
شکر ہے علامہ اقبال کے دور میں نہیں تھے، اُن کے دور میں ہوتے تو روز یہ طعنے مارتے کہ بھلا نظمیں لکھنے سے بھی آزادیاں ملتی ہیں؟اطلاعات کے مطابق معروف تجزیہ نگار، سینئرصحافی ارشاد بھٹی نے افواج پاکستان کی طرف سے کشمیریوں کے حق میں پیش کئے جانے والے ترانے پرتنیقید کرنے والوں کوبہت خوبصورت جواب دیا ہے
ارشاد بھٹی کہتے ہیں کہ بڑی عجیب بات ہے کہ ہم تنقید بھی کرتے ہیں تو وہ بھی ملک دشمن قوتوں کی زبان بولتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ جولوگ کہتے ہیں کہ پاک فوج نے جوترانہ پیش کیا ہے کیا اس ترانے سے کشمیرآزاد ہوگا تو وہ سن لیں
شکر ہے ہم علامہ اقبال کے دور میں نہیں تھے،ہم اُن کے دور میں ہوتے تو روز یہ طعنے مارتے کہ بھلا نظمیں لکھنے سے بھی آزادیاں ملتی ہیں،بھلا خواب دیکھنے سے بھی ملک حاصل ہوتے ہیں۔۔
— Irshad Bhatti (@IrshadBhatti336) August 4, 2020
ارشاد بھٹی کہتے ہیں کہ پھرتو یہ حقیقت یہ ہے کہ :
شکر ہے علامہ اقبال کے دور میں نہیں تھے، اُن کے دور میں ہوتے تو روز یہ طعنے مارتے کہ بھلا نظمیں لکھنے سے بھی آزادیاں ملتی ہیں؟
وہ مزید کہتے ہیں کہ ہمارا تو حال ہے کہ ہم اُن کے دور میں ہوتے تو روز یہ طعنے مارتے کہ بھلا نظمیں لکھنے سے بھی آزادیاں ملتی ہیں،بھلا خواب دیکھنے سے بھی ملک حاصل ہوتے ہیں۔۔