لاہور:چین میں کورونا کیسز بڑھنے پر مختلف ممالک تشویش میں مبتلا ہوگئے،وہیں آسٹریلیا اور کینیڈا نے بھی چین سےآنے والے مسافروں کیلئے منفی کورونا ٹیسٹ دکھانے کی شرط عائد کردی۔
5جنوری سے آسٹریلیا اورکینیڈا آنے والےچین کےمسافروں کو کورونا کےمنفی ٹیسٹ لازمی دکھانے ہوں گے،اس سے قبل امریکا،برطانیہ، فرانس سمیت کئی ممالک بھی اسی طرح کی پابندیاں عائد کرچکے ہیں۔
آسٹریلوی وزیرصحت کے مطابق مسافروں کو چین،مکاؤ ،ہانگ کانگ سے روانگی کے 48 گھنٹوں کے اندرکرائے گئے کورونا کے منفی ٹیسٹ پیش کرنے کی ضرورت ہوگی۔آسٹریلوی حکومت مسافروں کے رضاکارانہ نمونے لینے سمیت اضافی اقدامات پر بھی غور کر رہی ہے۔
2022 تلخ اور خوشگواریادوں کےساتھ غروب ہو گیا
دوسری جانب کینیڈا کی حکومت نے کہا ہے کہ چین کے مسافروں کیلئے منفی کورونا ٹیسٹ دکھانے کا عارضی اقدام 30 دن تک جاری رہے گا اور یہ پابندی مکاؤ اور ہانگ کانگ سے آنے والے مسافروں پر بھی لاگو ہوگی۔
برطانیہ کا سالِ نو کےآغازپر141 شہریوں کو اعلیٰ ترین اعزازات دینے کا اعلان:پاکستانی…
دوسری طرف چین میں کورونا کیسز میں اضافے کی صورتحال پر چینی صدر شی جن پنگ کا کہنا ہے کہ ملک میں وبا پر قابو پانے کی کوششیں نئے دور میں داخل ہو رہی ہیں ہم سب کو مل کر اس پر قابو پانے کے لیے محنت کرنی ہے۔
نئے سال کے آغاز پر چینی صدر شی جن پنگ کا کورونا وبا سے متعلق پیغام میں کہنا تھا کہ چین نے کورونا کے خلاف جنگ میں غیرمعمولی مشکلات اور چیلنجز پر قابو پایا ہے، اب وبا سے تحفظ اور اس پر قابو پانے کے نئے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔
برطانیہ کا سالِ نو کےآغازپر141 شہریوں کو اعلیٰ ترین اعزازات دینے کا اعلان:پاکستانی…
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی بھی وبا کے خلاف کوششوں کا وقت ہے، وبا سے بچاؤ کے لیے سب انتھک محنت کر رہے ہیں، وبا کے خلاف سخت محنت کا تسلسل اور ہمارا اتحاد ہی کامیابی کا ضامن ہے۔چین میں کورونا پابندیاں نرم ہونے کے بعد حالیہ دنوں میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔