حامد سعید کاظمی کی بریت کیخلاف اپیل پر سماعت ملتوی

Hamid kazmi

سپریم کورٹ میں سابق وفاقی وزیر حامد سعید کاظمی کی بریت کیخلاف اپیل پر سماعت ہوئی

کیس کی سماعت جسٹس اعجاز الاحسن کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کی، وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت میں کہا کہ کیس میں شامل شریک ملزمان پہلے ہی بری ہو چکے ہیں،سپریم کورٹ اپنے فیصلے کو مدنظر رکھے، ڈپٹی اٹارنی جنرل شفقت عباسی نے عدالت میں کہا کہ مجھے گزشتہ رات 8 بجے فائل ملی ہے، مجھے کیس کی تیاری کیلئے مہلت دیدیں،جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ اس کیس کو دائر کرنے والے وکیل کہاں ہیں،وکیل لطیف کھوسہ نے عدالت میں کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے سرکاری مقدمات میں نجی وکیل پیش نہیں ہو سکتے،

جسٹس مظاہر علی اکبر نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد بھی وکلا پیش ہوتے رہتے ہیں، کیس کو آئیندہ جلد سماعت کیلئے مقرر کیا جائے،

متنازع ٹوئٹ کیس؛ اعظم خان سواتی کے بیٹے نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف عدم اعتماد کا خط واپس لے لیا۔
ڈومیسٹک کرکٹرز کی سن لی گئی، پیر سے بقایاجات کی ادائیگی کا کام شروع
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس آج پھر ہوگا،ہوں گے بڑے فیصلے

جبکہ اس سے قبل ایک سماعت میں لطیف کھوسہ نے کہا تھا کہ حامد سعید كاظمی كی كوششوں سے سعودی حكومت نے حاجیوں كو 66 لاكھ 65 ہزار ریال كی رقم واپس كی۔ اس موقع پراسیكیوٹر ایف آئی اے نے دلائل دیتے ہوئے كہا تھا كہ سابق وفاقی وزیر حامد سعید كاظمی حج انتظامات كا جائزہ لینے سعودی عرب گئے، فرنٹ میں احمد فیض كی مدد سے بغیر واش روم زیر تعمیر عمارتوں كی منظوری دی۔ ایف آئی اے کے وکیل نے حامد سعید كاظمی كی سعودی عرب میں احمد فیض سے ملاقات كی تصاویر بھی عدالت میں پیش كیں۔

جبکہ ایف آئی اے پراسیكیوٹر نے اپنے دلائل میں كہا تھا كہ زیرتعمیر عمارتیں زائد كرائے پر حاصل كر كے ایک ارب 8 كروڑ 88 لاكھ روپے كا نقصان پہنچایا گیا جب كہ سعودی حكومت نے فی حاجی 5 ہزار روپے سپریم كورٹ كے نوٹس كے بعد واپس كیے جس میں سابق وفاقی وزیر كا كوئی كردار نہیں تھا۔

Comments are closed.