امریکی صدر نے چینی ایپلیکیشنز پرعائد پابندی اٹھا لی

0
43
امریکی صدر نے چینی ایپلیکیشنز پرعائد پابندی اٹھا لی #Baaghi

امریکی صدر جو بائیڈن نے چینی موبائل ایپ ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر عائد پابندی اٹھا لی، خبر ایجنسی

باغی ٹی وی : غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے چینی ایپلیکیشنز پر لگائی پابندی ہٹا دی گئی ہے-

خبر ایجنسی کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن نے ٹک ٹاک اور وئی چیٹ پر پابندی لگانے سے متعلق ٹرمپ کا فیصلہ واپس لے لیا ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹک ٹاک اور وئی چیٹ پر پابندی لگائی تھی-

دوسری جانب چین کی جانب سے جوبائیڈن کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا گیا چینی حکام کا کہنا ہے کہ ک ٹاک پر عائد پابندی ختم کرنےکا فیصلہ خوش آئیند اور درست جانب قدم ہے-

واضح رہے کہ رواں سال کے پہلے مہینے کے شروع میں ہی مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چین کے آٹھ سافٹ ویئر ایپلی کیشنز کے ساتھ ٹرانزیکشن پر پابندی عائد کرنے کے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے ، جس میں علی پے، سمیت 7 اور دیگر ایپس شامل ہیں-

ڈیجیٹل ادائیگیاں کوویڈ19 وباء کے دوران پاکستانی معیشت کے لئے امید کی ایک لہر

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹیو آرڈر پر دستخط کیےتھے جس کے تحت 8 چینی کمپنیوں پر پابندی عائد کی گئی ہے-ایگزیکٹیو آرڈر کا مقصد چینی حکومت کو امریکی صارفین کے ڈیٹا اکٹھا کرنے سے روکنا ہے۔

اس دستاویز میں زور دیا گیا ہے کہ امریکا کی جانب سے چینی سافٹ ویئر اپلیکشنز سے قومی سلامتی کے تحفظ کے لیے جارحانہ اقدامات کیے جائیں اب یہ محکمہ تجارت کی جانب سے تعین کیا جائے گا کہ اس حکم نامے کے تحت 45 دن کے اندر کونسی ٹرانزیکشنز پر پابندی عائد ہوتی ہے۔

چینی کمپنیوں علی پے، وی چیٹ پے، کیم اسکینر، شیئر ایٹ، ٹینسینٹ کیو کیو، وی میٹ اور ڈبلیو پی ایس آفیس ایپس پر پابندی عائد کی گئی تھی ۔

ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ حکم نامہ ان کی صدارت کی مدت کے ختم ہونے 14 دن پہلے جاری کیا گیاتھا۔

دوسری جانب چینی وزارت خارجہ کی ترجمان نے بدھ کو معمول کی بریفننگ کے دوران کہا تھا کہ چین کی جانب سے کمپنیوں کے قانونی حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔

ترجمان نے کہا تھا کہ امریکا کی جانب سے اپنے اختیار کا غلط استعمال کیا جارہا ہے اور بلاوجہ غیرملکی کمپنیوں کو دبایا جارہا ہے۔

وزارت نے مزید کہا تھا کہ اس سے چینی کمپنیوں اور ان کے صارفین کے مفادات کو بھی نقصان پہنچا ہے ، جن میں ریاست ہائے متحدہ امریکہ بھی شامل ہے ، جنہوں نے وبائی امراض کے دوران ایپلی کیشن کو بغیر رابطے کی ادائیگی کے اختیارات کے طور پر "وسیع پیمانے پر استعمال” کیا تھا۔

تاہم اس وقت جیو بائیڈن کی ٹرانزیکشن ٹیم اور SHAREit نے اس پر کوئی تبصرہ دہنے سے انکار کیا تھا-

امریکا میں شئیرایٹ اور علی پے سمیت 8 چینی کمپنیوں پر پابندی عائد

Leave a reply