ایپل کی نئی پالیسی سے فیس بک کو اپنی آمدنی میں کمی کا خدشہ

سوشل میڈیا کے سب سے بڑے پلیٹ فارم فیس بک نے ایپل کے نئے سافٹ وئیر کی ریلیز پر اپنے کاروبار کے لیے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

باغی ٹی وی :بی بی سی کے مطابق عالمی وبائی مرض کے آغاز کے بعد سے آئی فون کی فروخت میں اضافے سے، خاص طور پر چین میں، ایپل کے منافع میں دوگنا اضافہ ہوا ہے۔

ایپل کے مطابق صارفین گھر سے کام کرنے اور پڑھنے کے لیے گذشہ برس متعارف کرائے گئے ایپل کے نئے فائیو جی فون خرید رہے ہیں اور اس کے علاوہ میک کمپیوٹر اور آئی پیڈ بھی خریدے جا رہے ہیں۔

لاک ڈاؤن کے دوران جہاں ایپل کی میوزک اور فٹنس ایپس کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا ہے وہیں ایپل کے فون، ایپس اور دوسری ڈیوائسز کی فروخت میں بھی اضافہ ہوا ہے کیونکہ صارفین اب کام کرنے، خریداری اور انٹرٹینمنٹ کی تلاش میں آن لائن زیادہ وقت گزار رہے ہیں۔

ایپل کے سربراہ ٹم کک نے کہا ہے کہ اس سہ ماہی سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری مصنوعات نے ہمارے صارفین کو ان کی زندگی کے اس لمحے میں کس طرح مدد کی ہے اور کس طرح ہمارے صارفین آنے والے دنوں کے بارے میں پرامید ہیں۔

اس حوالے سے فیس بک نے، جو اشتہارات کی فروخت پر انحصار کرتا ہے، سال کے پہلے تین ماہ میں بڑی آمدن اور منافع دیکھا ہے لیکن ساتھ ہی سوشل میڈیا کی اس بڑی کمپنی نے ایپل کے نئے سافٹ وئیر کی ریلیز پر اپنے کاروبار کے لیے تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ٹیکنالوجی کمپنی نے کہا ہے کہ اس سال کے آخر میں ایپل کی نئی پالیسی فیس بک کی آمدنی میں نمایاں کمی لاسکتی ہے، نئی پرائیویسی پالیسی ٹارگٹ اشتہارات کو مزید مشکل بنادے گی۔

فیس بک کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ انہیں توقع ہے کہ آئی فون کی پرائیویسی پالیسی میں تبدیلی فیس بک کے دوسرے سہ ماہی کی آمدنی پر اثر انداز ہوگی تاہم تیسرے اور چوتھے سہ ماہی کی آمدنی میں آہستہ آہستہ اضافہ ہوسکتا ہے۔

فیس بک نے ایپل کی ضروریات پر غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آئی فون ایپ ڈویلپز صارفین سے اشتہارات کے حصول کے لیے ایک مخصوص قسم کا ڈیٹا جمع کرنے کا سوال کررہے ہیں۔

فیس بک کے بیان کے مطابق ایپل کی یہ تبدیلی فیس بک کو نقصان پہنچانے کاسبب بن سکتی ہے جس کے ذریعے فیس بک کی چھوٹی کمپنیاں متاثر ہوں گی جو ذاتی نوعیت کے اشتہار پر بھروسہ کرتی ہیں۔

واضح رہے کہ اس ہفتے ایپل کی جانب سے اپنے سافٹ وئیر میں نیا فیچر متعارف کرانے کے بعد ٹیکنالوجی کی دو بڑی کمپنیاں آمنے سامنے آ گئی ہیں۔

یہ نیا فیچر صارفین کو یہ فیصلہ کرنے کا اختیار دے گا کہ وہ ایپس کو اپنا ڈیٹا جمع کرنے کی اجازت دیتے ہیں یا نہیں اور امکان ہے کہ بہت سے لوگ نہ ہی کہیں گے لیکن صارفین کا ڈیٹا ہی وہ وجہ ہے جس کی وجہ سے فیس بک پر اشتہارات کا کاروبار اتنا منافع بخش ہے۔

فیس بک نے ماہانہ ایکٹیو صارفین کی تعداد میں اضافہ دیکھا ہے جو 10 فیصد اضافے کے ساتھ 2.85 ارب ہو گئے ہیں۔

حال ہی میں گوگل کی پیرنٹ کمپنی ایلفابیٹ نے بتایا ہے کہ مارچ تک تین مہینوں میں ریکارڈ منافع ریکارڈ کیا گیا کیونکہ اس کی اشتہاری آمدن میں ایک تہائی اضافہ ہوا ان نتائج کی وجہ ’صارفین کی بڑھتی ہوئی آن لائن سرگرمیوں‘ کو قرار دیا گیا ہے کیونکہ دنیا بھر میں لوگ اب گھر کے اندر زیادہ وقت گزار رہے ہیں تاکہ کورونا وائرس سے بچا جا سکے۔

Leave a reply