ارشد شریف پرتشدد نہیں ہوا:ہڈیاں کیسے ٹوٹیں؟ناخن کس نے نکالے؟اہم انکشافات سامنے آگئے

0
36

لاہور:ارشد شریف کوکس طرح قتل کیا گیا، کیا واقعی قتل کرنے والوں نے ارشد شریف کے ناخن اتارے یا کوئی اور معاملہ ہے تو اس پر میں ایک بار پھر ارشدشریف کے قتل کے گمنام پہلووں سے پردہ اٹھا رہا ہوں ، ان خیالات کا اظہارسنیئر صحافی مبشرلقمان نے ارشد شریف کے قتل کے حوالے سے اٹھنے والے سوالات کے جواب میں کیا

ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کے قتل کے حوالےسے بہت سے لوگ پہلے مختلف قسم کی معلومات رکھتےہیں لیکن آج میں اس واقعہ کی تہہ تک جانے کی کوشش کروں گا،ان کا کہنا تھا کہ ہم لوگ صحافی ہیں اور ہمارا تحقیق اور حالات کا جائزہ لینے کا انداز اور ہوتا ہے ، ہم ان لوگوں پر انحصار کرتے ہیں‌ جن کوسمجھتے ہیں کہ وہ اس شعبے کا ماہر ہے

ان کا کہنا تھا کہ میں خود بہت پریشان تھا کہ ایسے شخص کے ساتھ ایسا کیوں ہوا وہ ہماری برادری کا رکن تھا، ان کا کہنا تھا کہ میں سن رہا ہوں‌ کہ تین سے چار گھنٹے تک تشدد ہوا ہے ، ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے انہوں نے گوگل اور ایسے ہی فرانزیک ماہر سے پوچھا کہ اتنی دیر تک تشدد کیا واقعی ہوتا ہے تو اس کا جواب یہ ہے کہ میڈیکل اس بات کو تسلیم نہیں کرتی ، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کے ناخن اتارے گئے

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ارشد شریف کا دو جگہ پوسٹ مارٹم ہوا ہے ، ایک کینیا میں اور دوسرا پاکستان میں یعنی پمزمیں ہوا ہے ، ان کا یہ بھی کہنا تھا واقعہ کا بھی تفتیش اور چھان بین میں فرق ہوتا ہے ، ہوسکتا ہےکہ پمز کے ڈاکٹرز کے لیے یہ تو معلوم کرنا آسان ہو لیکن بعض کریمنل کیسز ایسے ہوتےہیں کہ جن کے لیے ماہرین کی ضرورت ہے جو کہ شاید نہیں ہے

 

ان کا کہنا تھا کہ کینیا کی رپورٹ جو پوسٹ مارٹم کی ہے وہ مختلف ہے ، ان کا کہنا تھا کہ کینیا کومعلوم تھا کہ لاش پاکستان منتقل ہوجانا ہےتو وہ ان کو ڈی این اے کے لیے کوئی نہ کوئی باڈی کے حصے چاہیں ہوتے ہیں، انکا یہ بھی کہنا تھا کہ کینیا کے ماہرین نے اسی نقطہ نظر کے تحت انکے ناخن اورجسم کا کچھ حصہ رکھا ہے، تاکہ ان کوتہہ تک پہنچے کے لیے ضروری ہے

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم یہ سمجھ رہے ہیں کہ اس کی انگلیاں بھی توڑی گئیں اس کو ٹارچر کیا گیا، لیکن ہم اس کی تہہ تک نہیں پہنچے ، ان کا کہنا تھا کہ جب پوسٹ مارٹم ہورہا ہوتا ہے تواس کا انداز مختلف ہوتا ہے ، انکا کہنا تھا کہ ایسی کیفیت میں پھیھڑے اور دیگراہم جسم کے حصوں کواس مقصد کےلیے نکالا جاتا ہے ، ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دنیا میں مرنے والے کے لواحقین اسی لیے تو کہتے ہیں کہ ہمارے پیاروں کا پوسٹ مارٹم نہ کیا جائے ،وہ جانتے ہیں کہ ایسی صورت مں جسم کے اہم اجزا نکال لیے جاتےہیں

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جب لاش پہنچی تو پتا چلا کہ ناخن بھی نہیں ہے اور جسم کے کئی حصے بھی نہیں ہیں ، ان کا کہنا تھاکہ ہمارے ہاں مئسلہ یہ ہے کہ کوئی ایکسپرٹ نہیں ، ان کا کہنا تھاکہ ہمارے پاس جو باڈی پہنچی ہے اس میں جو اہم حصے غائب ہیں وہ میڈیکل تفتیش کےلیے رکھے گئے ہیں

ان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کا واقعی قتل کیا گیا ، پھر یہ کہنا کہ ارشد شریف پر تشدد ہوا ہے کہ درست نہں اگرکسی کے پاس یہ چیک کرنے کی اہلیت ہے کہ کتنے گھنٹے تشدد ہوا بتا دیے لیکن نہیں بتا سکے گا، ان کا کہنا تھا کہ ہمیں بھی دکھ ہے ، اور گھر والوں کو بھی دکھ ہے ان کے بچوں کو بھی ارشد شریف کے قتل کا دکھ ہے ، اس قتل کا فائدہ اس شخص کو ہوسکتا ہے جواداروں پر یہ الزام دھرتے ہیں ، ان کا کہ یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت کو بھی اس معاملے کو لیکر آگے بڑھنا ہے ، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہمیں ایسی گفتگو نہیں کرنی چاہیے کہ جس سے اس کے گھروالوں کو دکھ پہنچے

ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ اب یہ بحث نہیں ہونی چاہیے کہ ارشدشریف پر تشدد ہوا ہے یا نہیں ، ہمیں اس معاملے سے پیچھے ہٹ جانا چاہیے اوراس معاملے جو ڈیل کررہے ہیں ان تک ہی رہنے دیا جائے تو زیادہ بہتر ہے

Leave a reply