اے پی سی کی ناکامی، اپوزیشن جماعتوں نے پھر اے پی سی بلا لی
اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی ایک بار پھر ناکامی کا شکار، دوبارہ اے پی سی بلا لی، اسلام آباد کی طرف مارچ پر رہنما متفق نہ ہو سکے
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں بلاول زرداری اور شہباز شریف کے شریک نہ ہونے کی وجہ سے اہم فیصلے نہیں ہو سکے اسلئے 29 اگست کو دوبارہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی ہو گی.
اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی، اسلام آباد کی جانب مارچ کا اعلان
اے پی سی میں مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد کی طرف مارچ کا مشورہ دیا تو دیگر جماعتوں کے رہنماؤں کی جانب سے کہا گیا کہ اسلام آباد پہنچ کر اس کے بعد کیا کریں گے؟ اس حوالہ سے مشاورت ہوئی لیکن اسلام آباد آنے کا فیصلہ تو ہوا لیکن کب آنا ہے اس پر متفق نہ ہو سکے،
اے پی سی میں چھوٹی جماعتوں کے رہنماؤں نے مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں ناکامی کے ذمہ داروں کو ابھی تک سامنے کیوں نہیں لایا گیا، اجلاس میں فیصلہ ہوا تھا کہ جن اراکین نے ووٹ نہیں دئیے ان کو بے نقاب کیا جائے گا لیکن ابھی تک دونوں پارٹیوں نے ایک انم بھی سامنے نہیں لایا.
اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی، حکومت سے بڑا مطالبہ کر دیا
اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی کے بعد کوئی بڑا فیصلہ نہ ہونے کے باعث 29 اگست کو دوبارہ اے پی سی طلب کر لی گئی ہے.
واضح رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی میں بلاول زرداری اور شہباز شریف شریک نہیں ہوئے. رات گئے مولانا فضل الرحمان نے بلاول زرداری سے بلاول ہاؤس میں ملاقات کی تھی.
اس سے قبل بھی اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی ہوئی تھی جس میں چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کیا گیا تھا جس میں اپوزیشن جماعتوں کو ناکامی ہوئی تھی، وہ چیئرمین سینیٹ کو نہیں ہٹا سکے