مودی ایک موذی انسان، بھارت نے ایک بار پھر حدیں پھلانگ دیں، مبشر لقمان برس پڑے

0
38

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سینئر صحافی و اینکر پرسن مبشر لقمان نے کہا ہے کہ بھارتی فوج نے ایک بار پھر جنگ بندی معاہدے اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے لائن آف کنٹرول پر ایک شادی کی تقریب پر راکٹ برسا دیے ہیں ۔ آئی ایس پی آر کے مطابق بھارت جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنا رہا ہے۔ یہ پہلا موقع نہیں جب بھارتی افواج نے لائن آف کنٹرول پر پرامن آبادی کو نشانہ بنایا ہے۔ اس طرح کے واقعات ہر دوسرے روز ہوتے ہیں۔ متعدد بار گھروں میں کام کرتی خواتین ۔ بچے اور مویشی بھارتی گولہ باری کا ہدف بنے ہیں ۔ مکانات کو نقصان پہنچنا تو معمول کا واقعہ بن کر رہ گیا ہے۔ زیادہ دور کی بات نہیں پچھلے ہفتے بھارتی فوج نے ایل او سی پر بلا اشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجے میں پاک فوج کا جوان اور چار شہری شہید ہو گئے تھے۔

مبشر لقمان کا کہنا تھا کہ اس سال بھارت کی طرف سے ایل او سی پر فائرنگ اور گولہ باری کے واقعات کی تعداد تین ہزار کے لگ بھگ ہو چکی ہے۔ ناگزیر حالات میں پاکستان اس طرح کے حملوں کا بھر پور جواب دیتا ہے لیکن اس سلسلے میں یہ اطمینان کیا جاتا ہے کہ فائرنگ صرف فوجی اہداف پر ہو۔ سویلین املاک اور شہری اس کی زد میں نہ آئیں۔ دوسری طرف بھارتی افواج ہیں ۔۔۔ جو فوجی جوانوں سے پنجہ آزمائی کی بجائے نہتے شہریوں کو نشانہ بناتی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گزشتہ تین سال کے اعداد و شمار کی پڑتال بتاتی ہے کہ بھارتی فوج کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے پاکستانی شہریوں کی تعداد پاکستان کی طرف سے ہونے والی جوابی کارروائی کی زد میں آنے والے شہریوں سے کہیں زیادہ ہے۔ یہ ریکارڈ گواہ ہے کہ پاکستان جنگ بندی معاہدے کا احترام کرتا ہے اور عالمی ضابطوں کے مطابق سرحدوں پر آباد بھارتی شہری آبادی کو نقصان پہنچانے کے حق میں نہیں۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ چند روز پہلے مشیر قومی سلامتی ڈاکٹر معید یوسف اور عسکری حکام نے ایک میڈیا بریفنگ کے دوران پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں بھارت کے ملوث ہونے کے دستاویزی ثبوت فراہم کئے۔ ان شواہد کے جواب میں بھارت کو اپنی پوزیشن واضح کرنا چاہیے تھی لیکن اس نے برعکس حکمت عملی اختیار کی۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں جبر کا شکنجہ مزید سخت کر دیا ہے ۔ مسلمانوں کے خلاف سرکاری سطح پر تعصب اور نفرت کو ہوا دی جا رہی ہے اور ایسا بیانیہ گھڑا جا رہا ہے جس میں انسانیت
آئین ، قانون اور عالمی ضابطوں کی پابندی کی بات کرنے والے کے لئے بھارت کی سرزمین تنگ کر دی گئی ہے۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ دراصل کورونا نے ترقی کرتی بھارتی معیشت کو نیچے کی طرف لڑھکا دیا ہے۔ 7 فیصد شرح نمو والا ملک اب 3.5 فیصد کے قریب آ گیا ہے۔ بے روزگاری صنعتوں کی بندش اور سرمایہ کاری میں کمی سے وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید میں اضافہ ہوا ہے۔ اس تنقید کو دوسرے رخ پر موڑنے کے لئے آسان طریقہ یہی ہے کہ پاکستان دشمنی کا نعرہ بلند کیا جائے اور لائن آف کنٹرول پر کشیدگی اس قدر بڑھا دی جائے کہ حسد ، انتقام اور تکبر کی آگ میں جلتے بھارت کے لوگ مودی حکومت کی کارکردگی کا جائزہ لینے کی بجائے کشیدگی کی طرف توجہ مرکز کئے رکھیں۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت ایک مکار دشمن ہے۔ وہ پاکستان پر الزام لگانے کے لئے اپنے علاقہ میں اپنے شہریوں کو ہلاک کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتا۔ بھارت کا تازہ ترین ڈرامہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں سرینگر شاہراہ پر واقع علاقے کا ہے۔ جہاں خود اپنے ہی لوگوں پر محض اس لئے حملے کا ڈرامہ رچایا تاکہ پاکستان پر اِس حملے کا الزام لگایا جا سکے اور دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا سکے۔ بھارت نے اس جھوٹے ڈرامے میں مارے جانے والے چار افراد کا تعلق پاکستان سے جوڑنے کی ناکام کوشش کی ۔ ویسے بھارت سے یہی امید تھی کہ وہ اس طرح کی جھوٹی کارروائیاں ضرور کرے گا تاکہ دنیا کو حقیقت سے بھٹکا سکے۔ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ بھارت کی مکارانہ اور شیطانی سوچ سے کچھ بھی بعید نہیں ہے۔ ایسی جھوٹی کارروائیاں بھارت پہلے بھی کئی بار کر چکا ہے اور اِن کاروائیوں کا الزام فوری طور پر پاکستان پر لگا چکا ہے لیکن بعد میں حقائق سامنے آنے پر خود بھارت کا منہ کالا ہوا۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کے اندر بسنے والے کروڑوں مسلمان ہوں یا مقبوضہ کشمیر کے رہنے والے اسی لاکھ مسلمان ۔ یہ سب نریندر مودی کے دوبارہ بر اسرا قتدار آنے کے بعد مزید ظلم وستم اور جبر کے شکار بنے ہوئے ہیں۔ بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی شیطانی ذہن کے مالک انسان ہیں جو اس خطے میں بھارتی بالادستی قائم کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔ بھارت کی جانب سے سرحدوں پر کشیدگی پیدا کرنا ایک طویل منصوبہ بندی کا حصہ ہے ۔۔ سوا سال ہو چکا ہے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو جیسی صورت حال ہے۔ ذرائع ابلاغ منقطع ہیں۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ ریاست کی آبادی کا تناسب بدلنے کے لئے بھارت کے مختلف علاقوں سے شدت پسند ہندوئوں کو لا کر مقبوضہ کشمیر میں آباد کیا جا رہا ہے۔ بھارت انتظامی اقدامات کے ذریعے ہی کشمیر پر اپنا تسلط مضبوط نہیں بنا رہا بلکہ بچوں کو برین واش سے گزارا جا رہا ہے۔ خواتین کی عصمت دری کو جنگی حربے کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور آزادی پسند نوجوانوں کو ماورائے عدالت قتل کیا جا رہا ہے۔ یہ ایسی صورت حال ہے جس پر اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمشن، یورپی یونین کے کمشن برائے انسانی حقوق اور غیر جانبدار ذرائع ابلاغ نے کھل کر تنقید کی ہے۔ بھارت جانتا ہے کہ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق کشمیر پر اس کا قبضہ غیر قانونی ہے۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی نے صرف کشمیر کے حوالے سے عالمی ضابطوں کی خلاف ورزی نہیں کی بلکہ بابری مسجد کی شہادت، گجرات میں مسلم کش فسادات ، شہریت کا متنازع قانون، دہلی فسادات اور آئے روز مسلمان شہریوں کی انتہا پسندوں کے ہاتھوں راہ چلتے موت نے ثابت کیا ہے کہ بھارت میں جمہوریت، انسانی آزادیاں اور حقوق وغیرہ ڈھکوسلے کے سوا کچھ نہیں۔ بھارت میں مسلمان اور دیگر اقلیتیں محفوظ نہیں۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ چند روز قبل پاکستان نے بھارتی کارروائیوں کے بارے میں جو ڈوزیئر پیش کیے تھے ۔ اِن میں تمام تفصیلات درج ہیں۔ اُن ڈوزئیر کے ذریعے پاکستان نے دنیا کے سامنے بھارت کو بےنقاب کیا ہے۔ اب دنیا پر لازم ہے کہ وہ کرہ ارض کو بھارت کے ہاتھوں برباد ہونے سے بچائے ورنہ بھارتی امن دشمن پالیسیوں کا خمیازہ نہ صرف پڑوسی ممالک بھگتیں گے بلکہ پوری دنیا کو اس کے نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ دنیا کو یاد ہونا چاہئے کہ پلوامہ کے ڈرامے کا جب ڈراپ سین ہوا تو کیا حقیقت کھلی تھی۔ چھٹی سنگھ پورہ کے قتلِ عام کی حقیقت کیا تھی ۔ پٹھان کوٹ اور اوڑی کے واقعات میں کیا سچ سامنے آیا تھا۔ بھارت کچھ بھی کرلے سچ کو جھوٹ کے پردوں میں نہیں چھپا سکتا۔ مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے۔ پاکستان میں دہشت گردی کرانے اور بھارت کے اندر بسنے والے مسلمانوں کے قتل عام کے واقعات دنیا کے سامنے ہیں۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ دراصل نریندر مودی ایک موذی انسان اور آر ایس ایس کے سرغنہ ہیں جس کے دہشت گرد غنڈے اور شدت پسند کھلے عام مسلمانوں کو قتل کرتے ہیں۔ ان کے کاروبار کو تباہ اور عزتوں کو پامال کرتے ہیں۔ ان پر سر عام تشدد کرتے ہیں۔ نہ صرف بھارت کے اندر بلکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی درندے اور آر ایس ایس کے غنڈے سرکاری سر پرستی میں یہی کارروائیاں کرتے ہیں۔ بھارتی خفیہ ایجنسی’’ را ‘‘ بےگناہ کشمیری اور بھارتی مسلمانوں کو جاسوسی کی جھوٹی رپورٹوں کی آڑ میں پکڑ کرلے جاتی ہے اور غائب کردیتی ہے۔ کئی بے گناہوں کا ابھی تک کوئی پتہ نہیں کہ وہ کہاں ہیں۔

مبشر لقمان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی بدنام زمانہ خفیہ ادارے ’’را‘‘ نے کروڑوں روپے تخریب کاروں اور اپنے پالے ہوئے تربیت یافتہ دہشت گردوں میں محض اس لئے بانٹے ہیں تاکہ وہ پاکستان میں دہشت گردی کی کارروائیاں کریں۔ اس میں کوئی شک وشبہ نہیں رہا ہے کہ بھارت پاکستان میں دہشت گردی کرانے کے لئے دہشت گرد پاکستان میں داخل کرا چکا ہے۔ سی پیک ، بلوچستان کے اکثر علاقے، کراچی، لاہور، پشاور اور کے پی میں قبائلی اضلاع دہشت گردوں کے نشانے پر ہیں۔ ہم سب کا فرض ہے کہ متحد ہوکر حالات کی سنجیدگی کو سمجھیں۔ پاک فوج اور انٹیلی جنس اداروں کے ہاتھ مضبوط کریں اور ایک بار پھر بھارت اور اسکے دہشت گردوں کو مل کر ناکام بنائیں۔

Leave a reply