‏امریکا کا طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کیلئے مشروط رضا مندی کا اظہار

‏امریکا نے طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کیلئے مشروط رضا مندی کا اظہار کر دیا ہے

ترجمان امریکی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ طالبان دہشتگردوں سے دوری اختیار کریں تو انہیں تسلیم کر سکتے ہیں،‏طالبان کو خواتین کے حقوق کا احترام کرنا ہوگا،نئی افغان حکومت سے روابط طالبان کے اقدامات پر منحصر ہے،

امریکی دفتر خارجہ کے مطابق اگر وہ بنیادی حقوق کا احترام نہیں کرتے ہیں اور دہشت گردوں کو پناہ دینا بند نہیں کرتے ہیں تو کابل میں طالبان کی زیرقیادت حکومت کو بین الاقوامی امداد نہیں ملے گی پابندیاں نہیں ہٹائی جائیں گی اور وہ سفر نہیں کرسکیں گے

خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی سیکرٹری خارجہ سے ایک انٹرویو میں سوال کیا گیا جس کے جواب میں انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ امریکا سمیت عالمی برادری پر یہ لازم ہے کہ وہ معاشی، سفارتی، سیاسی، ہر وہ آلہ استعمال کرے جو ہمارے پاس ہے اور یقینی بنائیں کہ وہ حقوق برقرار رکھیں امریکا نے افغانستان میں اپنے اہداف کو پورا کیا ہے، اسامہ بن لادن کا خاتمہ کیا اور القاعدہ کا خطرہ کم کیا اور اب وقت آگیا ہے کہ وہاں سے نکل جایا جائے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ امریکا نے جدید ترین فوجی سازوسامان 3 لاکھ مضبوط افواج اور ایک فضائی قوت پر اربوں ڈالر خرچ کیے جو کہ طالبان کے پاس نہیں تھے اور حقیقت یہ ہے کہ ہم نے دیکھا ہے کہ دفاع کرنے میں ناکام رہے

قبل ازیں وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کو امریکی سیکریٹری آف سٹیٹ اینٹونی جے بلنکن نے ٹیلی فون کیا۔ دونوں رہنماوں نے افغانستان میں تیزی سے تبدیل ہوتی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

وزیرخارجہ نے مختصر مدت کے اندر صورتحال میں اہم تبدیلی اور تشدد سے بچاو سے متعلق پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کیا۔ انہوں نے آگے بڑھنے کے بہترین راستے کے طورپر اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیہ کی اہمیت پر زور دیا۔ وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے زور دیا کہ پاکستان امریکہ اور دیگر عالمی شراکت داروں کے ساتھ مل کر افغانستان میں امن واستحکام کے قیام کی کوششوں کے لئے کاربند رہے گا۔ انہوں نے امریکہ کی جانب سے افغانستان کی معاشی معاونت جاری رکھنے پر زوردیتے ہوئے اسے کلیدی اہمیت کا حامل قرار دیا۔ وزیر خارجہ نے سفارت خانوں کے عملے اور اہلکاروں، عالمی تنظیموں، ذرائع ابلاغ سمیت دیگر افراد کے انخلاءمیں سہولت فراہم کرنے کی پاکستان کی کوششوں سے بھی سیکریٹری بلنکن کو آگاہ کیا۔

پاکستان اور امریکہ کے دوطرفہ تعلقات کے حوالے سے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے امریکہ کے ساتھ وسیع البنیاد، طویل المدتی اور پائیدار تعلقات استوار کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا جس کی بنیاد امن، گہرے معاشی تعاون اور خطے کو رابطوں سے جوڑنے پر ہے۔ وزیر خارجہ اور سیکریٹری آف سٹیٹ نے مشترکہ مقاصد کے فروغ کے لئے قریبی رابطے استوار رکھنے پر اتفاق کیا۔

کابل ایئر پورٹ پر امریکی فوج کی فائرنگ سے 5 افغانی جاں بحق، ایئر پورٹ بند

افغانستان میں بدھ مت کے مقامات کیا واقعی خطرے میں؟ طالبان کا موقف آ گیا

پاک افغان بارڈر طورخم مسافروں کے پیدل آمدورفت کے لئے بدستور بند

کابل، جہاز کے اڑان بھرنے کے بعد 3 افراد گر گئے، 2 کی موت

طالبان کا کابل پر کنٹرول،چین بھی میدان میں آ گیا، بڑا اعلان کر کے سب کو حیران کر دیا

وزیر خارجہ سے افغان وفد کی ملاقات، قریشی کا ڈنمارک کے ہم منصب سے بھی رابطہ

اشرف غنی تاجکستان نہیں آئے، وزارت خارجہ تاجکستان

افغان طالبان کے ترجمان پہلی بار میڈیا کے سامنے آ کر کریں گے اہم اعلان

چین پاکستان اور طالبان اب ملکر بھارت پر حملہ کریں گے، بھارت کی دہائی

افغان طالبان کے ساتھ پاکستان سے کون کونسی جماعت نے رابطہ کیا؟ اہم انکشاف

خبردار،یہ کام کیا تو سختی سے نمٹیں گے، طالبان ترجمان، روسی سفیر کے ساتھ ملاقات طے

ترکی افغان پناہ گزینوں کو روکے گا،طالبان کا سرکاری ملازمین کو بڑا پیغام

واضح رہے کہ دو روز قبل طالبان کابل پہنچ گئے ہیں جس کے بعد افغان صدر اشرف غنی ملک سے فرار ہو گئے، کابل میں طالبان کا کنٹرول ہے ، دیگراہم سرکاری عمارتون پربھی افغان طالبان کا قبضہ ہوگیا ہے اس وقت شہرمیں امن وامان کی صورت حال بہتر ہے اورسڑکوں پرافغان طالبان گشت کررہے ہیں اور لوگوں کو ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کی ہدایت بھی کررہے ہیں‌

ملا عبدالغنی برادر نے کابل کی فتح پر مبارکبادی پیغام جاری کر تے ہو ئے کہا ہے کہ ‏افغانستان کی پوری مسلم ملت باالخصوص کابل کے شہریوں کو فتح پر مبارکباد پیش کرتے ہیں اللہ کی مدد و نصرت سے یہ کامیابی حاصل ہوئی ہے اللہ کا ہر وقت عاجزی کے ساتھ شکر ادا کرتے ہیں۔ کسی غرور اور تکبر میں مبتلا نہیں ہیں ملا عبدالغنی برادر نے کابل کی فتح پر مبارکبادی پیغام جاری کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ‏طالبان کا اصل امتحان اور آزمائش اب شروع ہوئی ہے کہ وہ کیسے افغان عوام کی خدمت کرتے ہیں اور دنیا کے لیے ایک ایسی مثال بنتے ہیں، جس کی باقی دنیا پیروی کرے

اشرف غنی کو اقتدار کی منتقلی کا منصوبہ نہ بنانے پر معاف نہیں کرسکتے،سربراہ افغان مرکزی بینک

Comments are closed.