عامرلیاقت کا ڈرائیورگرفتار: پولیس نے موت کی تحقیقات شروع کردیں

0
55

کراچی:پولیس نےرکن قومی اسمبلی (ایم این اے) اورمشہور ٹیلی ویژن میزبان عامر لیاقت حسین کی موت کی تحقیقات شروع کردی،تفصیلات کےمطابق پولیس نےعامرلیاقت کی موت کی تحقیقات کا آغاز کرتے ہوئے عامر لیاقت کے ڈرائیو کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس نے ان کا ٹیبلٹ اور موبائل فون ضبط کرلیا ہے۔ کراچی کی خداداد کالونی میں پولیس نے ان کے گھر کی تلاشی لی ہے۔

 

عامر لیاقت نے دانیہ سے صلح کیلئے پیغام بھجوایا تھا۔جنازے میں شرکت کریں گے۔ ساس

پولیس نے کہا کہ کرائم سین یونٹ نے عامر لیاقت کے کمرے سے تمام شواہد اکٹھے کر لیے ہیں جہاں وہ بے ہوش پایا گیا تھا۔ پولیس سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کرے گی تاکہ اس کی موت کے حقائق کا پتہ لگایا جا سکے۔

اس سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ پولیس نے لیاقت کے گھر کا معائنہ کیا اور سب کچھ اپنی جگہ موجود تھا۔ تاہم اس کے بعد پولیس نے اس کے بیڈ روم کو گھیرے میں لے لیا۔ ثبوت جمع کرنے شروع کردیئے ہیں

عامر لیاقت کے انتقال کی خبر سن کر مولانا طارق جمیل کا اظہار افسوس ۔

حکام نے پوسٹ مارٹم کرانے کا فیصلہ کیا ہے کیونکہ اس کی موت پراسرار حالات میں ہوئی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ پوسٹ مارٹم کے لیے لواحقین سے اجازت لے لی گئی ہے جس کے بعد موت کی وجہ سے متعلق رپورٹ تیار کی جائے گی۔

یاد رہے کہ ایم این اے اور ٹیلی ویژن کے میزبان عامر لیاقت خداد کالونی میں اپنے گھر پر مردہ  حالت میں پائے گئے ، بعد ازاں ان کو نجی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔پولیس کے مطابق صبح سویرے لیاقت کی طبیعت بگڑ گئی جس کے بعد ٹی وی میزبان کو نجی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں بعد میں انہیں مردہ قرار دے دیا گیا۔

اناللہ واناالیہ راجعون، ڈاکٹر عامر لیاقت انتقال کر گئے ،آخر وجہ کیا بنی ؟

 

ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کے بھتیجے حامد کا کہنا تھا کہ ان کی تدفین اکلوتے بیٹے احمد کی لندن سے واپسی کے بعد ہوگی اور بیٹے کی لندن سے فلائٹ کا وقت ابھی طے نہیں ہوا ہے۔بھتیجے حامد کا مزید کہنا تھا کہ ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی تدفین عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں وصیت کے مطابق ہوگی اور خدا داد کالونی والے گھر کے ساتھ میں پہلی اہلیہ بشری اور بیٹی دعا موجود ہیں۔

 

یاد رہے کہ عامرلیاقت حسین 5 جولائی 1971 کو پیدا ہوئے، وہ 2002 سے 2007 تک قومی اسمبلی کے ممبر رہے۔عامرلیاقت حسین مشرف دور میں وزیرمملکت بھی رہے، 2018 میں وہ پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔عامر لیاقت حسین نے 3 شادیاں کیں، اُن کی ازدواج میں ڈاکٹر سیدہ بشریٰ اقبال، سیدہ طوبیٰ انور اور دانیہ ملک شامل ہیں جبکہ دو بچے دعا عامر اور احمد عامر ہیں۔

Leave a reply