آصف علی زرداری اچانک دبئی روانہ ہوگئے
اسلام آباد:سابق صدر آصف علی زرداری اچانک دبئی پہنچ گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف علی زرداری آج امارات ایئرلائن کی پروازای کے 603 سے اچانک دبئی روانہ ہوگئے ہیں۔
ذرایع کے مطابق آصف علی زرداری چند دن دبئی قیام کے بعد وطن واپس پہنچیں گے۔
سابق صدرآصف علی زرداری اچانک دبئی پہنچ گئے
کل شام آصف علی زرداری کو ایک پیغآم موصول ہوا جس کے بعد زرداری نےاڈاری مارنےکا فیصلہ کرلیاتھا
یاد رہے کہ یہ پی پی کی تاریخ ہےکہ وہ اداروں سےنہیں ٹکرائی،#Dubai #MartialLaw #DostMazari #SupremeCourtofpakistan pic.twitter.com/SurTpWEnqx
— Muhammad Amin Tahir (@ResptectAlways) July 24, 2022
یاد رہے کہ کل ہی حکومتی اتحادی جماعتوں نے ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس کی سماعت کے لئے فل کورٹ تشکیل دینے کے لئے سوموار والے سب ملکر سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا
حکومتی اتحادی اور پی ڈی ایم کی جماعتوں نے مشترکہ فیصلہ کیا ہے کہ ڈپٹی اسپیکر رولنگ کیس میں فل کورٹ تشکیل دینے کے لئے سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کی جائے گی۔
یہ بھی فیصلہ ہوا تھا کہ اتحادی جماعتوں کے قائدین کل صبح مشترکہ پریس کانفرنس میں اہم اعلان کریں گے، اور پریس کانفرنس کے بعد وکلاء کے ہمراہ مشترکہ طور پر سپریم کورٹ جائیں گے، جہاں سپریم کورٹ بارکی نظرثانی ودیگردرخواستوں کی ایک ساتھ سماعت کی استدعا کی جائے گی۔
پرویز الہیٰ کی درخواست،سپریم کورٹ کا تحریری حکم جاری
مسلم لیگ (ن) ، پی پی پی ، جے یو آئی (ف) سپریم کورٹ جائیں گے، اور درخواستگزاروں میں ایم کیوایم، اےاین پی، بی این پی، باپ اور دیگر اتحادی جماعتیں بھی شامل ہوں گی۔
اس حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا تھا سپریم کورٹ میں اہم مقدمات کی سماعت جاری ہے، حمزہ شہباز اکثریتی ووٹ لے کر وزیراعلیٰ منتخب ہوئے، چوہدری پرویزکی درخواست پررات ایک بجےپھرعدالت کوکھولاگیا، سیاسی جماعت کےافرادنےسپریم کورٹ کی دیواریں پھلانگیں۔
وزیرقانون نے کہا کہ آج سپریم کورٹ کے5سابق صدورنےبھی فل کورٹ کامطالبہ کیا، حمزہ شہبازکےوکلاء بھی مقدمےمیں فل کورٹ کےحق میں ہیں،جب کہ انصاف اورشفافیت کا تقاضہ بھی ہے 63 اے کی تشریح کا کیس تمام جج سنیں۔
ہم نہ سافٹ اور نہ ہارڈ مداخلت تسلیم کرتے ہیں،فضل الرحمان
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ ممبران اسمبلی پارٹی قائد کی ہدايت کے مطابق ووٹ دينے کے پابند ہيں، اور ہم آئین اور قانون کے ساتھ اپنے حق کی آواز اٹھانے پر بھی یقین رکھتے ہیں، اداروں کے خلاف الزامات لگانے کی بات کو مسترد کرتے ہیں، اور اداروں کی عزت اور تکریم کو معتبر جانتے ہیں۔
لیکن ان وعدوں کے باوجود اس وقت سابق صدرآصف علی زرداری کی اچانک روانگی کو بہت زیادہ اہمیت دی جارہی ہے