طیارہ حادثہ: وزیر ہوا بازی، پی آئی اے سربراہ کےخلاف مقدمہ، عدالت میں درخواست دائرکردی گئی
کراچی :طیارہ حادثہ: وزیر ہوا بازی، پی آئی اے سربراہ کےخلاف مقدمہ،عدالت میں درخواست دائرکردی گئی ،اطلاعات کے مطابق کراچی کی مقامی عدالت میں طیارہ حادثے کا مقدمہ وزیر ہوا بازی غلام سرور خان، پی آئی اے کے سربراہ ارشد ملک اور دیگر کے خلاف درج کرنے کی درخواست دائر کردی گئی۔
وکیل کی جانب سے عدالت میں دائر درخواست میں جہاز کی جانچ پڑتال یقینی بنانے میں مبینہ غفلت برتنے پر حادثے کا مقدمہ غلام سرور خان، ایئر مارشل ارشد ملک اور انجینیئرنگ افسران کے خلاف درج کرنے کے لیے پولیس کو ہدایت کی استدعا کی گئی ہے۔درخواست گزار قادر خان مندوخیل نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ ضلعی جج (شرقی) خالد حسین ممکنہ طور پر کل (جمعہ) درخواست کی سماعت کریں گے۔
اپنی درخواست میں انہوں نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ وہ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) شرقی اور ماڈل کالونی تھانے کے اسٹیشن ہاؤس افسر (ایس ایچ او) کو وزیر ہوا بازی، پی آئی اے سربراہ اور دیگر کے خلاف حادثے کا مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دے۔
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ یہ علامہ اقبال ایئرپورٹ لاہور کے گراؤنڈ انجینیئر اور دیگر اراکین کی ذمہ داری تھی کہ وہ طیارے کی اچھی طرح جانچ پڑتال کرتے اور کوئی تکنیکی خرابی سامنے آنے پر اسے پرواز سے روکتے، لیکن وہ جہاز کی جانچ پڑتال اور ضروری اقدامات اٹھانے میں ناکام رہے۔انہوں نے کہا کہ غلام سرور خان، ارشد ملک، چیف انجینیئر، گراؤنڈ انجینیئر اور عملے کے دیگر ارکان حادثے کے مکمل طور پر ذمہ دار ہیں جس میں جہاز کے عملے سمیت 97 قیمتی جانیں ضائع ہوئیں۔
قادر خان مندوخیل نے کہا کہ انہوں نے ان افراد کے خلاف ماڈل کالونی تھانے کے ایس ایچ او کو شکایت درج کرائی جو زیر التوا ہے اور ملزمان کے خلاف اب تک کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔درخواست میں ان کا کہنا تھا کہ انہیں حادثے کی مقامی سطح پر تحقیقات پر بلکل اعتماد نہیں ہے، اس لیے بین الاقوامی سطح پر اس کی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے۔
خیال رہے کہ 22 مئی کو پی آئی اے کا طیارہ 99 مسافروں کو لے کر لاہور سے کراچی پہنچا تھا جو لینڈنگ سے کچھ منٹ پہلے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے قریب ماڈل کالونی میں گرکر تباہ ہوگیا تھا، جس میں 97 افراد (89 مسافر اور 8 عملے کے اراکین) جاں بحق ہوگئے تھے جبکہ 2 مسافر معجزانہ طور پر محفوظ رہے تھے۔