عامر لیاقت کو قتل کیے جانے کا شبہہ، قبر کشائی کی درخواست دائر
عامر لیاقت کو قتل کیے جانے کا شبہہ، قبر کشائی کی درخواست دائر
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت کے کے پوسٹ مارٹم کے لئے عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے
دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہبہ ہے عامر لیاقت کو قتل کیا گیا ہے، عامر لیاقت کی قبر کشائی کی جائے اور لاش کا پوسٹ مارٹم کیا جائے، سٹی کورٹ میں عبدالاحد نامی درخواست گزار نے دائر درخواست میں ایس ایس پی ایسٹ اور ایس ایچ او بریگیڈ کو فریق بنایا ہے،
درخواست گزار عبدالاحد نے عدالت میں بتایا کہ عامر لیاقت کی اچانک پراسرار موت ہوئی ہے ان کے مداحوں میں شکوک و شبہات ہیں شبہ ہے کہ عامر لیاقت کو جائیداد کے تنازع پر قتل کیا گیا استدعا ہے کہ پوسٹ مارٹم کیلئے خصوصی بورڈ تشکیل دیا جائے ،درخواست گزار کے وکیل بیرسٹر ارسلان راجہ نے کہا کہ عامر لیاقت معروف ٹی وی ہوسٹ اور سیاست دان تھے
قبل ازیں کراچی کے ایک شہری نے عامر لیاقت کی موت کے بعد اندراج مقدمہ کی درخوست دے دی،کراچی کے شہری حاجی لیاقت نے تھانہ بریگیڈ میں درخواست جمع کروائی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ خداداد کالونی کا رہائشی ہوں اور یوسی 11 سے مہاجر قومی موومنٹ کی جانب سے چیئرمین کا امیدوار ہوں ، نو جون کو اپنے گھر میں موجود تھا کہ واٹس ایپ دیکھا جس میں عامر لیاقت جو میرے حلقے کے ایم این اے تھے کی موت کی اطلاع ملی میں فوری عامر لیاقت کے گھر کی جانب گیا، تو پتہ چلا کہ عامر لیاقت کو ایمبولینس پر ہسپتال لے جایا گیا ہے اور ہسپتال والوں نے عامرلیاقت کی موت کی تصدیق کر دی ہے،
حاجی لیاقت نے درخواست میں مزید کہا کہ عامر لیاقت کی موت گھر میں جنریٹر کا دھواں بھرجانے سے ہوئی کے الیکڑک کی جانب سے 12 گھنٹے علاقے میں لوڈ شیڈنگ کی جارہی تھی اسی لوڈ شیڈنگ نے ایم این اے عامر لیاقت حسین کی جان لی کے الیکڑک کے مالک اور جی ایم بہادر آباد زون ٹیپو سلطان روڈ اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کیا جائےعامر لیاقت حسین کے قتل کا مقدمہ درج کیا جائے اور دوسرے شہریوں کو قتل سے بچایا جائے
تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت انتقال کر گئے ہیں
اناللہ واناالیہ راجعون، ڈاکٹر عامر لیاقت انتقال کر گئے ،آخر وجہ کیا بنی ؟
عامر لیاقت نے دانیہ سے صلح کیلئے پیغام بھجوایا تھا۔جنازے میں شرکت کریں گے۔ ساس
عامر لیاقت کے انتقال کی خبر سن کر مولانا طارق جمیل کا اظہار افسوس ۔
عامر لیاقت رات رو رہے تھے، کہہ رہے تھے میں مر جاؤں گا، ملازم