ارشد شریف قتل کیس ازخود نوٹس،فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع

0
35

سپریم کورٹ ،صحافی ارشد شریف قتل کیس ازخود نوٹس پر سماعت ہوئی

عدالتی حکم پر فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروا دی گئی،ارشد شریف قتل کیس پرفیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کی رپورٹ 592 صفحات پر مشتمل ہے ،رپورٹ ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی آئی بی کے دستخط کیساتھ جمع کرائی گئی ،

فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ارشد شریف کو 20جون 2022 کو یواے ای ویزے کا اجرا ہوا،ویزہ 18اگست 2022 تک کیلئے تھا،ارشدشریف کینیا گئے تو ان کے ویزے میں 20دن باقی تھے، ارشد شریف نے نئے ویزے کیلئے 12 اکتوبر 2022 کو دوبارہ رجوع کیا،ارشد شریف کی درخواست کو ردکردیا گیا، رپورٹ میں فائرکی جانیوالی گولیوں کی ٹریجکٹری کو بھی بیان کیا گیا، رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ ارشد شریف کے سینے میں لگنےوالی گولی ٹریجکٹری فائرنگ پیٹرن سے نہیں ملتی،ارشد شریف کو ایک گولی کمر کے اوپری حصے میں لگی، گولی گردن سے تقریباً6سے 8انچ نیچے لگی جو سینے کی جانب سے باہر نکلی،زخم سے یہ اخذ کرنا مشکل نہیں کہ گولی قریب سے چلائی گئی، جس زاویے سے گولی چلی اس کے نتیجے میں گاڑی کی سیٹ میں بھی سوراخ ہونا چاہیے تھا،ارشد شریف شہیدنے وقار احمد کے گیسٹ ہاؤس میں 2ماہ 3دن قیام کیا، رپورٹ کے مطابق وقار احمد کے کینین پولیس اور وہاں کی انٹیلی جنس ایجنسیوں سے روابط ہیں

وقار احمد کے کینیا کی نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی سے قریبی تعلقات ہیں، وقارکے مطابق حادثے کے بعد پولیس نے ارشد کا آئی فون،آئی پیڈ،وائلٹ ،2یو ایس بیز حوالے کیں وقاراحمد نے آئی فون اور آئی پیڈ نیشنل انٹیلی جنس ایجنسی کے افسر کو دے دیا،ایک دن بعد پاکستانی ہائی کمیشن نے ایک افسر کو ارشد شریف کی چیزیں لینے کیلئے بھیجا گیا وقار کے مطابق اس نے این آئی ایس کے افسر کو کال کرکے بتایا،این آئی ایس کے افسر نے وقار کو پاکستانی ہائی کمیشن کو کسی بھی چیز کو تحویل میں لینے سے روکا،بعد ازاں ایک اسسٹنٹ ڈائریکٹر پوسٹ کا بندہ بھیجا گیا، رپورٹ کے مطابق ہائی کمیشن افسروں کو اہم شواہد ملے ہائی کمیشن افسروں کو 2 موبائل،ایک کمپیوٹر اور ارشدکی ایک ذاتی ڈائری ملی ،ارشدشریف یہ چیزیں کینیا میں رہائش کے دوان استعمال کررہے تھے وقار احمدسے پہلی 3ملاقاتیں کافی مددگا رثابت ہوئیں فیکٹ فائنڈنگ ٹیم نے ارشد شریف کی رہائش گا دورہ کیا،دورے کے دورا ن ٹیم کو ارشد شریف کا پاسپورٹ ملا، یو ایس بیز ،پاسپورٹ کی کمیشن کوحوالگی پر سوال کا جواب تسلی بخش نہیں وقار احمد نے پہلے سی سی ٹی وی فوٹیج دینے پہلے آمادگی ظاہر کی رپورٹ کے مطابق وقارنے بعدمیں فوٹیج دینے سے معذرت کرلی

وقاراحمد نے کہا فوٹیج لوکل اتھارٹیز کے حوالے نہیں کی گئی،وقارنے کہا وکیل اور بیوی نے فوٹیج نہ دینے کا مشورہ دیا ہے ،فیکٹ فائنڈنگ کی رپورٹ میں وقار کے چھوٹے بھائی خرم کا بھی ذکر ہے خرم کاکہنا تھا کہ وہ کھانے کے بعد ارشد شریف کو ساتھ لےکر نکلے گا،راستے میں انہیں سڑ ک پر پتھر نظر آئے جس پرخرم نے ارشد کو بتایا کہ یہ ڈاکو ہوں گے،جیسے سے سڑک پرپڑے پتھروں کو پار کیا توانہیں گولیاں کی آواز سنائی دی، گولیوں کی آواز سنتے ہی وہ وہا ں سے بھاگ گئے، خرم نے محسوس کیا ارشد شریف کو گولی لگی ہے، خرم نے اپنے بھائی وقار کو فون کیا اور فارم ہاؤس پر پہنچنے کا کہا ،فارم ہاؤس 18کلو میٹر دور تھا، فارم ہاؤس پہنچ کر خرم نے گاڑی کو گیٹ پر ہی چھوڑ دیااور اندر بھاگ گیا،خرم کا کہنا ہے ارشد کی ہلاکت فارم ہاؤس کے گیٹ پر ہوئی وقوعہ کی جگہ سے فارم ہاؤس تک خرم کے علم میں نہیں تھا کہ ارشدزندہ ہےیا نہیں ، جس زاویےپر خرم بیٹھاتھا اسے نظر آنا چاہیے تھاکہ ارشدبری طرح زخمی ہے، ارشد کے قتل بارے میں فیصل واوڈاکی پریس کانفرنس پر ان سے 15نومبر کو رابطہ کیا گیا،

فیصل واوڈاسے ارشدشریف کے قتل سے متعلق شواہد طلب کیے گئے، اُن کی درخواست پر ٹیم نے انہیں 7 سوال تحریری طورپر دیئے دوبارہ رابطے کی کوشش پر انہوں کو کوئی جواب نہیں دیا ،کیس میں کئی غیرملکی کرداروں کا کردار اہمیت کا حامل ہے ارشد شریف کے کینیا میں میزبان خرم اور وقار کا کردار اہم اور مزید تحقیق طلب ہے،وقار احمد کمیٹی کے سوالات کا تسلی بخش جواب نہ دے سکے، گاڑی چلانے والے خرم کے بیانات تضاد سے بھرپور ہیں، دونوں افراد مطلوبہ معلومات دینے سے ہچکچا رہے ہیں،

ارشد شریف قتل کا مقدمہ ایف آئی اے میں انسداد دہشتگردی ونگ میں درج کرنے کی سفارش کی گئی،اور کہا گیا کہ صحافی ارشد شریف پر تشدد کے ٹھوس شواہد نہیں مل سکے،پاکستان اور کینیا کی پوسٹمارٹم رپورٹس میں تضاد ہے،کینیا کی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کا ناخن ڈی این اے کیلئے لیا گیا،کینیا حکام نے نہیں بتایا کہ کتنے ناخن بطور سیمپل لیے گئے، پاکستانی ڈاکٹرز کے پوسٹمارٹم رپورٹ سےارشد شریف پر تشدد کے خدشات کو تقویت ملتی ہے، پاکستانی پوسٹمارٹم رپورٹ کے مطابق ارشد شریف کے بائیں ہاتھ کی انگلیوں کے چار ناخن نہیں تھے،

‏ارشد شریف کو گولی کیسے لگی؟ حقائق سامنے آ گئے

ارشد شریف کی موت،قیاس آرائیوں سے گریز کیا جائے،وفاقی وزیر اطلاعات

 وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب ارشد شریف کی والدہ کے پاس تعزیت کے لئے پہنچ گئیں

جویریہ صدیق نے ٹویٹر پر ارشد شریف کی جانب سے مریم نواز کی والدہ کے لیے دعا کا سکرین شاٹ شیئر کیا اور مریم نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ شرم کر۔ اللہ سے ڈر

اسلام آباد ہائیکورٹ کاسیکرٹری داخلہ و خارجہ کو ارشد شریف کے اہلخانہ سے رابطے کا حکم

 ارشد شریف کا لیپ ٹاپ ، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے قریبی ساتھی کے پاس ہے

ارشد شریف قتل کیس، رپورٹ میں ایسا کیا ہے جو سپریم کورٹ میں جمع نہیں کرائی جا رہی؟ سپریم کورٹ

خیال رہے کہ 23 اکتوبر کو نیروبی مگاڈی ہائی وے پر شناخت میں غلطی پر پولیس نے ارشد شریف کو سر پر گولی مار کر ہلاک کردیا تھا تاہم ارشد شریف کے قتل کیس کی تحقیقات جاری ہیں جس میں کینیا پولیس کے مؤقف میں تضاد پایا گیا ہے۔

[wp-embedder-pack width=”100%” height=”400px” download=”all” download-text=”” attachment_id=”578106″ /]

Leave a reply