انگریزی بول کر ہمارا کچھ نہیں کر سکتے،غیرقانونی تعمیرات گرائیں، چیف جسٹس کا بڑا حکم
انگریزی بول کر ہمارا کچھ نہیں کر سکتے،غیرقانونی تعمیرات گرائیں، چیف جسٹس کا بڑا حکم
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں دہلی اورپنجاب کالونی میں تجاوزات کے حوالہ سے سماعت ہوئی، چیف جسٹس گلزار احمد نے استفسار کیا کہ ان علاقوں میں تعمیرات کیسے ہو رہی ہیں؟ کنٹونمنٹ بورڈ حکام نے کہا کہ ہم نے ایکشن لیا ہے، کارروائی کر رہے ہیں،
چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ تعمیرات ہوئیں کیسے؟اجازت کس نے دی؟اٹارنی جنرل صاحب، ان علاقوں میں بھی عمارتوں کو گرانا پڑے گا،
عدالت نےپنجاب اوردہلی کالونی میں غیر قانونی تعمیرات گرانے کا حکم دے دیا،عدالت نے پی این ٹی اور گزری روڑ پر بھی غیر قانونی عمارتیں گرانے کا حکم دے دیا،
اٹارنی جنرل نے کہا کہ ان بلند و بالا عمارتوں کو حکومت استعمال کرسکتی ہے،جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ نہیں یہ سب غیر قانونی ہیں،سب گرائیں، عدالت نے دہلی اور پنجاب کالونی سے متعلق کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ سے جواب طلب کر لیا.
کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ حکام نے کہا کہ دہلی اور پنجاب کالونی وفاقی حکومت کی زمین ہے، جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ کنٹونمنٹ بورڈ ہر قسم کی عمارتوں کی اجازت دے رہا ہے،60گزکےاوپر9، 10منزلہ عمارت بنانےکی اجازت دی جا رہی ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ ایسانہیں کہ کنٹونمنٹ بورڈ جس طرح چاہےعمارتوں کی اجازت دے دے،کیا آپ کی حکومت چل رہی ہے جو اپنی مرضی سے کام کریں؟
کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ حکام نے کہا کہ ہم نے بہت سی عمارتیں گرائی ہیں، رہائشی پلاٹ پر گراوَنڈ فلور پلس 2 کی اجازت ہے،کمرشل پلاٹس پر5منزلہ عمارت کی اجازت دے رہے ہیں
ہمارے سامنے ماسٹر نہ بنیں، کسی کے لاڈلے ہونگے،ہمارے نہیں،چیف جسٹس کے ریمارکس
سپریم کورٹ نے دیا شہر قائد میں پارک کی زمین پر بنائے گئے فلیٹ گرانے کا حکم
ماضی میں توجہ نہیں ملی،اب ہم یہ کام کریں گے، زرتاج گل کا حیرت انگیز دعویٰ
عمران خان مایوس کریں گے یا نہیں؟ زرتاج گل نے کیا حیرت انگیز دعویٰ
نہر کنارے درخت کاٹ کر ان کے ساتھ دہشت گردی کی گئی، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
ملزم نے دو شادیاں کر رکھی ہیں،وکیل کے بیان پر چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ نے کیا ریمارکس دیئے؟
سرکلرریلوے کی بحالی ،چیف جسٹس نے کی سماعت،سندھ حکومت نے دیا جواب
اتنے بے بس ہیں تو میئر بننے کی کیا ضرورت تھی، جائیں اور یہ کام کریں، عدالت کا میئر کراچی کو بڑا حکم
اربوں کی ریلوے کی زمین کروڑوں میں دینے پر چیف جسٹس نے کیا جواب طلب
عمارت میں ہسپتال کیسے بند ہو گیا؟ کیسے معاملات ہمارے سامنے آ رہے ہیں؟ چیف جسٹس کے ریمارکس
چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کس دنیامیں رہ رہے ہیں،انگریزی بول کر ہمارا کچھ نہیں کرسکتے،کیاہمیں معلوم نہیں کہ حقیقت کیا ہے، کیا کلفٹن کنٹونمنٹ بورڈ اپنی پوزیشن واضح کر سکتا ہے؟5،5کروڑ روپے کے فلیٹس بک رہے ہیں،آپ لوگوں نے خزانے بھردیئے، جسٹس سجاد علی شاہ نے کہا کہ لوگوں سے پیسے لے کر اپنے خزانے بھر رہے ہیں،
عدالت نے ڈائریکٹرلینڈکلفٹن کنٹونمنٹ بورڈپربرہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے دفتر کی ناک کے نیچے یہ سب ہو رہاہے، چیف جسٹس نے کہا کہ کوثر میڈیکل اور اس کے برابر میں بڑی بڑی عمارتیں کیسے بن گئیں، آخر کنٹونمنٹ بورڈ میں ہو کیا رہا ہے اور کس کی اجازت سے ہو رہا ہے،سرکاری زمین آپ پر بھروسہ کرکے دی گئیں، کر کیا رہے ہیں،وہاں کنٹونمنٹ تو نہیں رہا اب وہاں تو اور ہی کچھ بن گیا