سعودی تیل تنصیبات پر حملہ، پیوٹن کی طرف سے اہم بیان آ گیا

0
26

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے انرجی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سعودی تیل تنصیبات پر مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ اس کی ذمہ داری ایران پر ڈالنا کسی صورت بھی درست نہیں۔ روسی صدر کے بقول ایرانی صدر نے انہیں بتایا ہے کہ ایران کا ان حملوں میں کوئی کردار نہیں۔

ایرانی اور روسی صدر سہ فریقی اجلاس میں شرکت کے لیے انقرہ میں

غیر ملکی رساں ادارے رائٹرز کے مطابق پیوٹن نے کہا کہ سعودی تیل تنصیبات پر حملے کے بعد فرانس نے امریکی اور ایرانی رہنماو¿ں کے درمیان ملاقات کرانے کی بھی کوشش کی تھی مگر یہ کامیاب نہ ہو سکی۔ ایران حکومت کی خواہش تھی کہ امریکہ پہلے پابندیاں ختم کرے۔

واضح رہے کہ سعودی تیل تنصیبات پر ہونے والے حملے کے بعد سعودی تیل کی پیداوار نصف رہ گئی تھی اور عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافہ بھی ہواتھا، تاہم سعودی حکومت نے تیل کی پیداوار بحال کر لی ہے۔

اردگان، پیوٹن ٹیلیفون رابطہ، کیا ہوئی بات چیت

یاد رہے کہ رواں ہفتہ کے دوران روسی صدر ولادی میر پیوٹن اور ایرانی صدر حسن روحانی کی آرمینیا کے دارالحکومت یریوان میں ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران ایرانی جوہری معاہدے اور آبنائے ہرمز میں کشیدگی بارے تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ روسی صدر نے فریقین کو باہمی مشاورت کے ذریعے مسئلے کا حل تلاش کرنے کا مشورہ دیا۔

ایرانی و روسی صدر کی ملاقات، کن امور پر بات ہوئی؟

Leave a reply