آسٹریلیاکےرکن پارلیمنٹ کی بیٹی دائرہ اسلام میں داخل ہوگئی،پارلیمنٹ میں ہلچل مچ گئی

0
28

سڈنی :دین اسلام عرب کے صحراوں سے نکل کرپھرسمندروں پاربراعظموں تک پھیلنے لگا، آسٹریلیاکےرکن پارلیمنٹ کی بیٹی دائرہ اسلام میں داخل ہوگئی،پارلیمنٹ میں ہلچل مچ گئی ،اطلاعات کےمطابق آسٹریلیا کے رکن پارلیمان جیسن کوسٹیگن کی نوعمربیٹی نےاسلام قبول کرلیاہے۔

ذرائع کےمطابق اسٹریلیا کے متنازع رکن پارلیمان جیسن کوسٹیگن کی نوعمر 19 سالہ بیٹی برائنا کوسٹیگن نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنے دوست احمد طحہٰ سےشادی کرلی ہے ۔لا اسٹوڈنٹ برائنا نےآن لائن سوشل ویب سائٹ انسٹاگرام میں اعلان کیا کہ وہ مشرف بہ اسلام ہوچکی ہے اوراپنی غلطیوں پر نادم ہے اور اللہ تعالیٰ سے معافی کی امید رکھتی ہے۔برائناطحہ نےاپنےاکاونٹ سےگزشتہ تمام تصاویریں ڈیلیٹ کردی ہیں۔ برائنا طحہٰ اوران کے شوہرکوسڈنی میں کوکین کی فراہمی کے الزامات کا سامنا ہے۔کوسٹین کوستمبر 2019 میں کوکین ڈیلرزکےخلاف پولیس آپریشن کےدوران سڈنی سےگرفتارکیاگیاتھا۔

نومبر 2019ء میں ایک عدالت نے برائنا پر ڈائل اے ڈیلر کوکین سنڈیکیٹ کی ممبر ہونے کا الزام عائد کیا گیا تھا اس کے ساتھ شریک ملزم اور اب مبینہ شوہر 26 سالہ احمد پر جملہ 14 الزامات عائد ہیں۔سماعت کےدوران عدالت میں کہاگیاکہ برائنایونیورسٹی میں قانون کی ڈگری حاصل کرنےکے دوران منشیات کےکاروبارسےحاصل ہونے والی آمدنی پرانحصارکرتی تھی۔

برائن کے وکیل نےعدالت میں بحث کے دوران دعویٰ کیاتھاکہ اس کی موکلا اس سنڈیکیٹ کی سرغنہ نہیں بلکہ وہ کم عمری میں غلط روش پرپڑگئی اوراسےبہترزندگی کاموقع دیاجانا چاہیے۔سڈنی منتقلی سے قبل برائنا نے کوئنس لینڈ میں سیاسی سرگرمیوں سے دلچسپی ظاہر کی تھی۔برائنا کا باپ جیسن کوسٹیگن خود متنازع شخصیت ہے، جنوری میں کوسٹگین کوایک 18 سالہ خاتون کوہراساں کرنےکےالزامات کے بعد لبرل پارٹی سے نکال دیا گیا تھا۔متاثرہ لڑکی نےالزام عائد کیاتھاکہ کوسٹگین نےاسےجنسی ہراساں اور تشددکانشانہ بنایاتھا تاہم ،جیسن کوسٹگین نےان الزامات کی تردید کر دی تھی۔

Leave a reply