حکومت اور آئی ایم ایف کے درمیان معاہدہ طئے پاگیا

0
72

اسلام آباد: ن لیگ کی نئی حکومت نے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) سے کامیاب بات چیت کی ہے، اور یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ حکومت نے آئی ایم ایف کی تمام شرائط بآسانی مان لی ہیں ، قرض کا موجودہ پروگرام جاری رکھنے پر اتفاق کیا ہے، تاہم اس کے لیے بجلی اور پٹرول کے نرخ مرحلہ وار بڑھانا ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق واشنگٹن میں وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل، گورنر اسٹیٹ بینک اور وزیر مملکت برائے خزانہ ڈاکٹر عائشہ غوث پاشا کی آئی ایم ایف وفد سے ملاقات ہوئی، 3 روز میں آئی ایم ایف سے بات چیت کے 4 دور ہوئے، معاشی اصلاحات کے لیے آئی ایم ایف کے روڈ میپ پر عمل درآمدجاری رکھنے پراتفاق ہوا، جس کے مطابق بجلی اور پٹرول کی سبسڈی مرحلہ ختم کی جائے گی جبکہ بجلی کے نقصانات کم کرنے کی یقین دہانی کرائی گئی۔

اس حوالے سے ذرائع نے بتایا کہ بات چیت میں پاکستان آمدن بڑھانے کے لیے اصلاحات پر متفق ہے جبکہ پاکستان میں غریب طبقے کے لیے سبسڈیز جاری رکھنے پر آئی ایم ایف راضی ہوگیا ہے۔

آئی ایم ایف کو انکم سپورٹ پروگرام پر کوئی اعتراض نہیں اور صحت کارڈ کی سہولت پر بھی آئی ایم ایف راضی ہے۔

پاکستان نے یقین دلایا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی خود مختاری کے لیے کوششیں کی جائیں گی، اسی ماہ پاکستان اور آئی ایم ایف کی ٹیکنیکل ٹیم پروگرام کی توسیع پر کام کریں گی اور ٹیکنیکل ٹیم دو طرفہ ڈیٹا کا جائزہ لیں گے۔

پاکستانی وفد اور آئی ایم ایف حکام کے واشنگٹن مذاکرات پر وزارت خزانہ کا اعلامیہ جاری ہوگیا ہے،آئی ایم ایف کی ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر مس اینٹونیٹ سیہ، ڈائریکٹر ایم سی ڈی جہاد ازور اور مشن چیف ناتھن پورٹر شامل تھے

وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی سربراہی میں وزیر مملکت عائشہ غوث پاشا، گورنر سٹیٹ بنک اور دیگر حکام شامل تھے،وفد نے ساتویں جائزہ کو مکمل کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا،

وزیر خزانہ نے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں کے اتار چڑھاؤ سے غریب طبقے کو محفوظ رکھنے کے اقدامات پر روشنی ڈالی،عالمی تیل کی قیمتوں اور مالیاتی نظم و ضبط لانے کے لئے حکومت کی ترجیحات اور کوششوں کو بھی بیان کیا،

آئی ایم ایف نے پاکستانی وفد سے مکمل حمایت کا اظہار کیا، مشن چیف مسٹر ناتھن پورٹر کی قیادت میں آئی ایم ایف کا مشن مئی میں پاکستان کا دورہ کرے گا، آئی ایم ایف وفد حکومت کی اعلان کردہ پٹرول اور بجلی پر سبسڈی سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کرے گا،

پاکستانی وفد کی ورلڈ بنک کے ایم ڈی ایکسل وان ٹراٹسنبرگ، نائب صدر ہارٹ وِگ شیفر اور دیگر عہدیداروں سے بھی ملاقات کی گئی ، ادھر جاری پروگرام، قرضوں اور منصوبوں کی پیشرفت کے ساتھ ساتھ مزید امداد کے مواقع پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا ،وزیر خزانہ نے بینک کی طرف سے فراہم کی جانے والی مالی اور تکنیکی مدد پر بینک حکام کا شکریہ ادا کیا

ایم ڈی آپریشنز نے بھی پاکستان کو مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی

یاد رہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کے بعد قرضے کی حد آٹھ ارب ڈالر ہونے کی اطلاعات ہیں

ذرائع کے مطابق عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے قرض کی حد میں اضافےکا امکان ہے، جولائی 2019 میں آئی ایم ایف نے 6 ارب ڈالر کی منظوری دی تھی جبکہ آئی ایم ایف اب تک 3 ارب ڈالر قرض پاکستنا کو دے چکا ہے۔

اس حوالے سے ذرائع کا مزید بتانا تھا کہ آئی ایم ایف قرضے کی معیاد کو ایک سال کی توسیع دے سکتا ہے، آئی ایم ایف کا پیر کو اعلان متوقع ہے جبکہ عالمی مالیاتی ادارے کا مشن مئی کے وسط میں آسکتا ہے، مشن بجٹ تجاویز پر بات چیت کریگا جبکہ مشن کا فیول سبسڈی پر بھی بات کرنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے قرض کی حد میں اضافے سے اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رحجان رہنے کا امکان ہے، اسٹاک مارکیٹ میں 400 سے 600 پوائںٹس اضافہ ہوسکتا ہے جبکہ ڈالر کی قیمت میں آئندہ ہفتے 2 سے 3 روپے کمی ہونے کا امکان ہے۔

حکومتی دباؤ مسترد:امریکا میں سابق پاکستانی سفیر ڈٹ گئے:عمران خان کے موقف کی تائید…

Leave a reply