اوچ شریف:اشیاء پر لکھی قیمت غائب،پرائس کنٹرول میجسٹریٹ ناکام،عوام لٹنے لگی
اوچ شریف (باغی ٹی وی ،نامہ نگارحبیب خان) شہر میں پرائس کنٹرول سسٹم مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے، جس کی وجہ سے عوام ناجائز منافع خوری کا شکار ہو چکے ہیں اور اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بے جا اضافہ ہو رہا ہے۔ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کی غفلت اور عدم دلچسپی کی بنا پر دکانداروں نے اشیاء پر درج سرکاری قیمتیں ہٹا دی ہیں اور اپنی مرضی سے من مانی قیمتیں وصول کر رہے ہیں۔ اس صورتحال نے عوام کو شدید مشکلات میں مبتلا کر دیا ہے۔
اوچ شریف اور اس کے نواحی علاقوں میں دکانداروں نے اشیاء کی قیمتوں کو بلا جواز بڑھا رکھا ہے، جس سے غریب اور متوسط طبقے کے لوگ بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بنیادی ضروریات کی اشیاء جیسے چائے کی پتی، دودھ، چینی اور دالوں کی قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، اور دکانداروں نے ان اشیاء پر درج سرکاری قیمتوں کو ہٹا کر اپنی مرضی کے نرخ لگا دیے ہیں۔
شہری محمد عمران، ادریس، عبد الحمید، علی خان اور دیگر کا کہنا ہے کہ دکاندار چائے کی پتی جیسی عام چیز کی اصل قیمت کو چھپا کر اسے مہنگے داموں فروخت کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ "چائے کی پتی کے ایک پیکٹ کی قیمت مارکیٹ میں 500 روپے درج ہے، لیکن دکاندار اس کو 700 روپے تک فروخت کر رہے ہیں۔ اسی طرح دودھ اور دیگر روزمرہ کی اشیاء کی قیمتیں بھی انتہائی بڑھا دی گئی ہیں، جس سے عام آدمی کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے۔”
شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت کی ناکام معاشی پالیسیاں مہنگائی کو بڑھانے کا سبب بنی ہیں۔ "حکومت کی جانب سے غریب عوام کو ریلیف دینے کے بجائے، مہنگائی کا بوجھ ان پر ڈال دیا گیا ہے۔” عبد الحمید نے کہا کہ "اشیائے خورد و نوش کی قیمتوں میں روزانہ اضافے نے ہماری زندگی کو اجیرن بنا دیا ہے۔ اگر یہ صورتحال برقرار رہی، تو ہمارے لیے اپنے بچوں کو دو وقت کی روٹی دینا بھی مشکل ہو جائے گا۔”
شہریوں نے شکایت کی کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کا نظام مکمل طور پر ناکام ہو چکا ہے۔ "پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کی عدم توجہی کی وجہ سے دکاندار من مانی کر رہے ہیں اور کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔” محمد عمران کا کہنا تھا کہ "جب ہم کسی دکاندار سے قیمتوں کے بارے میں پوچھتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ ہمیں جو نرخ ٹھیک لگتا ہے، وہی وصول کریں گے۔ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کہیں نظر نہیں آتے، اور اگر وہ آ بھی جائیں تو صرف رسمی کارروائی کرتے ہیں۔”
شہریوں نے حکومت اور مقامی انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس مسئلے کا نوٹس لیں اور پرائس کنٹرول سسٹم کو موثر بنائیں۔ "ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ کو فعال کریں اور ان دکانداروں کے خلاف سخت کارروائی کریں جو ناجائز منافع خوری کر رہے ہیں۔” علی خان نے کہا، "ہمیں امید ہے کہ حکومت اس مسئلے کو سنجیدگی سے لے گی اور ہمیں ریلیف فراہم کرے گی، ورنہ ہماری زندگیاں مزید مشکل ہو جائیں گی۔”
دکانداروں نے اشیاء پر لکھی ہوئی قیمتیں ہٹا دی ہیں، جس سے عوام کو یہ پتہ چلانا مشکل ہو رہا ہے کہ کس چیز کی اصل قیمت کیا ہے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ "پہلے دکاندار اشیاء پر لکھی ہوئی قیمتوں کے مطابق بیچا کرتے تھے، لیکن اب انہوں نے قیمتوں کو ہٹا کر اپنی مرضی کی قیمتیں مقرر کر دی ہیں، جس کا کوئی حساب کتاب نہیں ہے۔”
شہریوں نے یہ بھی کہا کہ حکومت کی جانب سے عوام کو ریلیف دینے کے لیے کوئی عملی اقدامات نظر نہیں آ رہے۔ حکومت کی جانب سے بلند و بانگ دعوے کیے جاتے ہیں لیکن عملی طور پر کچھ بھی نہیں ہو رہا۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت نے فوری طور پر اقدامات نہ کیے تو غریب عوام کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی اور ان کا جینا محال ہو جائے گا۔