جج ارشد ملک ویڈیو کیس، مریم نواز نے ایف آئی اے کو کیا جواب دیا؟ جان کر ہوں حیران

0
54

احتساب عدالت کے سابق جج ارشد ملک کی مبینہ وڈیو اسکینڈل کے حوالہ سے ایف آئی اے نے شہباز زشریف اور مریم نواز کا بیان ریکارڈ کر لیا، کل سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت ہو گی

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی اےکی انکوائری ٹیم نےشہبازشریف اورمریم نوازسے تفتیش کی ،شہباز شریف نے ایف آئی اے کو اپنے بیان میں کہا کہ جج مبینہ وڈیوسے متعلق پریس کانفرنس میں موجود تھا،ویڈیو کیسے ریکارڈ ہوئی علم نہیں،

مریم نواز نے اپنے بیان میں کہا کہ جج ارشد ملک کی وڈیو ناصربٹ نے بنائی،جج کی وڈیو بنانے میں میرا کوئی کردار نہیں، مریم نواز نےکہاوڈیو ناصر بٹ نے فراہم کی تھی ،میں نے صرف وڈیو کو بنیاد بناکر پریس کانفرنس کی،مریم نواز نے اپنے بیان میں یہ بھی کہا کہ وڈیو پریس کانفرنس میں چلانےسے پہلے چیک کی،بیرون ملک سے فارنزک آڈٹ کرایا،

ایف آئی اے میں وڈیو اسکینڈل کی انکوائری مکمل نہیں ہوئی،تاحال جاری ہے ،پریس کانفرنس میں موجود دیگر ن لیگی عہدیداروں سے بھی تفتیش کی گئی ہے

سپریم کورٹ جج ارشد ملک کیس کی سماعت کل کرے گی ،چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ سماعت کرے گا ،ایف آئی اے کی رپورٹ کل سماعت سے قبل سپریم کورٹ میں جمع کرائی جائے گی،

واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی رہنما مریم نواز نے جج ارشد ملک کی ویڈیو جاری کی تھی جس کے بعد احتساب عدالت کے جج کی خدمات دوبارہ لاہور ہائیکورٹ کے سپرد کر دی گئیں، جج ارشد ملک نے حلف نامے میں ویڈیو کو جعلی قرار دیا اور کہا کہ مجھے دھمکیاں دی گئیں اور بلیک میل کرنے کی کوشش کی.

جج ارشد ملک کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرائے گئے بیان حلفی میں کہا گیا ہےکہ دوران سماعت نمائندگان کے ذریعے بارہا رشوت کی پیش کش کی گئی اورتعاون نہ کرنے کی صورت میں سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئی۔ مجھے کہا گیا کہ نواز شریف منہ بولی قیمت دینے کو تیار ہے. بیان حلفی میں مزید کہا گیا کہ فروری 2018 میں مہر جیلانی اور ناصر جنجوعہ سے ملاقات ہوئی، ملاقات میری بطور جج احتساب عدالت تعیناتی کے کچھ عرصے بعد ہوئی، ناصر جنجوعہ نے بتایا کہ انھوں نے سفارش کر کے مجھے جج لگوایا، ناصر جنجوعہ نے اپنے ساتھ موجود شخص سے تصدیق کرائی کہ میں نے چند ہفتے قبل تعیناتی کی خبر نہیں دی، میں نے اس دعوے کے بارے میں زیادہ سوچ بچار نہیں کی۔ جج ارشد ملک نے اپنے بیان حلفی میں مزید کہا کہ 16 سال پہلے ملتان کی ایک ویڈیو مجھے دکھائی گئی، ویڈیو کے بعد کہا گیا وارن کرتے ہیں تعاون کریں، ویڈیو دکھانے کے بعد دھمکی دی گئی اور وہاں سے سلسلہ شروع ہوا، سماعت کے دوران ان کی ٹون دھمکی آمیز ہوگئی، مجھے رائے ونڈ بھی لے جایا گیا اور نواز شریف سے ملاقات کرائی گئی، نواز شریف نے کہا جو یہ لوگ کہہ رہے ہیں اس پر تعاون کریں، نواز شریف نے کہا ہم آپ کو مالا مال کر دیں گے

Leave a reply