور پیسہ بھی ملا شادی سے پہلے دانیہ کو کون جانتا تھا-

ڈی جی خان اور راجن پور کے ندی نالوں میں طغیانی ،ایمرجنسی نافذ،ملک بھر میں مزید بارشوں کی پیشگوئی

بشریٰ اقبال نے کہا کہ شادی کے وقت بھی دانیہ کا اسٹیٹس دیکھا جس میں تھا کہ ان کا خواب ہے کہ ان کے ایک ملین فالوور ہوں، 6 جون کو عامر نے اپنے وکیل کے سامنے بیان ریکارڈ کروایا تھا کہ مجھے کوئی اعتراض نہیں عدالت خلع کی ڈگری جاری کردے۔

انہوں نے مزید کہا کہ طوبیٰ اور دانیہ نے شادی کے بعد ایک نام بنایا اور یہ سب کے سامنے ہے لیکن اگر یہ چیز یہی تک رہتی تو ٹھیک تھا مگر ان سب نے عامر کو ذہنی طور پرپریشان کیا جس کے بعد وہ ڈپریشن میں چلے گئے۔

عامر ایک سلیبرٹی تھے ایک ہائی پروفائل شخصیت تھے تو شہرت اور پیسہ بھی ملا افسوس اس چیز کا ہے کہ آپ یہیں تک رہتے تھے تو اچھا تھا آپ نے اتنا مینٹل ٹارچر ان کو دیا اتنے ڈپریشن میں وہ چلے گئے کہ سب کے سامنے سب کچھ ہے کہ کیا ان پر گزری ہے ہم تو صرف باتیں کر سکتے ہیں اسٹوریاں ہی سنا سکتے ہیں اور دوسرے سُن سکتے ہیں جس پر گزری ہو وہی جانتا ہے-

پی ٹی آئی حامیوں کی یوم آذادی کی تقریبات پر جعلی خبروں کی تشہیر

Leave a reply