اپنی زبان کی اہمیت پٹھان بھائیوں سے سیکھیں یاسر حسین کا سوشل میڈیا صارف کو جواب

0
31

پاکستان شوبز انڈسٹری کے معروف اور اپنے متنازع بیانات کی وجہ سے آئے دن سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کا نشانہ بننے والے اداکار یاسر حسین کا کہنا ہے کہ اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ اپنی زبان کی اہمیت کیا ہوتی ہے تو پٹھان بھائیوں سے یہ بات سیکھیں۔

باغی ٹی وی :گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں اسلام آباد کے ایک نجی ریستوران کی خواتین مالکان کو اپنے منیجر کی انگریزی کا مذاق اُڑاتے دیکھا جاسکتا تھا۔

یہ ویڈیو وائرل ہونے کے بعد جہاں سوشل میڈیا صارفین میں شدید غم و غصہ دیکھنے کو ملا تو وہیں شوبز فنکاروں نے خواتین کے اس رویے پر اُنہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جن میں یاسر حسین بھی شامل ہیں-

یاسر حسین نے اس حوالے سے انسٹاگرام پر ایک اسٹوری شئیر کی تھیجس میں انہوں نے کہا تھا کہ اسلام آباد میں ہوٹل مالکان نے اپنے مینجر کی انگریزی کا مذاق اڑایا اور مزے کی بات یہ کہ ساری دنیا میں موجود لوگوں نے مجھ سمیت انگریزی میں ہی آواز اُٹھائی۔

یاسر حسین نے کہا تھا کہ کسی نے یہ سوچا کہ اس مینجر کو انگریزی بولنے کی ضرورت کیوں پڑی، یہ کامپلیکس معاشرے میں آیا کہاں سے؟-

اداکار نے لکھا تھا کہ شرم کا مقام ہے کہ ہم نے ہی انگلش کو کُول یعنی اچھا اور انگریزی کو جہالت بنا دیا ہے۔


یاسر حسین نے ایک اسکرین شارٹ انسٹا گرام اسٹوری پر شیئر کیا جس میں ایک خاتون نے اُن سے سوال کیا کہ ہوٹل منیجر کی انگریزی کا مذاق اڑانے والی خواتین غلط تھیں لیکن اس کے بعد سے یہ کہا جا رہا ہے کہ انگریزی کو صرف ایک زبان کے طور پر محدود رکھا جائے کیوں کہ اُردو ہی ہماری اصل زبان ہے۔

خاتون نے یہ بھی کہا کہ انگریزی زبان ہماری تعلیم کا حصہ ہے ہمیں اسے نظر انداز کرنے کے بجائے مزید سیکھنے کی ضرورت ہے کیوں کہ پاکستان اور بھارت کے باہر کوئی بھی اردو زبان نہیں سمجھتا انگریزی زبان کوئی راکٹ سائنس نہیں اور نہ ہی یہ کسی کو نقصان پہنچاتی ہے ہمیں دوسرے لوگوں سے رابطے کے لیے یہ زبان سیکھنی چاہیے۔

خاتون کی بات پر یاسر حسین بھی خاموش نہ رہے انہوں نے بھی حاضر دماغی کے ساتھ جواب دیتے ہوئے کہا کہ کیا آپ کو چین، روس، اسپین یا یورپ کے بارے میں کچھ علم ہے؟ یہاں کے لوگ انگریزی نہیں بولتے، اس لیے اپنی زبان پر فخر کریں پروین باجی۔

یاسر حسین نے اسکرین شارٹ کے ساتھ یہ بھی لکھا کہ زیادہ دور نہ جائیں اپنی زبان کی اہمیت کیا ہوتی ہے یہ بات پٹھان بھائی سکھا دیں گے۔

خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں خواتین جو خود کو ایک ریسٹورنٹ کا مالک بتاتی ہیں وہ اس ریسٹورنٹ کے منیجر کو بلا کر اس کے ساتھ انگریزی میں بات چیت کرتی ہیں جبکہ منیجر کی انگریزی اتنی اچھی نہیں ہوتی جس پر وہ اس کا مذاق بناتی ہیں اور تمسخر اڑاتے ہوئے ہنستی بھی ہیں۔

بعدازں ریستوران کی جانب سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ انہیں اپنی ٹیم کے ایک رکن کے ساتھ ’ہلکی پھلکی گفتگو‘ کو لوگوں کی جانب سے غلط انداز میں لیے جانے پر افسوس اور حیرانی ہے۔

ہم نے ہی انگریزی کو کُول اور اردو کو جہالت بنا دیا ہے یاسر حسین

Leave a reply