عمران خان انتشار پھیلانے اسلام آباد آرہا مگر انہوں نے وعدہ توڑا تو کاروائی ہوگی. عطاء تارڑ

0
29
ata tarar

عمران خان انتشار پھیلانے اسلام آباد آرہا مگر انہوں نے وعدہ توڑا تو کاروائی ہوگی. عطاء تارڑ

رہنما مسلم لیگ ن عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ عمران خان جس قسم کا انتشار پھیلانے اسلام آباد آ رہے ہیں اگر وعدہ توڑا تو قانون حرکت میں آ جائے گا. اس بار عمران خان کو ان کے ہیلی کاپٹر پر آنے کی بھی اجازت نہیں دیں گے ۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے پاس لوگ نہیں ہیں اس لیئے ٹولیوں میں لوگ آتے ہیں.

عطاء کے مطابق جو پائلٹ اس انتشار کا حصہ بنا سول ایوی ایشن اس کا لائسینس کینسل کرے گا. جبکہ انہوں نے یہ بھی کہا کہ میں یہ بالکل واضح کہہ رہا ہوں اس معاہدے کا جو این او سی جاری کیا گیا اگر اس کی خلاف ورزی کی گئی تو پھر سختی سے نمٹا جائے گا اور کوئی رعایت بھی نہیں برتی جائے گی۔

دوسری جانب مسلم لیگ کے سابق رہنماء جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ لیڈر کا کام تحائف لینا نہیں ہوتا، لیڈر تو تحائف پر تھوکتا بھی نہیں ہے، دنیا کے لیڈر تحائف نہیں لیتے، انہیں نیلام کر دیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا میں سب کو کہتا ہوں کہ جنہوں نے تحائف لیے واپس کریں، جنہوں نے تحائف بیچے وہ قوم سے معافی مانگیں، ہر وزیراعظم اور صدر نے توشہ خانہ سے چیزیں لیں تو کیوں لیں، لیڈر کا کام توشہ خانہ سے چیزیں لینا نہیں ہے، یہ قوم کی امانت ہے، جب سیاستدانوں کا کردار مضبوط ہو گا تو ملک چلے گا۔

علاوہ ازیں عمران خان پر حملے اور ارشد شریف قتل کیس کے حوالے سے گزشتہ روز نواز شریف پر الزامات لگانے والے شخص کے حوالے سے جاوید ہاشمی کا کہنا تھا تسنیم نامی شخص کو نہیں جانتا لیکن حقیقت کھل گئی کہ وہ دو نمبر آدمی ہے۔ سینئر سیاستدان کا کہنا تھا مجھے نہیں معلوم عمران خان کو کس نے مارا لیکن مقدمہ کیوں درج نہیں کروایا، عمران خان نے کمپرومائز کر لیا وہ مقدمہ درج کرواتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بار بار یوٹرن لینے سے سنجیدگی نہیں رہتی، عمران خان نے جتنے اقدامات اٹھائے اس پر قائم نہیں رہا، انہوں نے جو بات کی اس سے مکر گئے۔ جاوید ہاشمی کا کہنا تھا عمران خان پرویز الٰہی کو ڈاکو کہتا رہا لیکن پورا پنجاب اس کے حوالے کر دیا. ان کا کہنا تھا جس دن پاکستان میں عوام کی حکومت کو بننے دیا گیا ملکی مسائل حل ہو جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں جاوید ہاشمی کا کہنا تھا نواز شریف کو اب ایک لمحہ ضائع نہیں کرنا چاہیے اور انہیں فورا پاکستان آ جانا چاہیے۔

Leave a reply