آسٹریلیا بھی توانائی بحران کا شکار:غیرضروری لائٹیں بندرکھنےکی اپیل
سڈنی:آسٹریلیا بھی توانائی بحران کا شکار:غیرضروری لائٹیں بندرکھنےکی اپیل،اطلاعات کےمطابق آسٹریلیا کے وزیر توانائی نے نیو ساؤتھ ویلز کے گھرانوں پر زور دیا ہے کہ اس وقت مُلک میں توانائی کا بحران بڑھتا جارہا ہے اورایسی صورت میں اپنے گھروں ، مارکیٹوں اوردیگرمقامات پرغیرضروری لائٹس کوبند رکھیں
امریکہ بھی توانائی کے بحرانوں کی زد میں ، پٹرول کے بعد گیس کی قیمتیں آسمان کوچھونےلگیں
ایک ایسا مُلک جس میں ملک کا سب سے بڑا شہر سڈنی بھی شامل ہے – ہروقت روشنیوں سے چمک دمک رہا ہوتا ہے لیکن اب اس کی گنجائش نہیں ہے کرس بوون کا کہنا ہے کہ لوگوں کو ہر شام دو گھنٹے تک بجلی کا استعمال نہیں کرنا چاہیے اگر ان کے پاس "کوئی انتخاب” ہو۔تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ وہ "پراعتماد” ہیں کہ بلیک آؤٹ سے بچا جا سکتا ہے۔
توانائی کی بچت،صوبوں کا بازار رات ساڑھے 8 بجے بند کرنے پراتفاق
وزیرتوانائی کا کہنا تھا کہ یہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے آسٹریلیا کی مرکزی ہول سیل بجلی کی مارکیٹ کو معطل کرنے کے بعد آیا ہے۔مسٹر بوون نے نیو ساؤتھ ویلز میں رہنے والے لوگوں سے کہا کہ وہ زیادہ سے زیادہ بجلی کا تحفظ کریں۔
انہوں نے کینبرا میں ایک ٹیلی ویژن میڈیا کانفرنس کے دوران کہا، "اگر آپ کے پاس کچھ چیزوں کو چلانے کا انتخاب ہے، تو انہیں 6 سے 8 شام میں نہ چلائیں۔”
آسٹریلیا دنیا کے کوئلے اور مائع قدرتی گیس کے سب سے بڑے برآمد کنندگان میں سے ایک ہے لیکن گزشتہ ماہ سے بجلی کے بحران سے نبرد آزما ہے۔ ملک کی تین چوتھائی بجلی اب بھی کوئلے سے پیدا کی جاتی ہے۔ اس پر طویل عرصے سے یہ الزام لگایا جاتا رہا ہے کہ وہ قابل تجدید ذرائع میں سرمایہ کاری کرکے اپنے اخراج کو کم کرنے کے لیے خاطر خواہ کام نہیں کر رہا۔
وفاقی وزیر توانائی کا3 اوقات میں گیس کی فراہمی کے بیان سے یوٹرن
حالیہ ہفتوں میں، آسٹریلیا نے کوئلے کی سپلائی میں رکاوٹ، کوئلے سے چلنے والے کئی پاور پلانٹس میں بندش اور توانائی کی عالمی قیمتوں میں اضافے کے اثرات کو محسوس کیا ہے۔