حال ہی میں امریکہ کے نو منتخب صدر 77 سالہ جوزف جوبائیڈن نے امریکی صدر کے طور پر حلف اٹھاکر امریکا کے 46ویں صدر بن گئے ہیں-
باغی ٹی وی :امریکہ کے نو منتخب صدر 77 سالہ جوزف جوبائیڈن کے حلف اٹھانے کے بعد سے امریکا کی نئی حکمران ٹیم میں اب تک کئی مسلمان اہم مقام حاصل کر چکے ہیں جبکہ ڈیڑھ سال سے مقید مقبوضہ کشمیر کو بھی خصوصی طور پر اہمیت دی جا رہی ہے، جس سے مسلمانوں کو بہتر مقام ملنے کی امید ہے۔
دنیا کی رپورٹ کے مطابق امریکہ میں نئی ٹیم حکومت بنانے والی ہے۔ انسانی حقوق کی بربادی لانے والے ممالک میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ پہلے جیسی تجارتی سہولتیں ملتی رہیں گی یا سب کچھ چھن جائے گا، سکیورٹی کونسل کی مستقل رکنیت کے حصول میں امریکہ کہیں روڑے تو نہیں اٹکائے گا؟
ین کے خلاف پراپیگنڈے میں دیگر ممالک پہلے جیسا ساتھ نبھائیں گے یا نہیں؟
یہ اور ایسے متعدد سوالات کئی ممالک کے میڈیااور ٹاپ کی بیوروکریسی میں گردش کر رہے ہیں، ان کا جواب نئی حکومت میں شامل شخصیات کو مدنظر رکھتے ہوئے تلاش کیا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ اگر نئی حکومت میں مناسب نمائندگی مل گئی تو آئندہ عالمی سیاست میں بھی بہتر مقام ملنے کی امید ہے ورنہ نہ ہی سمجھو‘‘۔
تاہم اب پاکستان کے صف اول کے صحافی اور سینئیر اینکر پرسن مبشر لقمان نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹوئٹ پر امریکی نو منتخب صدر کے خوالے سے عوامی رائے لینے کے لئے ایک پول شروع کیا ہے جس میں انہوں نے عوام سے رائے مانگی ہے کہ امریکہ کے نئے منتخب صدر جوبائیڈن پاکستان کے لئے کیسے ثابت ہوں گے؟
اور اس سوال کے ساتھ انہوں نے 3 آپشنز 1:اچھے ، 2:بُرے،3:پتہ نہیں استعمال کئے ہیں-
سینئیر صحافی کے اس پول میں صارفین نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہوئے اپنی اپنی رائے کا اظہار کیا اور پول کا اب تک کا رزلٹ کچھ یوں ہے کہ 27 فیصد صارفین کا خیا ل ہے کہ جو بائیڈن پاکستان کے لئے اچھے ثابت ہوں گے-
31 فیصد لوگوں کا خیال ہے کہ جوبائیڈن پاکستان کے لئے بُرے جبکہ زیادہ تر لوگوں نے لا علمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہیں جانتے جوبائیڈن پاکستان کے لئے کیسے ثابت ہوں گے اور ان میں 43 فیصد لوگ شامل ہیں –
Give Your Valuable Feedback To The Below Given Link…https://t.co/z5vwlu1nzs pic.twitter.com/2nRmZskxyW
— Mubasher Lucman (@mubasherlucman) January 21, 2021
جبکہ پولنگ کا سلسلہ ابھی جاری ہے-
https://www.youtube.com/c/MubasherLucmanOfficial/community
واضح رہے کہ اس حوالے سے کچھ ممالک اس لئے بھی پریشان ہیں کہ 15 اکتوبر 2020ء کو نومنتخب صدر جو بائیڈن نے مسلمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں اگر انتخاب جیت گیا تو اسلامی ممالک پر عائد سفری پابندیاں پہلے دن ہی اٹھا لوں گا، میں آپ کو یقین دلاتاہوں کہ میری نئی کابینہ میں مسلمانوں کو مناسب نمائندگی دی جاے گی اور گزشتہ برسوں میں ان کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کا ازالہ کیا جائے گا، میں آپ کی مدد سے اپنے معاشرے میں پائی جانے والی نفرتوں کے خاتمے کے لئے کام کروں گا۔ میں آپ کی رائے بھی لوں گا اور آپ کو عزت بھی دوں گا، میری انتظامیہ میں مسلمان ہر محکمے میں کام کرتے نظر آئیں گے۔
وہ اپنے دعووں کے سچے نکلے ہیں۔ ان کی ٹیم نے پہلے دن جاری ہونے والے احکامات میں اسلامی ممالک پر عائد سفری پابندیوں کو کالعدم کرنے کا حکم بھی شامل کر لیا ہے۔