ارشد شریف دبئی کیسے گیا کس نے کی مدد؟ سب سامنے آ گیا

0
24

اینکر ارشد شریف کو ملک سے فرار کرانے میں تحریک انصاف کا ہاتھ نکلا.

پاکستان کے نجی نیوز چینل اے آر وائی سے منسلک اینکر ارشد شریف مقدمے کے اندراج کے بعد پشاور ایئرپورٹ سے دبئی فرار ہو گئے ہیں۔اے آر وائی کے اینکر پرسن ارشد شریف امارات ایئر لائن ای کے 637 سے دبئی گیا۔کس نے کی مدد سب سامنے آ گیا.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے نجی نیوز چینل اے آر وائی سے منسلک اینکر ارشد شریف کومقدمے کے اندراج کے بعد ملک سے فرار کرانے میں پاکستان تحریک انصاف کا ہاتھ نکلا،

عمران خان نے جو لکھ کر دیا شہباز گل نے وہی پڑھا،مریم اورنگزیب

ذرائع کے مطابق اینکر ارشد شریف کو ملک سے فرار کرانے میں پاکستان تحریک انصاف کی کے پی کے حکومت نے سہولت کاری کا کام کیا.ارشد شریف کو خیبر پختونخوا حکومت کے وزیراعلی سیکریٹریٹ کی سرکاری گاڑی(یعنی سبز نمبر پیلیٹ) ڈبل کیبن پر پشاور کے ائرپورٹ پہنچایا گیا.

وزیراعلی سیکریٹریٹ خیبر پختونخوا کے پروٹوکول آفیسر عمر گل نے وزیراعلی کے حکم پر اینکر ارشد شریف کو پورے پروٹوکول کے ساتھ پشاور ائرپورٹ پہنچایا اور ایف آئی اے کے تمام کاؤنٹرز سے ارشد شریف کو کلیئر کروایا.

 

اداروں کیخلاف پروپیگنڈہ کے ماسٹر مائنڈ ،اے آر وائی کے عماد یوسف کراچی سے گرفتار

 

یاد رہے کہ منگل کو ارشد شریف کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا جس میں اے آر وائی کے مالک سلمان اقبال اور دیگر بھی نامزد ہیں۔مقدمے کے مطابق ارشد شریف اور اے آر وائی کے سربراہ عماد یوسف بھی شہباز گل کے فوج کے خلاف بیان کو آن ایئر کرانے میں شریک ملزم ہیں.مقدمہ میں ارشد شریف، پروڈیوسر عدیل قیصر، ہیڈ آف نیوز عماد یوسف اور سی ای او سلمان اقبال بھی نامزد ہیں.

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اے آر وائی کے سینئر وائس پریزیڈنٹ عماد یوسف کو گرفتار کر لیا گیا ہے

عماد یوسف کو کراچی انکی رہائشگاہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔ عماد یوسف کی گرفتاری کی اطلاع اے آر وائی کے مالک سلمان اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر دی ہے۔ اینکر صابر شاکر نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ عماد یوسف کو گرفتار کر لیا گیا ہے

عماد یوسف نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر آخری ٹویٹ غریدہ فاروقی کو جواب دیتے ہوئے کی ہے عماد یوسف کی آخری ٹویٹ تقریبا چالیس منٹ قبل کی گئی ہے

عماد یوسف کا کوئی صحافی پس منظر نہیں تھا اور وہ کوکنگ شو کے منیجر تھے۔ وہ سلمان اقبال کے ذاتی معاملات بشمول سلمان اقبال کے خاندان، کاروباری و سماجی معاملات کو دیکھ رہے تھے۔ عماد یوسف کا سابق حکمران جماعت تحریک انصاف کے وزراء سے گہرا تعلق تھا۔ عماد یوسف کھلے عام پی ٹی آئی کی کوریج کا انتظام کر رہے تھے۔ انکے سامنے نیوز روم والے بے بس تھے کیونکہ وہ پی ٹی آئی اور عمران خان کے بارے میں تمام خبروں کے حوالہ سے لکھ کر دیتے تھے ۔ باخبر ذرائع کے مطابق عماد یوسف پی ٹی آئی مخالف کسی بھی موادکو نشر کرنے کی اجازت نہیں دیتے تھے۔ خصوصی ٹرانسمیشن جس میں اے آر وائی نے بغیر کسی ثبوت کے مسلم لیگ ن کے اسٹریٹجک میڈیا سیل پر الزامات لگائے، وزیراعظم ہاؤس پر جعلی خبروں نے صدر کو لسبیلہ سانحہ کے شہدا کی جنازہ میں شرکت سے روکا، اس کی منصوبہ بندی عماد یوسف نے کی تھی۔ عماد یوسف نے سپیشل ٹرانسمیشن کا آرڈر دیا جس میں اس نے صرف شہباز گل اور فواد چوہدری کو لینے کا کہا تھا

واضح رہے کہ اے آر وائی نے گزشتہ روز اداروں کے خلاف باقاعدہ ایک مہم کے طور پر پروگرام کیا اے آر وائی پر ہونے والے پروگرام کے بعد تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان پر غداری کا مقدمہ درج کیا گیا ہے اے آر وائی کو پیمرا نے شوکاز نوٹس بھی جاری کر رکھا ہے

اے آر وائی کے مالک سلمان اقبال نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے معافی بھی مانگی ہے

Leave a reply