کرونا ویکسین کی پاکستان میں آمد: لائحہ عمل تیار

0
32

 پاکستان میں کورونا ویکسین کا سلسلہ اگلے دودن میں شروع ہوجائیگا۔ ڈاکٹریاسمین راشد

پوری دنیانے پاکستان میں کوروناوائرس پر قابوپانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کوسراہاہے-  حکومت چین کی کمپنی سائنوفارمانے پاکستان کے ہیلتھ کئیرورکرزکیلئے کوروناوائرس کی5لاکھ کی تعدادمیں ویکسین کاتحفہ بھیجاہے- کوروناویکسین کسی وی آئی پی کونہیں ملے گی،ہماری پہلی ترجیح فرنٹ لائن ہیلتھ کئیرورکرزہیں:صوبائی وزیرصحت کی پریس کانفرنس-

صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے کہاہے کہ پاکستان میں کورونا ویکسین کا سلسلہ اگلے دودن میں شروع ہوجائیگا۔کوروناوائرس کہیں گیانہیں بلکہ ہمیں اس وباء سے بچاؤ کیلئے ہرقسم کی احتیاطی تدابیرپر سختی سے عملدرآمدکرناچاہیے۔گذشتہ 24گھنٹوں کے دوران پنجاب میں 443افرادمیں کوروناوائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔11افراد کوروناوائرس کے باعث جان کی بازی ہارچکے ہیں۔لاہورمیں کوروناوائرس کے مثبت کیسز کی شرح 3.95،راوالپنڈی میں 1.9اور فیصل آبادمیں 3.39ہے۔گذشتہ24گھنٹوں کے دوران تقریباً15ہزارکوروناوائرس کے تشخیصی ٹیسٹ ہوئے ہیں۔پنجاب میں کنٹیکٹ ٹریسنگ الحمداللہ باقی صوبوں کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے۔پوری دنیانے پاکستان میں کوروناوائرس پر قابوپانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کوسراہاہے۔لاہورمیں 18،گوجرانوالہ میں 1اورگجرات میں 1سمیت دیگرشہروں میں سمارٹ لاک ڈاؤنزکے ذریعے تقریباً5634افرادکو محدودکردیاگیاہے۔

سرکاری ہسپتالوں میں کوروناوائرس کے متاثرہ افرادسے زیادہ صحت یاب ہونے والوں کی تعداد ہے۔پنجاب میں الحمداللہ تمام ایس اوپیز پرعملدرآمدکرواتے ہوئے تعلیمی اداروں کوکھول دیاگیاہے۔محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرمحکمہ تعلیم کے ساتھ مل کرتعلیمی اداروں میں آگاہی سیمینارزکے ذریعے ایس اوپیز پرعملدرآمدکے حوالے سے اہم کرداراداکرے گا۔8فروری کوتعلیمی اداروں کے کھولنے بارے دوبارہ کوروناوائرس کی صورتحال کاجائزہ لیاجائیگا۔ان خیالات کااظہارانہوں نے آج ڈی جی پی آرہیڈ کوارٹرزمیں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرکیپٹن(ر)محمد عثمان یونس،سپیشل سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ اینڈمیڈیکل ایجوکیشن سلوت سعیداور ڈائریکٹرالیکٹرانک میڈیا روبینہ افضل سمیت میڈیانمائندگان کی کثیرتعدادموجودتھی۔

    صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے اس موقع پر مزیدکہا کہ حکومت چین کی کمپنی سائنوفارمانے پاکستان کے ہیلتھ کئیرورکرزکیلئے کوروناوائرس کی5لاکھ کی تعدادمیں ویکسین کاتحفہ بھیجاہے۔جس پرحکومت پاکستان کی جانب سے حکومت چین کا شکریہ اداکرناچاہتی ہوں۔چین سے آئی کوروناوائرس ویکسین کی پہلی کھیپ اسلام آبادپہنچ چکی ہے۔این سی اوسی کے مطابق بروزبدھ تمام وزراء اعلی بیک وقت تمام ہیلتھ ورکرز کو کوروناوائرس کی ویکسین لگانے کا آغازکرینگے۔خوشخبری یہ ہے کہ کوویکس نے پاکستان کیلئے 70ملین کوروناوائرس ویکسین خریدلی ہے اور وہ انشاء اللہ اس مہینے کے رواں ہفتے سے پاکستان آناشروع ہوجائیگی۔این سی اوسی کی ٹیکنیکی ٹیم نے پنجاب میں کوروناویکسین کو محفوظ بنانے کے طریقہ کارکوسراہاہے۔

کوروناویکسین کو محفوظ بنانے کیلئے سیکرٹری محکمہ پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیرکیپٹن(ر)محمد عثمان یونس نے اس موقع پر کہاہے کہ پنجاب میں 189ویکسینیشن سنٹرزقائم کئے گئے ہیں جن میں کوروناویکسین لگوانے والوں کامکمل ڈیجیٹل ڈیٹامحفوظ بنائیاجائیگا۔ابھی تک تقریباً4لاکھ فرنٹ لائن ہیلتھ کئیرورکرزکی رجسٹریشن کردی گئی ہے۔جن میں رجسٹرڈ ہونے والوں میں بہت بڑی تعدادجنرل پریکٹیشنرزکی بھی موجود ہے۔وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ویکسینیشن سنٹرزکی تعدادمیں اضافہ کردیاجائے گا۔پنجاب کے 36اضلاع میں اب تک 600سے زائدافرادکی ٹیکنیکی تربیت کرواچکے ہیں۔ماسٹرٹرینرزکوتیارکیاگیاہے۔فیز1میں ترجیحی بنیادوں پرکوروناوائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے فرنٹ لائن ہیلتھ کئیرورکرزکویہ ویکسین لگائی جائے گی۔اب70ہزارویکسین آرہی ہے جسکی دوسری کھیپ اگلے21دن میں مزیدمل جائیگی۔کوروناوائرس ویکسین کومحفوظ بنانے کیلئے پنجاب کے 36اضلاع میں 2500کے قریب آئس لائن ریفری جنریٹیرزموجودہیں اور ویکسین کی تمام اضلاع میں ترسیل کیلئے بھی پنجاب پولیس کی مددحاصل کی گئی ہے۔

    صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے اس موقع پر مزیدکہاہے کہ چائنہ کونسائنہ کے ساتھ کوروناویکسین کے ٹرائلز کئے گئے ہیں جس کے نتائج اگلے دوہفتوں میں ہمارے پاس آجائینگے۔کوویکس نے پاکستان کی 20فیصدآبادی کیلئے مفت کوروناویکسین دینے کا وعدہ کیاہے جورواں ماہ کے آخریامارچ کے آغازمیں پاکستان آناشروع ہوجائیگی۔حکومت پنجاب نے ضرورت پڑنے پرکوروناویکسین کی خریداری کیلئے 1ارب اور 80لاکھ روپے کی خطیر رقم مختص کی ہوئی ہے۔سرکاری ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ نجی ہسپتالوں میں کوروناوائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے فرنٹ لائن ہیلتھ کئیرورکرزکومفت ویکسین لگائی جائیگی۔فرنٹ لائن ہیلتھ کئیرورکرزہماری پہلی ترجیح ہے۔اس کے بعد65سال سے زیادہ عمرکے افرادکوویکسین لگائی جائیگی۔اگلے چارسے پانچ ماہ کے دوران کوروناویکسین کی وافرمقدارپاکستان میں دستیاب ہوگی۔

    صوبائی وزیر صحت نے اس موقع پر مزیدکہاکہ حکومت نے آتے ہی صحت اور تعلیم کے شعبہ جات کی بہتری کیلئے بے پناہ تاریخی اقدامات اٹھائے ہیں۔ہماری حکومت نے32ہزارڈاکٹرز،نرسز،پیرامیڈیکل سٹاف،میل نرسز،فارماسٹس اورفزیوٹھراپسٹس بھرتی کئے ہیں۔سرکاری ہسپتالوں میں ادویات کیلئے 42ارب روپے کی خطیررقم مختص کی گئی ہے۔ٹی بی،ہیپاٹائٹس اور ایڈزکے مریضوں کومفت ادویات کی فراہمی میں کسی قسم کا مسئلہ نہیں رہا۔اس سال سرکاری ہسپتالوں میں 10ارب روپے کا طبی سامان خریداگیاہے۔سرکاری ہسپتالوں کی بہتری کیلئے تمام تر وسائل بروئے کارلانے کے بعدمریضوں کوعلاج معالجہ میں کسی قسم کی پریشانی کا سامنانہیں ہوناچاہئے۔پنجاب کے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج کو یقینی بنانے کیلئے دو سرویلنس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جن کی سربراہی ڈی جی ہیلتھ سرسزڈاکٹرہارون جہانگیر اور ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیراینڈ میڈیکل ایجوکیشن ڈاکٹرآصف طفیل کررہے ہیں۔سرکاری ہسپتالو ں میں صفائی،ڈاکٹرزکی حاضری،ادویات کی فراہمی ودیگرانتظامی امورکی روزانہ کی بنیادپرمانیٹرنگ جاری ہے۔غفلت پرایم ایس شاہدرہ ٹیچنگ ہسپتال،ایم ایس ڈی ایچ کیوہسپتال شیخوپورہ اورایم ایس اوکاڑہ ساؤتھ ہسپتال کے خلاف ایکشن لیتے ہوئے معطل کیاگیاہے۔وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدارنے سرکاری ہسپتالوں میں مریضوں کے علاج میں مشکل آنے پر فورا سخت ایکشن لینے کا حکم دیاہے۔پنجاب کے تمام نرسنگ سکولوں کو نرسنگ کالجزمیں منتقل کردیاگیاہے اور نرسزکا وظیفہ21ہزارروپے سے بڑھاکر31ہزرروپے کردیاگیاہے۔ نرسوں کی سیٹوں میں 1600سے بڑھاکر2350تک اضافہ کردیاگیاہے۔

    صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے مزیدکہاکہ وزیر اعظم عمران خان اور وزیراعلی پنجاب سردارعثمان بزدارکا تمام افرادکوصحت اورتعلیم کی تمام بنیادی سہولیات دینا اولین ترجیحات میں شامل ہے۔خیبرپختونخواہ میں تمام خاندانوں کو یونیورسل ہیلتھ کوریج کی سہولت دی جاچکی ہے اور انشاء اللہ پنجاب میں دسمبر2021تک تمام 2کروڑ93لاکھ خاندانوں میں صحت سہولت کارڈزکی تقسیم کو یقینی بنادیاجائیگا۔اس مالی سال کے اندرڈی جی خان اور ساہیوال ڈویژنز کے تمام خاندانوں میں صحت سہولت کارڈزتقسیم کردئیے جائینگے۔میڈیکل کالجزمیں سیٹوں پر افواہیں بے بنیادہیں۔پنجاب نے ہمیشہ بڑے بھائی ہونے کا حق اداکیاہے۔پنجاب کے میڈیکل کالجز میں باقی صوبوں کی335نشستیں مختص ہیں جو تقریباً تین میڈیکل کالجز کی تعدادبن جاتی ہے۔کسی صوبے کی سیٹ میں کمی کی تمام ترخبریں بے بنیاداور من گھڑت ہیں۔شیخ زیدہسپتال کے وفاق میں واپس جانے کی وجہ سے 2سیٹیں کم ہوئی ہیں۔ہمارے پاس سندھ،آزادجموں کشمیر،بلوچستان،فاٹا اورخیبرپختونخواہ کی سیٹوں کا کوٹہ موجودہے۔گلگت بلتستان کی 55سیٹیں اسی طرح موجودہیں۔شیخ زیدکی 2نشتوں کے کوٹہ کوبھی اپنی سیٹیں بڑھاکرتعدادمکمل کرلی گئی ہے۔پرسوں وزیر اعلی پنجاب سردارعثمان بزدار کوروناویکسین کاباقاعدہ آغازکرینگے۔کوروناویکسین صرف صوبہ سندھ کونہیں بلکہ پاکستان کو بطور عطیہ مل رہی ہے۔

    صوبائی وزیر صحت ڈاکٹریاسمین راشدنے صحافیوں کے سوالات کا جواب دیتے ہوے کہاکہ لاہورمیں کوروناوائرس کے مثبت کیسزکی تعدادسب سے زیادہ ہے۔کوروناویکسین کسی وی آئی پی کونہیں ملے گی۔میرے سمیت میری کسی سیکرٹری کو نہیں ملے گی۔ہماری پہلی ترجیح فرنٹ لائن ہیلتھ کئیرورکرزہیں۔پوری دنیانے پنجاب حکومت کی جانب سے کوروناوائرس پرقابوپانے کیلئے اٹھائے گئے اقدامات کوسراہا۔گذشتہ سال کوروناوائرس کے مریضوں کے علاج کیلئے 14ارب روپے خرچ کئے گئے اور مزید2ارب روپے کی خطیررقم مختص کی گئی ہے۔20بی ایس ایل لیول تھری لیبز تیارہوچکے ہیں۔بیرون ملک جانے والے مزدوروں کوبھی کوروناویکسین لگائی جائیگی۔حکومت پنجاب نے اپنے بجٹ میں بھی کوروناویکسین کی خریداری کیلئے خطیررقم مختص کررکھی ہے۔ویکسین رجسٹرڈ ہونے کے بعد نجی سیکٹربھی بیرون ملک سے منگواسکتاہے۔پولیس اور صحافیوں سمیت تمام فرنٹ لائن ورکرزکوبھی کوروناویکسین لگائی جائیگی۔

اخلاقی طورپرکسی کوبھی زبردستی ویکسین نہیں لگائی جاسکتی ہے۔1166پرمیسج کرکے اپنے آپ کورجسٹرڈکروایاجاسکتاہے۔پوارسال اس وائرس کو سمجھنے میں لگاہے اس لئے ویکسین لگانے کے بعداثرات کا صحیح جائزہ لیاجاسکتاہے۔اپوزیشن کبھی حکومت سے خوش نہیں ہوسکتی ہے۔ہم سندھ کووقت پرویکسین کی فراہمی کو یقینی بنارہے ہیں۔چین ہرلحاظ سے پاکستان کا ساتھ دے رہاہے۔کوروناوائرس ویکسین کے معمولی سائیدافیکٹس ہوسکتے ہیں۔ٹائیفائیڈ ویکسین کیلئے عملہ کی کسی قسم کی کمی نہیں ہے۔خصوصی ٹائیفائیڈ ویکسین مہم کیلئے محکمہ سپیشلائزہیلتھ کئیراینڈ میڈیکل ایجوکیشن کے عملہ کی مددلی گئی ہے۔صحت سہولت کارڈزکے حامل افراد270ہسپتالوں میں مفت علاج کی سہولت حاصل کرسکتے ہیں۔تمام انسٹی ٹیوٹس آف کارڈیالوجی کو ام پینل کیاگیاہے۔صحت سہولت کارڈ کے حامل افرادہرقسم کی ان ڈور سہولت مفت حاصل کرسکتے ہیں۔جس میں نیوروسرجری،سیزیرین،ڈائیلسزاور ٹراماسمیت دیگربیماریوں کاعلاج شامل ہے۔           

Leave a reply