پاکستانی ایتھلیٹ ارشد ندیم کے خلاف منفی افواہیں پھیلانے پر بھارتی ایتھلیٹ نیرج چوپڑا نے بھارتی میڈیا کو آڑے ہاتھوں لے لیا-
باغی ٹی وی :بھارتی میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں نیرج چوپڑا نے کہا تھا کہ اس نے تاخیر کے بعد جلدی سے اپنا پہلا تھرو لیا کیونکہ وہ اپنانیزہ نہیں ڈھونڈ سکا ، جسے اس نے پاکستان کے ارشد ندیم کے ہاتھوں میں دیکھا تاہم نیرج چوپڑا کی اس بات کو انڈین میڈیا نے خوب اچھالا اور ارشد ندیم کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا-
جس پر جمعرات کو نیرج نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر ایک ویڈیو پوسٹ کی جس میں کہا گیا کہ وہ اپنے تبصروں پر "رد عمل سے انتہائی مایوس” ہےمیں سب سے گزارش کروں گا کہ براہ کرم مجھے اور میرے تبصروں کو اپنے ذاتی مفادات اور پروپیگنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے استعمال نہ کریں-
I would request everyone to please not use me and my comments as a medium to further your vested interests and propaganda.
Sports teaches us to be together and united. I'm extremely disappointed to see some of the reactions from the public on my recent comments.— Neeraj Chopra (@Neeraj_chopra1) August 26, 2021
انہوں نے کہا کہ نیزے کو استعمال کرنے والے معاملے کو نہ اچھالا جائے، ارشد نے میرا نیزا اٹھایا تھا، یہ کھلاڑیوں کے لیے عام بات ہے اور فائنل کے دوران جو کچھ ہوا وہ قواعد کے مطابق تھا ، اور اس کو کوئی بڑا مسئلہ بنانے کی ضرورت نہیں تھی تاہم مجھے دکھ ہے کہ بھارتی میڈیا اس معاملے کو میرا سہارا لے کر اچھال رہا ہے۔
نیر ج چوپڑا کا کہنا تھا کہ "ایک انٹرویو میں میرے ریمارکس پر ایک بڑا مسئلہ بنا دیا گیا ہےتمام جیولن تھرور آپس میں بہت پیار سے رہتے ہیں، اسپورٹس سب کو مل کر رہنا سکھاتا ہے میں اپیل کرتا ہوں کہ اس معاملے کو اتنا مت اچھالیں۔
خیال رہے کہ بی بی سی کے مطابق اپنے وطن واپسی پر ایک انٹرویو میں نیرج نے کہا تھا کہ اگر پوڈیم پر ان کے ساتھ پاکستان کے ارشد ندیم بھی ہوتے تو ’ایشیا کا نام ہو جاتا اور یہ کتنا اچھا ہوتا‘۔
اس بات کا کوئی ثبوت نہیں کہ اسامہ بن لادن نائن الیون کے حملوں میں ملوث تھا ،ذبیح اللہ مجاہد
نیرج چوپڑا نے یہ بھی بتایا تھا طلائی تمغہ جیتنے کے ایک دن بعد انہوں نے اختتامی تقریب سے پہلے ڈائننگ ہال میں ارشد ندیم سے ملاقات کی تھی۔ دونوں نے بہت گرمجوشی سے ملاقات کی۔ نیرج چوپڑا کے مطابق ارشد ندیم نے ایک بڑی مسکراہٹ کے ساتھ انہیں مبارکباد دی تھی۔
ارشد ندیم نے اپنی پہلی تھرو 82 اعشاریہ چار میٹر دور پھینکی، ان کی دوسری تھرو فاؤل قرار پائی جبکہ ان کی تیسری تھرو 84 اعشاریہ چھ دو میٹر دور پہنچی۔ اس تیسری تھرو کے باعث وہ 12 ایتھلیٹس میں سے پانچویں نمبر پر رہے۔
ارشد ندیم نے ٹوکیو اولمپکس کے کوالیفائنگ مقابلوں میں 85 اعشاریہ 16 میٹرز دور جیولن پھینک کر فائنل راؤنڈ کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔ وہ کوالیفائنگ مقابلوں میں گروپ بی میں پہلے نمبر پر رہے تھے جبکہ مجموعی طور پر کوالیفائنگ راؤنڈ میں ان کی تیسری پوزیشن رہی تھی۔