عطاء اللہ تارڑ کو وزیراعظم کا معاون خصوصی مقررکر دیا گیا

0
28

سابق صوبائی وزیر داخلہ پنجاب عطاء اللہ تارڑ کو وزیراعظم کا معاون خصوصی مقررکر دیا گیا،عطاء تارڑ کاعہدہ وفاقی وزیر کے براہر ہو گا، باقاعدہ نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے

عطاء اللہ تارڑ نے نیا عہدہ ملنے پر اللہ تعالیٰ کا شکریہ ادا کیا اور اس کے ساتھ ہی اپنی قیادت کا بھی شکریہ ادا کیا ہے . عطاء تارڑ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر اپنی تقرری کا نوٹیفیکیشن شیئر کیا اور اپنے پیغام میں کہا کہ میں اپنی قیادت کا شکرگزار ہوں کہ مجھے وفاقی وزیر کے سٹیٹس کے ساتھ وزیراعظم کا معاون خصوصی تعینات کیا گیا ہے، الحمدللہ.

عدالتی اصلاحات کے بغیر جمہوریت کا سفر نا مکمل ہوگا،ایک پاکستان میں 2 آئین نہیں چلیں گے۔ بلاول

قبل ازیں مسلم لیگ ن کے ڈپٹی جنرل سیکرٹری اور سابق صوبائی وزیر داخلہ پنجاب عطاء اللہ تارڑ نے پارٹی سیکرٹریٹ ماڈل ٹاون میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پنجاب میں مارچ سے آئینی بحران پیدا کیا گیا 2 جماعتوں نے اس بحران کو سنگین کرنے میں اہم کردار ادا کیا

 

مسائل کے حل کے لئے سب کو قدم سے قدم ملاکرچلنا ہو گا،راجہ پرویز اشرف

 

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ وزیراعلی کے انتخاب کے لئے نمبر گیم پوری نہ ہونے پر اجلاس 2 بار ملتوی کیا گیا اس کے بعد ڈپٹی سپیکر پر حملہ کیا گیا گورنر پنجاب نے حلف لینے سے انکار کیا تو کوئی نوٹس نہیں لیا گیا گورنر کو برطرف کیا گیا تو انہوں نے عہدہ چھوڑنے سے انکار کیا لیکن کوئی نوٹس نہیں لیا گیا انصاف کا دوہرا معیار سنا تھا لیکن دیکھنے میں پہلی بار آ رہا ہے 197 ووٹ لینے والے کو 179 ووٹ والا کہا جا رہا ہے جبکہ 172 والے کو 186 ووٹ والا کہا جا رہا ہے ہم نے جوڈیشل وزیراعلی پہلی بار دیکھا ہے کہ آئینی و قانونی وزیراعلی کو ہٹا کر عدالتی حکم کے ذریعے کسی اور کو لایا گیا ہے عدالتی ترازو میں عمران خان اور چوہدری شجاعت کے خطوط برابر ہونے چاہیئں کیونکہ قانون اندھا ہوتا ہے عمران خان کے خط پر 25 اراکین کے ووٹ مسترد کئے جاتے ہیں جبکہ چوہدری شجاعت کے خط پر ووٹ دوسرے جانب شمار کر دئیے جاتے ہیں

عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ کیا کل کے سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں ڈی سیٹ ہونے والے پی ٹی آئی کے 25 اراکین بحال تصور ہوں گے؟ یہ رن آف الیکشن ہے اس میں 186 ووٹ نہ لینے والے امیدوار ایوان میں موجود اکثریت کی بنیاد پر منتخب تصور کیا جاتا یے راجہ صغیر کا پہلے ووٹ مسترد کیا گیا اور رن آف میں ان کا ووٹ شمار کر لیا گیا ،ایک خط کے تحت 25 ووٹ عمران خان کے فائدے کے تحت مسترد اور دوسرے خط کے تحت بھی عمران خان کو فائدہ پہنچاتے ہوئے ووٹ شمار کر لئے جاتے ہیں فل کورٹ بنایا جانا آئینی ماہرین کا بھی مطالبہ تھا نواز شریف کیخلاف فیصلے میں پارٹی سربراہ کو سب کچھ مانا گیا ہم نے ہمیشہ عدالتی فیصلوں کو تسلیم کیا ہے ہم نے عدلیہ بحالی کی تحریک چلائی لیکن 2014 کے دھرنوں کے بعد مانیٹرنگ جج پانامہ کیس پر بٹھایا گیا

Leave a reply