عورت، ایک انمول کتاب،تحریر:نور فاطمہ

1 مہینہ قبل
تحریر کَردَہ
eid qurban

عورت کو اگر کتاب سے تشبیہ دی جائے تو یہ مثال نہایت خوبصورت اور معنی خیز ہے۔کتابیں محض الفاظ کا مجموعہ نہیں ہوتیں، بلکہ وہ جذبات، خیالات، فہم و ادراک، اور وقت کا عکس ہوتی ہیں۔ عورت بھی کچھ ایسی ہی ہستی ہے،گہرائیوں سے بھری ہوئی، نرمی سے مزین، اور اسرار سے لبریز،مرد کی فطرت میں تجسس ہے۔ وہ عورت کو جاننا، سمجھنا اور اس کے دل کے رازوں تک رسائی حاصل کرنا چاہتا ہے۔لیکن عورت محض ظاہر میں موجود خوبصورتی یا نرم لہجے کا نام نہیں، بلکہ اس کے اندر ایک پورا جہان آباد ہوتا ہے۔اس جہان تک رسائی حاصل کرنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔

کتاب کو پڑھنے کے لیے صرف آنکھیں کافی نہیں ہوتیں، دل، وقت، توجہ، اور احترام بھی درکار ہوتا ہے۔اسی طرح عورت کو سمجھنے کے لیے محض گفتگو یا ظاہری حرکات کافی نہیں ہوتیں، بلکہ احساس درکار ہوتا ہے،صبر درکار ہوتا ہے،سمجھ بوجھ،اور سب سے بڑھ کر احترام درکار ہوتا ہے،بہت سے مرد عورت کو اپنی ملکیت سمجھ بیٹھتے ہیں، جبکہ عورت ایک آزاد ہستی ہے، ایک مکمل وجود، جسے صرف محبت سے، سمجھ بوجھ سے اور عزت دے کر ہی پڑھا جا سکتا ہے۔

چند خوش نصیب مردوہہوتے ہیں جو عورت کے لبوں سے نکلنے والے الفاظ سے زیادہ اس کی خاموشیوں کو سمجھتے ہیں۔
جو اس کی مسکراہٹ کے پیچھے چھپے درد کو محسوس کرتے ہیں۔جو عورت کو ایک شخصیت، ایک انسان سمجھتے ہیں، نہ کہ محض ایک کردار،ایسے مرد عورت کی کتاب کو نہ صرف پڑھتے ہیں بلکہ اسے سلیقے سے سنبھال کر رکھتے ہیں۔ وہ جانتے ہیں کہ عورت کے ہر صفحے پر ایک الگ کہانی ہے،کبھی ماں کی محبت،کبھی بیوی کی وفاداری،کبھی بیٹی کی معصومیت،
اور کبھی بہن کی شفقت،عورت کو سمجھنے کے لیے کتابیں پڑھنے کی ضرورت نہیں،بلکہ خود اس "کتاب” کو سمجھنے کی نیت، ہنر، اور سلیقہ ہونا چاہیے۔جو یہ سلیقہ سیکھ لیتے ہیں، وہ زندگی کی سب سے حسین اور گہری کتاب کو پا لیتے ہیں۔

Latest from خواتین