کرونا کے بعد پنجاب میں ڈینگی کا خطرہ، ایک اور نیا مریض سامنے آ گیا

0
26

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق کورونا ختم نہیں ہوا ،پنجاب میں ڈینگی کے سر اٹھانے سے تباہی کا خدشہ پیدا ہو گیا

بزدار سرکار نے عوام کو اللہ کے سہارے چھوڑ دیا، پنجاب میں ڈینگی وائرس کا مصدقہ کیس رپورٹ ہوا ہے،پنجاب میں پچھلے 2 ہفتوں‌ میں ڈینگی کے 3 مریض سامنے آئے ہیں جو مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں

پنجاب میں جنوری سے لے کر اب تک ڈینگی کے 49 کنفرم مریض رپورٹ ہو چکے ہیں۔ ترجمان پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کے مطابق پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک مریض میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی،مریض کو ہسپتال میں داخل کرکے علاج کیا جا رہاہے، مریض کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

ترجمان محکمہ صحت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ اپنے اردگرد کے ماحول کو خشک اور صاف رکھ کر ڈینگی وائرس سے محفوظ رہیں، ڈینگی کی علامات ظاہر ہونے پر طبی رہنمائی کے لئے 1033پر رابطہ کریں۔ ڈینگی ٹیمیں آپ کے علاقے میں نہ پہنچیں تو 1033 پر شکایت درج کروائیں۔

سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر کیپٹن (ر) محمد عثمان کا کہنا ہے کہ صوبہ بھر میں رواں سال ڈینگی سے کوئی قیمتی جان ضائع نہیں ہوئی۔

ادھر ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزری گروپ نے محکمہ صحت کی کارکردگی پر سوالات اٹھائے ہیں ۔ایڈوائزری گروپ نے ایک مراسلہ میں اپنی سفارشات میں کہا ہے راولپنڈی، اسلام آباد، فیصل آباد اور ملتان ڈینگی کے ہاٹ سپاٹس بن رہے ہیں،ممکنہ ہاٹ سپاٹس والے شہروں میں محکمہ صحت نے ڈاکٹروں کی تربیت نہیں کی، صوبے میں لوگ ڈینگی سے متاثرہورہے ہیں مگر اصل تعداد رپورٹ نہیں کی جارہی، مختلف شہروں میں بڑی تعداد میں ڈینگی لاروا ملا لیکن مریض اتنے کم کیسے ہیں؟ گروپ کا مزیدکہنا ہے ہوا میں نمی، بارشوں سے ڈینگی لاروا کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے جس سے مریضوں کی تعداد بڑھنے کا سنگین خدشہ ہے لیکن ہیلتھ کئیر کمیشن نے نجی ہسپتالوں میں عملے کی تربیت پر کوئی کام نہیں کیا۔

اس حوالے سے سیکرٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیپٹن ریٹائرڈ محمد عثمان کا کہنا ہے گروپ کی سفارشات پر فوری عمل درآمد کی ہدایات جاری کر دیں،ہسپتالوں میں ڈاکٹرز، نرسز اور جی پیز کی ٹریننگ کرائی جائیگی،انہوں نے ہدایت کی گزشتہ برس کے اعدادوشمار سامنے رکھتے ہوئے پی آئی ٹی بی اور دوسرے ادارے بروقت رپورٹ پیش کریں ،ڈینگی ڈیش بورڈ بنایا جائیگا،کورونا وبا کے باعث ڈینگی کے تدارک میں حائل رکاوٹوں کو جلد دور کیا جائیگا۔

Leave a reply