نسلی امتیاز پر دوسروں کو تنقید کا نشانہ بنانے والا امریکہ خود تنقید کی زد میں

0
40

نسلی امتیاز پر دوسروں کو تنقید کا نشانہ بنانے والا امریکہ خود تنقید کی زد میں

باغی ٹی وی رپورٹ کے مطابق اب آیا اونٹ کے پہاڑ‌کے نیچے ، جہاں سیاہ فام شہریوں کی حمائت میں دنیا بھر میں مظاہریں جاری ہیں جن میں یورپی ممالک بھی شامل ہیں مشتعل افراد میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے رد عمل سے اشتعال میں مذید شددت آگئی ہے، تاہم امریکی اتحادیوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر براہ راست تنقید کرنے سے گریز کیا ہے اور سفارتی طور پر انتہائی صفائی سے محتاط بیانات دیئے ہیں۔کینیڈہ کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا کہنا تھا کہ ہمیں مل کر امتیازی سلوک کے خلاف لڑنا ہوگا۔
واضح‌رہے کہ امریکا میں‌سیاہ فام کی امریکی پولیس کے ہاتھوں‌ہلاکت کے بعد امریکہ میں آگ اور خون کا کھیل جاری ہے . واضح رہے کہ بروکس جمعہ کی شام ریسٹورینٹ کی گاڑی پارک سروس کی قطار میں انتظار کے دوران گاڑی میں سو گیا۔ بعد ازاں پولیس کے اسے بیدار کرنے پر ان کے درمیان بحث و تکرار ہوئی۔

بروکس نے گاڑی سے اتر کر پولیس کی الیکٹرک شاک پستول لے کر اسے پولیس پر تان لیا جس پر پولیس کی طرف سے فائرنگ کر کے اسے ہلاک کر دیا گیا تھا۔

اس واقعے کے مینا سوٹے میں پولیس تشدد کے نتیجے میں افریقہ النسل امریکی شہری جارج فلائڈ کی موت سے ایک مختصر مدت کے بعد پیش آنے کی وجہ سے شہر میں کشیدگی میں اضافہ ہو گیا ہے۔ملک کے متعدد شہروں میں ابھی تک جارج فلائد کے لئے احتجاجی مظاہرے جاری ہیں۔

کچھ روز قبل امریکی ریاست مینیسوٹا میں سابق پولیس افسر ڈارک چوون کے تشدد کے باعث سیاہ فام امریکی جارج فلائیڈ ہلاک ہوگیا تھا، سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس افسر متاثرہ شخص کی گردن پر کافی دیر تک گھٹنا رکھے بٹھا رہا جو اس کی موت کا باعث بنا۔امریکہ میں اس سے قبل بھی 2014 میں نیو یارک میں ایک سیاہ فام شخص پولیس کی زیرِ حراست ہلاک ہو گیا تھا۔ایرک گارنر نامی سیاہ فام شخص کو کھلے سگریٹوں کی غیر قانونی فروخت کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا

Leave a reply