‏شکر ہے علامہ اقبال کے دور میں نہیں تھے، اُن کے دور میں ہوتے تو روز یہ طعنے مارتے کہ بھلا نظمیں لکھنے سے بھی آزادیاں ملتی ہیں؟ ارشاد بھٹی

‏شکر ہے علامہ اقبال کے دور میں نہیں تھے، اُن کے دور میں ہوتے تو روز یہ طعنے مارتے کہ بھلا نظمیں لکھنے سے بھی آزادیاں ملتی ہیں؟اطلاعات کے مطابق معروف تجزیہ نگار، سینئرصحافی ارشاد بھٹی نے افواج پاکستان کی طرف سے کشمیریوں کے حق میں پیش کئے جانے والے ترانے پرتنیقید کرنے والوں کوبہت خوبصورت جواب دیا ہے

ارشاد بھٹی کہتے ہیں کہ بڑی عجیب بات ہے کہ ہم تنقید بھی کرتے ہیں تو وہ بھی ملک دشمن قوتوں کی زبان بولتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ جولوگ کہتے ہیں کہ پاک فوج نے جوترانہ پیش کیا ہے کیا اس ترانے سے کشمیرآزاد ہوگا تو وہ سن لیں‌

 

ارشاد بھٹی کہتے ہیں کہ پھرتو یہ حقیقت یہ ہے کہ :
‏شکر ہے علامہ اقبال کے دور میں نہیں تھے، اُن کے دور میں ہوتے تو روز یہ طعنے مارتے کہ بھلا نظمیں لکھنے سے بھی آزادیاں ملتی ہیں؟

وہ مزید کہتے ہیں کہ ہمارا تو حال ہے کہ ہم اُن کے دور میں ہوتے تو روز یہ طعنے مارتے کہ بھلا نظمیں لکھنے سے بھی آزادیاں ملتی ہیں،بھلا خواب دیکھنے سے بھی ملک حاصل ہوتے ہیں۔۔

Comments are closed.