آصف زرداری کی درخواست،عدالت نے فیصلہ سنا دیا

0
54

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق صدر آصف علی زرداری کی امریکہ پراپرٹی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، آصف زرداری کے وکیل روسٹرم پر موجود تھے ،جسٹس عامر فاروق نے وکیل فاروق ایچ نائیک سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ تیسرا آرڈیننس بھی آ گیا ہے، وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں جواب دیا کہ افواہیں ہیں کہ چوتھا بھی آ جائے گا، عدالت نے کہا کہ ہمارے پاس آرڈیننس کے بعد ریلیف لینے والوں کی بہت سی فائلیں ہو چکی ہیں،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ اب تو یہ نیب کی اپنی ذمہ داری ہے کہ وہ اسکروٹنی خود کریں آرڈیننس کے مطابق تو نیب کو یہ کام خود کرنا چاہیے تھا لیکن لگتا ہے وہ کرنا نہیں چاہتے، اٹارنی جنرل نے ہمیں ایک سماعت میں کہا تھا کہ اب آرڈیننس نہیں آئیں گے،اٹارنی جنرل خالد جاوید خان نے عدالت میں کہا کہ میں نے کہا تھا کہ اتنے زیادہ آرڈیننس نہیں آئیں گے،نیب کا دوسرا ترمیمی آرڈیننس محض وضاحت کیلئے ہے

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیسز اور ضمانت کی درخواستیں کہاں جائیں گی؟ جس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ تیسرے ترمیمی آرڈیننس میں منی لانڈرنگ جرائم سے متعلق وضاحت کی گئی ہے،عدالت نے کہا کہ ان پٹشنر کو پھر ہم بھی تو متعلقہ احتساب عدالت کو بھجوا سکتے ہیں،یہ بات توطے ہو گئی کہ احتساب عدالت کو ضمانت کی درخواست سننے کا اختیار مل گیا پہلے احتساب عدالت کے پاس ضمانت کے کیسز سننے کا اختیارنہیں تھا اب ان کو مل گیا ،اٹارنی جنرل نے کہا کہ عدالت یہ بھی کہہ سکتی ہے کہ درخواست ضمانت کے لیے متعلقہ فورم سے رجوع کیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ کیا آرڈیننس پارلیمنٹ کے سامنے پیش کیا جا چکا ہے؟ اٹارنی جنرل نے کہا کہ آرڈیننس گزشتہ روز قومی اسمبلی کے سامنے پیش کیا گیا، فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آرڈیننس قومی اسمبلی میں پیش ہوا لیکن سینیٹ میں پیش نہیں کیا گیا،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہا کہ آرڈیننس تو دونوں ہاؤسز کے سامنے پیش کیا جانا چاہیے تھا، کیا زیر التوا پٹیشنز ہائی کورٹ کو سننی چاہئیں یا واپس بھجوانی چاہئیں؟ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نیب واضح بات نہیں بتاتا اور کہتا ہے کہ ہدایات لے رہے ہیں،

سماعت کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے آصف علی زرداری کو 15 روز کی حفاظتی ضمانت دیدی ،عدالت نے کہا کہ نیب 15 روز تک آصف علی زرداری کو گرفتار نہ کرے، آصف زرداری کو ٹرائل کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے عدالت نے کہا کہ آصف علی زرداری احتساب عدالت میں ضمانت قبل از گرفتاری درخواست دائر کریں اسلام آباد ہائی کورٹ نے آصف علی زرداری کی ضمانت کی درخواست نمٹا دی

تحریک انصاف کا یوٹرن، نواز شریف کے قریبی ساتھی جو نیب ریڈار پر ہے بڑا عہدہ دے دیا

بلی بارگین کرنے والے کو الیکشن لڑنے کی اجازت ہونی چاہئے، نیب ترمیمی بل سینیٹ میں پیش

نیب آرڈیننس میں ترامیم کے بعد نیا مسودہ تیار

کرونا میں مرد کو ہمبستری سے روکنا گناہ یا ثواب

فیس بک، ٹویٹر پاکستان کو جواب کیوں نہیں دیتے؟ ڈائریکٹر سائبر کرائم نے بریفنگ میں کیا انکشاف

Leave a reply