امریکی سپریم کورٹ نے تارکین وطن کو فوری ریلیف دے دیا

4 ہفتے قبل
تحریر کَردَہ
court

امریکی سپریم کورٹ ہنگامی فیصلے میں ممکنہ طور پر نئے ایکٹ کے تحت ملک بدری کے خطرے سے دوچار تارکین وطن کی ملک بدری روک دی۔

امریکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق وینزویلا سے تعلق رکھنے والے ان تارکین وطن کے وکلا نے جمعہ کو عدالتِ عظمیٰ میں ہنگامی اپیل دائر کی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ انہیں فوراً ملک بدر کیے جانے کا خطرہ ہے اور انہیں مناسب نوٹس نہیں دیا گیا تاکہ وہ اپنی ملک بدری کو چیلنج کر سکیں۔ عدالت کے مختصر حکم میں کوئی تفصیلی وجوہات بیان نہیں کی گئیں۔ تاہم، عدالت نے حکم دیا کہ جب تک لوزیانا کی ایک وفاقی اپیل عدالت اس کیس میں کارروائی نہ کرے، ٹرمپ انتظامیہ اس ہنگامی اپیل پر جواب نہ دے۔ سپریم کورٹ کے مختصر فیصلے سے قدامت پسند ججز سیموئل ایلیٹو اور کلیرنس تھامس نے اختلاف کیا۔

اس دوران عدالت نے حکم دیا کہ”حکومت کو ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ اس گروپ کے کسی بھی رکن کو، جسے حراست میں لیا گیا ہے، عدالت کے آئندہ حکم تک امریکا سے بے دخل نہ کرے۔”یاد رہے کہ اس سے قبل واشنگٹن ڈی سی میں ایک وفاقی جج جیمز بوسبرگ نے تارکین وطن کے وکلا کو بتایا تھا کہ وہ ملک بدریوں کو روکنے کا اختیار نہیں رکھتے، حالانکہ وہ انتظامیہ کی کارروائیوں پر تشویش کا اظہار کر چکے تھے۔ ہنگامی سماعت میں بوسبرگ نے تارکین وطن کے وکیل سے کہا کہ "مجھے آپ کی باتوں سے مکمل ہمدردی ہے، لیکن میرے خیال میں میرے پاس کچھ کرنے کا اختیار نہیں۔”

فیصلہ سنانے سے قبل جج بوسبرگ نے حکومت کے وکیل ڈیو اینسائن سے پوچھا کہ کیا ملک بدریوں کا عمل جمعہ کی رات یا ہفتہ کو شروع ہو گا۔اینڈسائن نے جواب دیا کہ اگرچہ کوئی پروازیں شیڈول نہیں، لیکن محکمہ داخلہ (DHS) نے کہا ہے کہ وہ ہفتے کو ان تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔واضح رہے کہ یہ کیس پہلے بھی سپریم کورٹ جا چکا ہے، جہاں ججوں نے کہا تھا کہ تارکین وطن صرف اسی ضلع کی عدالت میں اپنی ملک بدری کو چیلنج کر سکتے ہیں جہاں انہیں حراست میں رکھا گیا ہے۔

پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ، بات ذمہ داری سے کرنی چاہیے، رانا ثنا اللہ

پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ، بات ذمہ داری سے کرنی چاہیے، رانا ثنا اللہ

پیپلزپارٹی اراکین کا وفاقی حکومت گرانے کا عندیہ

عظمی بخاری کی صحافیوں کو 5 مرلے کا پلاٹ دینے کی یقین دہانی

امریکا اور ایران کے مذاکرات کا دوسرا دور مکمل

Latest from بین الاقوامی