ملک بھر میں سخت سیکورٹی میں یوم عاشور مذہبی عقیدت و احترام سے منایا گیا

0
28

اسلام آباد: وفاقی و صوبائی دارلحکومتوں سمیت ملک بھر میں یوم عاشور مذہبی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے، شہر شہر ،گاؤں گاؤں جلوس برآمد کئے جا رہے ہیں جن میں عزادار نواسہ رسول امام حسینؓ اور ان کے رفقا کی عظیم قربانی کی یاد میں پرسہ پیش کر رہے ہیں۔

 

شہدائے کربلا کی عظیم قربانیوں کو خراج عقیدت، ملک بھر میں یوم عاشور کے موقع پر سکیورٹی کے سخت ترین اقدامات کئے گئے ہیں، بیشتر شہروں میں موبائل فون سروس بند رہے گی۔ لاہور میں مرکزی جلوس نثار حویلی سے برآمد ہوا جو روایتی راستوں پر رواں دواں ہے۔ شہر میں 45 دیگر جلوس اور 227 مجالس کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔ اس موقع پر مجموعی طور پر 10 ہزار سے زائد نفری تعینات ہو گی۔

ذرائع کے مطابق مرکزی جلوس کے راستوں کو کنٹینرز اور خاردار تاریں لگا کر محفوظ بنایا گیا ہے، جلوس کے روٹس پر موبائل سروس بند اور ڈبل سواری پر پابندی ہوگی۔ وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار نے پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی کے ہیڈ آفس کا دورہ کیا، انہوں نے ڈیجیٹل کیمروں کے ذریعے یوم عاشور پر سکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا اور صوبے بھر میں سکیورٹی انتظامات پر اطمینان کا اظہار کیا

 

 

تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں یوم عاشور آج مذہبی عقیدت و احترام سے منایاگیا۔ امام حسینؓ و جانثاران کی عظیم قربانی کو خراج عقیدت پیش کیا گیا،کراچی میں جلوس کے اختتام کے بعد ٹاور اور ایم اے جناح روڈ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا۔

صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا، جلوس روایتی راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ ایرانیہ حسینیہ پر اختتام پذیر ہوا۔

یوم عاشور پر قیام امن کے لیے ملک بھر میں سیکیورٹی کےخصوصی انتظامات کیے گئے تھے، شہروں، قصبوں اور دیہات میں علم و ذوالجناح اور تعزیے کے جلوس برآمد ہوئے۔

سیکیورٹی خدشات کے تحت ملک بھر کے مختلف شہروں میں موبائل فون سروس بند کردی گئی تھی جبکہ سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ۔

ترجمان کراچی پولیس کا کہنا تھا کہ پولیس جلوس اور مجالس کی سیکیورٹی کے لیے فرائض سر انجام دے رہی ہے، جلوس کی سیکیورٹی کے لیے 6 ہزار 368 اہلکار اور ریپڈ ری ایکشن فورس (آر آر ایف) کی 3 کمپنیز تعینات کی گئی ہیں۔

 

 

 

ترجمان کا کہنا تھا کہ اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے 90 اسنائپرز جلوس کے اطراف تعینات کیے گئے ہیں، 513 مجالس اور 281 جلوس کے لیے 12 ہزار 455 افسران اور اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

صوبہ خیبر پختونخواہ کے دارالحکومت پشاور میں بھی یوم عاشور کے لیے فول پروف سیکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں، ایس ایس پی آپریشنز کا کہنا ہے کہ پشاور میں مرکزی جلوس 3 بجے امام بارگاہ حیدر شاہ سے برآمد ہوا اور مقررہ مقام پر پہنچ کر اختتام پذیر ہوگیا۔

ایس ایس پی کے مطابق پشاور بھر میں ایک درجن سے زائد چھوٹے بڑے جلوس برآمد ہوں گے، شہر میں 10 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار تعینات ہیں، 109 سی سی ٹی وی کیمروں سے بھی مانیٹرنگ جاری ہے۔

اسلام آباد میں مرکزی جلوس امام بارگاہ عاشق حسین تیلی محلہ سے برآمد ہوا، جلوس کی سکیورٹی پر2000 کے قریب پولیس اہلکارتعینات ہیں۔ روٹ کو کنٹینرز خاردار تاروں سے سیل کیا گیا ہے جبکہ مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے کی جائے گی، صدر اسٹیشن سےآئی جے پی روڈ تک میٹرو بس سروس معطل کی گئی ہے، جلوس کےدوران موبائل فون سروس بند رہے گی۔

ملتان میں یوم عاشور پر علم و ذولجناح اور تعزیے کا مرکزی جلوس امام بارگاہ ہیرا حیدریہ سے برآمد ہوکر اپنے روایتی راستوں کی جانب گامزن ہے، استاد اور شاگرد کے تاریخی تعزیے کو بھی برآمد گی کیلئے امام بارگاہوں کے باہر رکھ دیا گیا جن کی زیارت کیلیے عزاداروں کی بڑی تعداد پہنچ گئی۔

شہر میں موبائل فون سروس بھی بند کر دی گئی تھی جو جزوی طور پر بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔

Leave a reply