بلوچستان کی نئی حکومت کے آتے ہی اتحادیوں سے اختلافات شروع ہوگئے

کوئٹہ : بلوچستان کی نئی حکومت کے آتے ہی اتحادیوں سے اختلافات شروع ہوگئے ،اطلاعات کے مطابق بلوچستان اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کے پارلیمانی سربراہ سردار یار محمد رند کے ترجمان نے بی اے کے ترجمان عبدالرحمن کھیتران کے جاری ویڈیو بیان کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے اسے حقائق کے منافی دروغ گوئی پر مبنی قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ صوبائی کابینہ کی تشکیل سے تین روز قبل وزیر اعظم عمران خان نے سردار یار محمد رند سے ہونے والی ملاقات میں طویل مشاورت ھوئی اور انہیں کہا گیا کہ وہ پارلیمانی لیڈر کی حیثیت سے قدوس بزنجو سے بات کریں اور کابینہ کی تشکیل سے متعلق معاملات کو حتمی شکل دیں

سردار یار محمد رند نے کہا کہ  وزیر اعظم کی جانب سے اس ملاقات میں کوئی ہدایات نہیں دی گئی تاہم قدوس بزنجو نے ایسی کسی بھی مشاورت کے قطع نظر اپنی پسند نہ پسند پر مبنی کابینہ تشکیل دی،  بہتر ہوگا کہ بی اے پی کے ترجمان اخلاقی جرآت کا مظاہرہ کرتے ہوئے پی ٹی آئی کی اس مرکزی قیادت کا نام بتائیں جس سے بلوچستان کابینہ کی تشکیل سے متعلق مشاورت کی گئی ،

منگل کو  یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں سردار یار محمد رند کے ترجمان نے کہا کہ بی اے پی کے ترجمان وزیر صریحا غلط بیانی سے کام لے رہے ہیں کابینہ کی تشکیل کے سلسلے میں پی ٹی آئی بلوچستان  کے پارلیمانی لیڈر سے قطعی کوئی مشاورت نہیں کی گئی وزیر اعلی کو صوبائی اسمبلی میں پی ٹی آئی کے اراکین کے ساتھ بیٹھنا ہے نہ کہ ایوان بالا یا ایوان زیریں کے چند افراد کے ساتھ، اس لئے معاملے کو ٹالنے کے لئے غیر متعلقہ اور نامعلوم مرکزی قیادت کا نام استعمال کیا جاررہا ہے

سردار یار محمد رند نے کہا کہ فیصلہ سازی کا اختیار پارلیمانی کمیٹی کو ھے اور فائنل اختیار چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کو حاصل ہے اور ہم ان ہی کے فیصلے پر عمل درآمد کے پابند ہیں انہوں نے کہا کہ ہم ترجمان موصوف کو جواب دینا ضروری نہیں سمجھتے تاہم وزیر اعلی  قدوس بزنجو پر واضح کرنا چاہتے ہیں کہ آئندہ اس قسم کا کوئی بھی بیان آیا تو ہم اس کو براہ راست وزیر اعلی سے منسوب سمجھیں گے

سرداریار محمد رند نے کہا کہ ترجمان موصوف کے سابقہ رویوں کی وجہ سے ہی جام کمال صاحب کو اپنی سابقہ حکومت سے ہاتھ دھونا پڑا ہم وزیر اعلی قدوس بزنجو سے امید کرتے ھیں کہ وہ اپنے ترجمانوں کو طرز ترجمانی سیکھائیں گے

Comments are closed.