پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف نے پارٹی کے ارکان صوبائی اسمبلی اور ارکان قومی اسمبلی کو سیلاب متاثرین کی مدد کرنے کے لیے اہم ہدایات جاری کردیں۔
I urge PMLN, its MNAs, MPAs, workers & leaders, inside Pak and around the world to go all out to help the people affected by floods. The duty to reach out to those in need must take precedence over everything else. Politics can wait.
— Nawaz Sharif (@NawazSharifMNS) August 27, 2022
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں نواز شریف نے کہا کہ ن لیگ کے ایم این ایز، ایم پی ایز، ورکرز اپنی توانائیاں سیلاب متاثرین کی مدد کے لیے مختص کردیں۔نواز شریف نے پاکستان اور بیرون ملک مقیم پارٹی اراکین اور کارکنوں کو بھی اہم ہدایت کی ہے۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ سیاست انتظار کر سکتی ہے، اس وقت ہماری اولین ترجیح مشکلات میں گھرے ہمارے بہن بھائی ہیں۔ نواز شریف نے کہا کہ متاثرین سیلاب کی تکالیف کے ازالے کیلئے ہمیں ہر ممکن اقدامات کرنے ہوں گے۔
مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے استفسار کیا ہے کہ میرے حق میں اور کتنی گواہیاں درکار ہیں؟ لندن میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ ہر بات پر سوموٹو لینے والوں کو جسٹس شوکت عزیز صدیقی کے انکشافات نظر نہیں آتے۔انہوں نے کہا کہ میں پوچھتا ہوں کہ میرے حق میں جج ارشد ملک، جسٹس شوکت صدیقی کے بعد اور کتنی گواہیاں درکار ہیں؟
سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ میرا اور مریم نواز کا عدالتی فیصلوں کے ذریعے سیاسی قتل کیا گیا، میرے ساتھ ناانصافی ہوئی۔اُن کا کہنا تھا کہ پوچھتا ہوں مجھے اور مریم نواز کو کون انصاف فراہم کرے گا؟ ہے کوئی میرے اور مریم نواز کے کیس پر سوموٹو لینے والا؟
نواز شریف کا مذید کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ مشکل ترین حالات میں بہترین کام کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے موجودہ حالات کے ذمہ دار سابق وزیراعظم عمران خان اور اُن کی سابقہ حکومت ہے۔