کراچی: معروف اداکارہ و ماڈل نادیہ حسین کے شوہر عاطف خان کے خلاف ایف آئی اے نے فراڈ کیس میں تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ عاطف خان نے اپنے ذاتی فائدے کے لیے کمپنی کے اکاؤنٹ سے ایک ارب روپے سے زائد رقم منتقل کر کے ٹریڈنگ کی۔
کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ شرقی کی عدالت میں ایف آئی اے کی جانب سے پیش کیے گئے عبوری چالان میں بتایا گیا ہے کہ عاطف خان نے فروری 2016 سے دسمبر 2023 کے درمیان کمپنی کے اکاؤنٹ سے 1.429 ارب روپے ذاتی ٹریڈنگ اکاؤنٹ میں منتقل کیے، جس کا استعمال وہ اپنے ذاتی فائدے کے لیے کرتا رہا۔ تاہم، ملزم نے اس رقم میں سے 1.322 ارب روپے کمپنی کے اکاؤنٹ میں واپس کر دیے۔چالان کے مطابق ایف آئی اے کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ عاطف خان نے کمپنی کے فنڈز کو ذاتی طور پر استعمال کرنے کے علاوہ مختلف بینکوں سے بھی فنڈز حاصل کیے۔ ان فنڈز کا استعمال ملزم نے تھرڈ پارٹیز سے مختصر مدت کے لیے قرض لینے میں کیا، اور ان قرضوں پر مارک اپ کے ساتھ واپس کیے گئے۔مزید برآں، ایف آئی اے نے بتایا کہ عاطف خان کے بینک اکاؤنٹ میں کمپنی کے فنڈز سے خریدے گئے شیئرز سے حاصل ہونے والے 3 کروڑ 14 لاکھ روپے کے ڈیویڈنڈز بھی ذاتی اکاؤنٹ میں جمع کروائے گئے۔ایف آئی اے کی تحقیقات میں یہ بھی شامل ہے کہ ملزم کے بینک اکاؤنٹ سے فائدہ اٹھانے والوں میں اس کی اہلیہ نادیہ حسین کے سیلون کا اکاؤنٹ بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ، ایف آئی اے نے مختلف بینکوں، ایس ای سی پی اور پاکستان اسٹاک ایکسچینج سے ریکارڈ حاصل کیا ہے۔ملزمان کے خلاف کمپنی کے فنڈز کو ذاتی استعمال کرنے، فراڈ اور مس کنڈکٹ کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔ اس کیس میں ایک اور ملزم فیصل محمود شیخ ہے، جو ضمانت پر رہا ہے۔
عاطف خان کو 8 مارچ 2025 کو گرفتار کیا گیا تھا، اور اس کے بعد جسمانی ریمانڈ پر تفتیش کی گئی۔ 18 مارچ کو عدالت نے ملزم کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔اس کیس میں مزید تحقیقات جاری ہیں اور ملزمان کے خلاف مزید کارروائیاں کی جائیں گی۔