کیلے اور پیاز کی برآمد پرپابندی عائد کر کے وافر مقدار میں دستیابی یقینی بنائی جائے
وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا تعارفی اجلاس ختم ہو گیا، وفاقی وزرا ایوان وزیراعظم سے روانہ ہو گئے۔ وزیراعظم کی زیرصدارت اجلاس کی کاروائی کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ وزیراعظم نے کہا کہ عوام مہنگائی میں پِس رہی ہے اور اشرفیہ کو سبسڈیز دی جارہی ہیں ٹیکس چوروں اور ٹیکس چوری میں ملی بھگت کرنے والے افسران دونوں کو نہیں چھوڑا جائے گا سرکاری اداروں میں کالی بھیڑوں کی نشاندہی کرکے انہیں کیفرکردار تک پہنچائیں گے۔ اسکے علاوہ وفاقی کابینہ نے کیلوں اور پیاز کی برآمد پر 15 اپریل 2024 تک پابندی عائد کرنے کی منظوری دی۔ وزیراعظم نے اشیائے خورونوش کی قیمتوں کے کنٹرول کےلیے فوری کمیٹی قائم کی ہدایت کی۔ کمیٹی صوبائی حکومتوں سے مل کر اشیائے خورونوش کی قیمتوں کی کڑی نگرانی کرے گی۔وزیراعظم نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں غیرضروری اضافے پر سخت کارروائی کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے اشیائے ضروریہ کی قیمتوں پر ناجائز منافع خوری کیخلاف سخت کارروائی کی ہدایت کی۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم نے کابینہ ارکان سے گفتگو میں کہا کہ ہماری اولین ترجیح مہنگائی پر قابو پانا ہے، رمضان المبارک میں اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ٹیکس کے حوالے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ٹیکس میں اضافہ نہیں بلکہ ٹیکس بیس میں اضافہ کریں گے، کیونکہ معیشت کی بحالی ہمارا اولین ایجنڈا ہے۔