اسرا بلجیک پہلی پاکستانی کمپنی کی برانڈ ایمبیسیڈر مقرر
مسلمانوں کی اسلامی فتوحت پر مبنی تُرک سیریز ‘ارطغرل غازی’ میں حلیمہ سلطان کا مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکارہ ایسرا بلجیک پہلی بار ایک پاکستانی کمپنی کی برانڈ ایمبیسیڈر مقرر ہو گئیں ہیں-
باغی ٹی وی : چند روز قبل ایک نجی ٹی وی چینل کو دئے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں ایسرا بلجیک نے انکشاف کیا تھا کہ وہ جلد ہی پاکستان کے 3 معروف برانڈز کے ساتھ کام کا آغاز کرنے والی ہیں تاہم اس حوالے سے انہوں نے تفصیلات نہیں بتائیں تھیں-
اسرا بلجیک نے یہ امکان بھی ظاہر کیا تھا کہ وہ پاکستان کے تین مختلف برانڈز کے ساتھ کام کرنے والی ہیں اور وہ اس بات کا باقاعدہ اعلان کچھ دن میں ایک پریس ریلیز کے ذریعے کریں گی۔تاہم اب ان میں سے ایک برانڈ کے لیے اداکارہ کے اشتراک کا اعلان ہوگیا ہے اور انہیں ایک موبائل کمپنی کا برانڈ ایمبسیڈر بنادیا گیا ہے۔
اسمارٹ فون کمپنی کیو موبائل نے سوشل میڈیا پوسٹ پر اعلان کیا ہے کہ ترک اداکارہ ان کی نئی ڈیوائس ویو میکس پرو کے لیے برانڈ ایمبیسڈر بن گئی ہیں۔
فیس بُک اسکرین شاٹ
کمپنی کا کہنا تھا کہ وہ پہلا پاکستانی برانڈ ہے جس نے ارطغرل ڈرامے سے شہرت پانے والی اداکارہ کو اپنے نئے فون کی مہم کا حصہ بنایا ہے۔
پاکستانی برانڈز کی جانب سے اداکارہ سے رابطہ کیے جانے کے بعد اداکارہ نے چند دن قبل اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں اردو میں وضاحت بھی کی۔
ایسرا بلگچ نے اردو میں اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں لکھا کہ میری آفیشنل مینیجر اور واحد نمائندہ صرف ڈیوگو دروکان جیجی ہے آپ تمام اشتراک، خیالات، شراکت داری اور مجموعی طور پر کسی بھی منصوبے کے لیے ان سے براہ راست رابطہ کر سکتے ہیں ساتھ ہی اداکارہ نے واضح کیا تھا کہ ترکی سے باہر وہ کسی بھی انتظامی کمپنی یا ادارے سے وابستہ نہیں ہیں۔
انسڑا گرام سٹوری سکرین شاٹ
پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کی فرنچائز پشاور زلمی کے چئیرمین جاوید آفریدی نے نے ٹوئٹر پر اپنے ٹویٹ میں مداحوں سے سوال کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مسلمانوں کی اسلامی فتوحات پر مبنی سیریز ارطغرل غازی کے مرکزی کردار ارطغرل کو پشاور زلمی کا برانڈ ایمبیسڈر بنا لیا جائے تو کیسا رہے گا- جاوید آفریدی کی اس ٹویٹ پر پاکستانیوں نے خوشی کا اظہار کیا اور بعض نے کہا کہ حلیمہ کو آپ بھول گئے اور حلیمہ کو بھی پشاور ٹیم کا حصہ بنانے کا مطالبہ کیا تھا-
مداحوں کے اس مطالبے کی بعد جاوید آفریدی نے اپنے ایک اور ٹویٹ میں حلیمہ سلطان کو پشاور ٹیم کا حصہ بنانے کا عندیہ دیاجاوید آفریدی کی اس ٹویٹ پر رد عمل دیتے ہوئے اسرا بلجیک یعنی حلیمہ سلطان نے بھی اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وہ پشاور زلمی کے مداحوں کو جلد ہی خوشخبری سنائیں گی- اسرا بلجیک کی اس ٹویٹ سے پاکستانیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی اور پشاور زلمی کے مداحوں نے اس پر بھر پور خوشی کا اظہار کیا تھا یہاں تک کہ پشاور زلمی سے متعلق ٹویٹ کرنے پر حلیمہ سلطان پاکستان ٹویٹر پینل پر ٹرینڈ بنا رہا-
واضح رہے کہ اس سے قبل ڈرامے کی مرکزی اداکارہ حلیمہ سطان جن کا اصل نام اسراء بلجیک نے کہا کہ وہ پاکستان کے پہاڑی علاقوں میں آئیں گی۔
اداکارہ کا مزید کہناتھا کہ پاکستان میں ‘ارطغرل غازی‘ کی کامیابی کی اہم وجہ ہمارے سب کے جذبات اور احساسات ایک جیسے ہیں، ہم اسلامی تاریخ جاننا چاہتے ہیں۔‘اپنے کردار ’حلیمہ سلطان‘ کے بارے بات کرتے کہا کہ ’جب مجھے حلیمہ سلطان کا کردار ادا کرنے کی پیشکش ہوئی تو میں اس کشمکش میں مبتلا ہوگئی کہ کیا میں تاریخ کے اس کردار کے ساتھ انصاف کرپاؤں گی؟
پاکستان آنے کی متعدد بار خواہش کا اظہار کرنے والی اسراء نے ایک بار پھر ناصرف اسی خواہش کا اظہار کیا بلکہ یہ انکشاف بھی کیا کہ وہ جلد اپنے کیمرے کے ساتھ پاکستان کے پہاڑی علاقوں جیسے بابو سر ٹاپ، آزاد کشمیر اور دیوسائی میں تصویر کشی کرنے اور اپنی ڈاکیومینٹری کے لیے یہاں آئیں گی۔ پاکستانی مداحوں کو یہ خوشخبری بھی سنائی کہ انہیں جلد جھیل سیف الملوک اور وادی ہنزہ میں گھومتے پھرتے دیکھیں گے۔
واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر سلطنت عثمانیہ کے بانی عثمان اول کے والد ’ارطغرل‘ کی اسلامی فتوحات پر مبنی سیریز ’ارطغرل غازی‘ سرکاری چینل پر یکم رمضان سے نشر کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہرہ آفاق ترکش سیریز ’ارطغرل غازی‘کو پاکستان میں وہ مقبولیت حاصل ہوئی جو ترکی میں نہ ہوسکی، پاکستان ٹیلی ویژن پر ڈرامہ سیریل ارطغرل غاز ی نے ریکارڈز قائم کردئیے ہیں، پی ٹی وی کے ذریعے دنیا میں سب سے زیادہ دیکھا جانیوالا ڈرامہ بن چکا ہے، ترک سیریز ’ارطغرل غازی‘میں حلیمہ سلطان کا مرکزی کردار ادا کرنے والی ترک اداکارہ اسراء بلجیک کا اپنے ایک بیان میں کہناتھا کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے پاکستان میں ’ارطغرل غازی‘ نشر کرنے کے اعلان پر میری حیرت اور فخر کی ملی جلی کیفیات تھیں۔
اداکارہ نے وزیراعظم عمران خان کے اعلان کو یادگار اعلان قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ جب یہ اعلان سامنے آیا کہ ’دیرلیش ارطغرل‘ کو اُردو زبان میں ڈب کرکے پاکستان میں نشر کیا جائے گا تو اُس وقت مجھے بہت حیرت بھی ہوئی تھی اور فخر بھی محسوس ہوا تھا۔